سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(CBI) نے جمعہ کے روز متحدہ عرب امارات سے مطلوب مجرم ہارشیت ببلال جین کی واپسی میں کامیابی حاصل کی، جس میں گجرات پولیس، وزارتِ خارجہ اور وزارتِ داخلہ کا تعاون شامل تھا، CBI نے بتایا۔
CBI کے مطابق، ہارشیت ببلال جین گجرات پولیس کے لیے ٹیکس چوری، غیر قانونی جوا اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں مطلوب تھا۔ پہلے، 9 اگست 2023 کو گجرات پولیس کی درخواست پرCBI نے ان کے خلاف انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹس جاری کروایا تھا۔
ہارشیت ببلال جین کو متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کیا گیا اور جمعہ کے روز احمد آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پر گجرات پولیس کے حوالے کر دیا گیا، CBI نے بتایا۔
انٹرپول کے ریڈ نوٹس دنیا بھر کی تمام قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مطلوبہ مجرموں کو ٹریک کرنے کے لیے بھیجے جاتے ہیں۔ بھارت میں انٹرپول کے لیے نیشنل سینٹرل بیورو کے طور پرCBI، بھارت کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھBHARATPOL کے ذریعے رابطہ کرتی ہے تاکہ انٹرپول کے چینلز کے ذریعے مدد حاصل کی جا سکے۔CBI کے مطابق، پچھلے چند سالوں میں 100 سے زائد مطلوبہ مجرم انٹرپول کے تعاون کے ذریعے بھارت واپس لائے جا چکے ہیں۔
اس سے پہلے، CBI نے ہریانہ پولیس، وزارتِ خارجہ اور وزارتِ داخلہ کے تعاون سے منگل کے روز مطلوب مجرم مین پال دھلا المعروف سونو کمار کو کمبوڈیا سے واپس لایا تھا، CBI نے بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا۔
بیان کے مطابق، مین پال دھلا المعروف مین پال بدلی المعروف سونو کمار ایک خطرناک مجرم ہیں جو متعدد مقدمات میں ہریانہ پولیس کے لیے مطلوب تھے۔ انہیں قتل، قتل کی کوشش، غیر قانونی ہتھیاروں کے استعمال اور مجرمانہ سازش کے الزام میں 29 اپریل 2013 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کے خلاف یہ مقدمہFIR نمبر 276 مورخہ 26 ستمبر 2007 پولیس اسٹیشن صدر بہادر گڑھ میں درج تھا۔ انہیں پہلے دو اور مقدمات میں بھی سزا سنائی جا چکی تھی۔
جب وہ جیل میں سزا بھگت رہے تھے، تو انہیں 17 جولائی 2018 کو ہِسار سنٹرل جیل سے چھ ہفتوں کی رخصت (پارول) پر رہا کیا گیا۔ انہیں 29 اگست 2018 تک جیل واپس آنا تھا، لیکن وہ واپس نہیں آئے اور فرار ہو گئے۔
CBI نے ہریانہ پولیس کی درخواست پر 6 نومبر 2024 کو ان کے خلاف انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹس جاری کروایا۔CBI نے این سی بی بنکاک سے رابطہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ وہ تھائی لینڈ سے کمبوڈیا گئے تھے۔ بعد میں، CBI نے کمبوڈیا کے حکام کے ساتھ رابطہ کیا اور ان کو بتایا گیا کہ وہ جعلی پاسپورٹ کے ذریعے سونو کمار کے نام سے کمبوڈیا گئے تھے۔