سعودی عرب :اکتوبر 2014 کے بعد تیل کی قیمتیں 91 ڈالر سے تجاوز

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 29-01-2022
سعودی عرب :اکتوبر 2014 کے بعد تیل کی قیمتیں 91 ڈالر سے تجاوز
سعودی عرب :اکتوبر 2014 کے بعد تیل کی قیمتیں 91 ڈالر سے تجاوز

 

 

جدہ:عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں سات سال کی بلند ترین سطح کو پہنچ گئی ہیں۔ کل جمعہ کے روز عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 91 ڈالر فی بیرل کی سطح سے تجاوز کر گئی، جو سات سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔

اکتوبر 2014 کے بعد پہلی بار برینٹ کروڈ فیوچر 1.87 فیصد بڑھ کر 91.05 ڈالر فی بیرل ہو گیا، جبکہ یو ایس کروڈ فیوچر 1.69 فیصد بڑھ کر 88.10 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔

بدھ کو قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا کیونکہ روس اور مغرب کے درمیان تناؤ کے درمیان برینٹ کروڈ کی قیمت سات سال میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل سے اوپر پہنچ گئی۔ یمنی حوثی ملیشیا کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو ملنے والی دھمکیوں نے تیل کی کی منڈی میں ہنگامہ آرائی میں اضافہ کر دیا ہے۔

روس جو دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے یوکرین کے معاملے پر مغرب کے ساتھ الجھا ہوا ہے۔ جس سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ یورپ کو توانائی کی سپلائی میں خلل پڑ سکتا ہے، حالانکہ خدشات کا مرکز خام تیل کی بجائے گیس کی سپلائی پر ہے۔

پرائس فیوچرز گروپ کے سینیئر تجزیہ کار ویل فلن نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان حالات میں کشیدگی کی خبروں کے باعث مارکیٹ بھی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔

لیکن گزشتہ روز بھی قیمتیں منفی طور پر متاثر ہوئیں جب امریکی فیڈرل ریزرو نے بدھ کو کہا کہ مارچ میں شرح سود میں اضافے کا امکان ہے اور وہ مہنگائی کو روکنے کے لیے اسی مہینے میں بانڈ کی خریداری ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔