بنگلہ دیش : محمد یونس نے انقلابی منچا کے ترجمان کے انتقال پر یوم سوگ منانے کا اعلان

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 19-12-2025
بنگلہ دیش : محمد یونس نے انقلابی منچا کے ترجمان کے انتقال پر یوم سوگ منانے کا اعلان
بنگلہ دیش : محمد یونس نے انقلابی منچا کے ترجمان کے انتقال پر یوم سوگ منانے کا اعلان

 



 ڈھاکہ :بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے انقلابی منچا کے ترجمان شریف عثمان ہادی کے انتقال کے بعد ہفتہ 20 دسمبر 2025 کو یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

جولائی بغاوت کی نمایاں شخصیت اور 2025 کے انتخابی امیدوار شریف عثمان ہادی کے قتل نے ڈھاکہ میں شدید احتجاج کو جنم دیا ہے۔ ہادی پر انتخابی مہم کے دوران حملہ کیا گیا تھا اور وہ سنگاپور میں زیر علاج تھے جہاں ان کا انتقال ہو گیا جس سے آنے والے انتخابی ماحول میں مزید عدم استحکام پیدا ہو گیا ہے۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے محمد یونس نے کہا کہ قومی پرچم تمام سرکاری نیم سرکاری اور نجی عمارتوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک بنگلہ دیشی مشنز پر سرنگوں رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جمعہ 19 دسمبر 2025 کو جمعہ کی نماز کے بعد خصوصی دعائیں کی جائیں گی تاکہ ہادی کی روح کے لیے مغفرت طلب کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت شہید عثمان ہادی کی اہلیہ اور ان کے واحد بچے کی کفالت کی ذمہ داری لے گی۔ شریف عثمان ہادی کی ناگہانی موت کے پیش نظر ایک روزہ قومی یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے اور اس موقع پر تمام سرکاری نیم سرکاری خود مختار اداروں تعلیمی اداروں عوامی اور نجی عمارتوں اور بیرون ملک بنگلہ دیشی مشنز پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

محمد یونس نے کہا کہ سنگاپور کی وزیر خارجہ ویوین بالاکرش نن نے انہیں ہادی کے انتقال کی اطلاع دی۔ اس واقعے کے بعد ملک میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور انصاف و احتساب کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ حکومت نے یقین دلایا ہے کہ مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس بہیمانہ قتل میں ملوث تمام مجرموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور انہیں سخت ترین سزائیں دی جائیں گی۔ اس معاملے میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

محمد یونس نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج میں انتہائی دلخراش خبر کے ساتھ آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ جولائی عوامی بغاوت کے نڈر سپاہی اور انقلابی منچا کے ترجمان شریف عثمان ہادی جو سنگاپور میں زیر علاج تھے اب ہم میں نہیں رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ ہی لمحے قبل سنگاپور کی وزیر خارجہ نے فون پر اس افسوسناک خبر سے آگاہ کیا۔ میں دعا کرتا ہوں کہ رب العالمین فاشزم اور سامراج کے خلاف جدوجہد کرنے والے اس امر سپاہی کو شہید کا درجہ عطا فرمائے۔ ہم سب اس دعا میں شامل ہوں۔

محمد یونس نے ہادی کے انتقال کو بنگلہ دیش کے جمہوری منظرنامے کے لیے بڑا نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہادی فاشزم اور سامراج کے خلاف مزاحمت کی علامت تھے اور وہ حب الوطنی اور ثابت قدمی کی ایک مثال چھوڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ عثمان ہادی شکست خوردہ قوتوں اور فاشسٹ دہشت گردوں کے دشمن تھے۔ ان کی آواز دبانے اور انقلابیوں میں خوف پھیلانے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔ خوف دہشت اور خونریزی کے ذریعے اس قوم کی جمہوری پیش رفت کو کوئی نہیں روک سکے گا۔

محمد یونس نے ہادی کے علاج پر توجہ دینے پر سنگاپور کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت سنگاپور کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے انتہائی خلوص اور پیشہ ورانہ انداز میں ہادی کا علاج کیا۔ خصوصاً وزیر خارجہ ویوین بالاکرش نن کا جنہوں نے ذاتی طور پر علاج کی نگرانی کی اور مجھے باقاعدگی سے طبی صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ ملک میں امن قائم رکھیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پیشہ ورانہ انداز میں تحقیقات کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قانون کی بالادستی قائم رکھنے اور جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ملک کے تمام شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ تحقیقاتی اداروں کو آزادانہ اور پیشہ ورانہ انداز میں اپنا کام کرنے دیں۔ ریاست قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔

بنگلہ دیش 2024 کی تاریخی جولائی انقلاب کے بعد شدید سیاسی معاشی اور سفارتی بے یقینی کا شکار ہے۔ طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والی شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کے تحت ملک ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔

بنگلہ دیش میں فروری 2026 میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

محمد یونس نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان کی یہ عظیم خواہش پوری نہ ہو سکی۔ اب اس خواب کو حقیقت بنانے کی ذمہ داری پوری قوم کے کندھوں پر ہے۔ آنے والے دنوں میں ہمیں صبر تحمل جرات اور بصیرت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا تاکہ انتخابات اور جمہوریت کے دشمن عناصر کو فیصلہ کن شکست دی جا سکے۔

انہوں نے جمہوریت کے قیام کے لیے اتحاد اور ثابت قدمی کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے والوں کے جال میں پھنسنے کے بجائے ہم سب متحد ہو کر جمہوریت انصاف اور عام لوگوں کے حقوق کے قیام کے راستے پر مضبوطی سے آگے بڑھیں۔ یہی شہید ہادی کو ہماری حقیقی خراج عقیدت ہوگی۔

انقلابی منچا کے ترجمان شریف عثمان ہادی جو گزشتہ جمعہ ڈھاکہ میں فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہو گئے تھے سنگاپور جنرل ہسپتال میں دوران علاج انتقال کر گئے۔

عثمان ہادی کو آئندہ قومی انتخابات میں ڈھاکہ 8 سے ممکنہ امیدوار سمجھا جا رہا تھا۔ انہیں جمعہ 12 دسمبر کو دارالحکومت کے پرانا پلٹن علاقے میں سر میں گولی ماری گئی تھی۔

تحقیقات کے مطابق ایک حملہ آور نے موٹر سائیکل پر پیچھے سے تعاقب کرتے ہوئے اس وقت فائرنگ کی جب ہادی انتخابی مہم کے لیے بیٹری سے چلنے والی رکشہ میں سفر کر رہے تھے۔

انہیں فوری طور پر ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں شدید سر کی چوٹوں کے باعث ہنگامی دماغی سرجری کی گئی۔

ڈاکٹروں نے ان کی حالت کو نہایت نازک قرار دیا اور بتایا کہ گولی بائیں کان کے اوپر سے داخل ہو کر سر کے دائیں حصے سے باہر نکلی جس سے برین اسٹیم کو شدید نقصان پہنچا۔

بعد ازاں انہیں مزید علاج کے لیے ایور کیئر ہسپتال منتقل کیا گیا اور 15 دسمبر کو فضائی ایمبولینس کے ذریعے سنگاپور لے جایا گیا۔