ریو ڈی جنیرو [برازیل]، 29 اکتوبر (اے این آئی):
ریو ڈی جنیرو میں منگل کے روز منظم جرائم کے خلاف پولیس کے ایک بڑے آپریشن میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ سی این این کے مطابق یہ کارروائی حکام کی جانب سے "کمانڈو ورمیلیو" (ریڈ کمانڈ) نامی مجرمانہ گروہ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کی گئی۔
ریو کی ریاستی حکومت نے بتایا کہ یہ آپریشن ایک سال سے زیادہ عرصے سے منصوبہ بندی کے مرحلے میں تھا، اور اس میں 2,500 سے زیادہ فوجی اور سویلین پولیس اہلکار شریک تھے۔ سیکیورٹی فورسز نے گینگ کے زیرِ اثر کئی علاقوں میں کارروائی کی، جسے حکام نے حالیہ برسوں کی سب سے بڑی اینٹی کرائم کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا۔
اب تک 81 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، اور حکام کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے آپریشن آگے بڑھے گا، ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کارروائی کے دوران پولیس نے کم از کم 42 رائفلیں بھی برآمد کیں۔
ریاستی حکومت کے مطابق، گینگ کے ارکان نے جوابی کارروائی کے طور پر پولیس پر حملہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا۔ ایک بیان میں کہا گیا، "Penha Complex میں مجرموں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون استعمال کیے،" اور اس کے ساتھ ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ایک ڈرون کو پروجیکٹائل فائر کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ تاہم حکام نے کہا کہ پولیس فورسز "جرائم کے خلاف اپنی جدوجہد میں پُرعزم ہیں۔"
ریو کے گورنر کلاڈیو کاسٹرو نے ایک بیان میں کہا، "یہ چیلنج کی شدت کو ظاہر کرتا ہے جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔ یہ اب محض جرم نہیں رہا، یہ نرکو-ٹیررازم (منشیاتی دہشت گردی) ہے۔"
"کمانڈو ورمیلیو" (ریڈ کمانڈ) برازیل کی سب سے پرانی اور بااثر مجرمانہ تنظیم ہے۔ یہ 1970 کی دہائی میں فوجی آمریت کے دور میں بائیں بازو کے قیدیوں کے ایک گروپ کے طور پر قائم ہوئی تھی، مگر وقت کے ساتھ یہ ایک بین الاقوامی نیٹ ورک میں تبدیل ہو گئی جو منشیات اسمگلنگ، بھتہ خوری اور دیگر جرائم میں ملوث ہے، اور اکثر حریف گروہوں اور سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں رہتی ہے۔