کٹھمنڈو : مشرقی نیپال کے ضلع ایلام میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب اور زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈ) کے واقعات میں کم از کم 18 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے، پولیس نے اتوار کی صبح اطلاع دی۔کوشی صوبائی پولیس دفتر کے ترجمان ایس ایس پی دیپک پوکھرل کے مطابق، صبح تک سوریودیا میونسپلٹی میں لینڈ سلائیڈ کے باعث کم از کم 5 افراد، منگسیبنگ میونسپلٹی میں 3 افراد، اور ایلام میونسپلٹی میں 6 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اسی طرح، دیومائی میونسپلٹی میں مزید تین افراد جبکہ فکفکتھم گاؤں کونسل میں ایک شخص کی موت کی اطلاع ملی ہے۔
ایس ایس پی پوکھرل نے اے این آئی سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’اموات کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ ہم اب بھی نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔ اس وقت ہمارے پاس صرف ابتدائی تفصیلات دستیاب ہیں۔ اب تک سیکیورٹی کی تینوں سطحوں — نیپال آرمی، آرمڈ پولیس فورس اور نیپال پولیس — کو جائے وقوعہ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔انہیں کٹھمنڈو وادی کے نشیبی علاقوں سے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، کیونکہ مسلسل موسلا دھار بارش کے بعد دریاؤں کا پانی بڑھتا جا رہا ہے اور مزید بارشوں کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
سیکیورٹی ایجنسیوں نے ہفتے کی صبح وادی سے گزرنے والے بڑے دریاؤں کے کنارے واقع بستیوں میں تلاش اور انخلا کی کارروائیاں شروع کیں۔ اہلکاروں نے گھر گھر جا کر لوگوں کو نکالا، انہیں محفوظ مقامات پر پہنچایا، اور ان کے سامان کی منتقلی میں مدد کی۔محکمۂ ہائیڈرولوجی و موسمیات نے باگمتی، ہنومانتے، منوہارا، دھوبی کھولا، وِشنوماتی، نکھو، اور بلکھو دریاؤں میں پانی کی سطح بڑھنے کی اطلاع دی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب سڑکوں کے کناروں تک پہنچ سکتا ہے اور رہائشی علاقوں میں داخل ہو سکتا ہے۔ شہریوں اور موٹر سواروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ دریا کے کناروں پر سفر سے گریز کریں کیونکہ ڈوبنے کا خطرہ ہے۔
موسمی پیشگوئیوں کے مطابق سنساری، ادیپور، سپتاری، سراہا، دھنوشہ، مہوتری، سرلاہی، روتہٹ، بارا، پارسا، سندھولی، دولکھا، رامےچھاپ، سندھوپال چوک، کویراپلچوک، کٹھمنڈو، للت پور، بھکتاپور، مکوانپور اور چتوان سمیت کئی اضلاع میں شدید سیلاب اور لینڈ سلائیڈ کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔
نیپال نے اس سال معمول سے زیادہ مون سون کے لیے پہلے ہی تیاری کر لی تھی، لیکن بارش کے پیٹرن میں تبدیلی آگئی۔ عام طور پر مون سون کا موسم جون سے ستمبر کے آخر تک جاری رہتا ہے، لیکن اس کے خاتمے کے مرحلے میں دوبارہ فعال ہونے سے اب بھی موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی(NDRRMA) نے اندازہ لگایا ہے کہ اس سال تقریباً بیس لاکھ (1,997,731) افراد، 457,145 گھروں سے تعلق رکھنے والے، مون سون سے متعلق آفات سے متاثر ہو سکتے ہیں۔