امریکہ: دوبینک دیوالیہ، حکومت کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2023
امریکہ: دوبینک دیوالیہ، حکومت کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
امریکہ: دوبینک دیوالیہ، حکومت کا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

 

نیویارک: دو بینک دیوالیہ ہونے کے بعد امریکی انتظامیہ نے بینکاری نظام کو بچانے اور اس پر اعتماد بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے ہیں۔ 

امریکی صدر جوبائیڈن نے بینکنگ بحران کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اتوار کی شام صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ خزانہ کے سیکریٹری اور نیشنل اکونومک کونسل کے ڈائریکٹر نے بینکوں کی نگرانی کرنے والے محکموں سے مسائل پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔

صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ’امریکی عوام اور اداروں کو اعتماد رکھنا چاہیے کہ ان کے بینکوں میں موجود رقم محفوظ ہے اور جب ان کو ضرورت ہو وہ اپنی رقم لے سکتے ہیں۔‘ امریکی ریگولیٹرز نے کہا ہے کہ بینک کے صارفین کو پیر سے اپنے تمام ڈپازٹس تک رسائی حاصل ہو گی جبکہ ریگولیٹرز نے بینکوں کو ہنگامی فنڈز تک رسائی دینے کے لیے ایک نئی سہولت قائم ہے۔

امریکہ کے مرکزی بینک فیڈرل ریزرو نے بینکوں کے لیے ہنگامی حالت کے دوران اس سے قرض لینا بھی آسان کر دیا ہے۔ سلیکون ویلی بینک کے بعد نیویارک کا سگنیچر بینک بھی مالی بحران کی زد میں تھا۔ اس کو بھی ریگولیٹرز نے بند کر دیا ہے۔ امریکی فیڈرل ڈیپازٹ انشورنس کارپوریشن کا کہنا ہے کہ اس نے بینک کے پاس موجود تقریباً 175 ارب ڈالرز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ 2008 کے مالی بحران کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کوئی بینک دیوالیہ کر گیا ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے رقم جمع کرانے والے صارفین کو تحفظ ملے گا اور ان اقدامات س بینکاری نظام کو مدد ملے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حکام اور ادارے مالیاتی نظام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جب بھی کوئی بینک بحران کا شکار ہوتا ہے اور خاص طور پر اربوں ڈالر کے ذخائر کے ساتھ تو یہ ایسا معاملہ ہے جس کو ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں۔‘ اس سے قبل امریکہ محکمہ خزانہ کی سیکریٹری جینیٹ یلین کا کہنا ہے کہ ہم سلیکون ویلی بینک کے قریب سے مشاہدہ کر رہے تھے جس کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ بینک کو بند کیا جائے