 
                                 
واشنگٹن/ آواز دی وائس
جمعہ کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ دوبارہ خوشحال، طاقتور اور قومی سطح پر محفوظ ہو گیا ہے اور یہ سب محصولات (ٹیرِف) کی وجہ سے ہے۔ جنوری میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے، ٹرمپ انتظامیہ نے کئی ممالک پر عائد محصولات میں اضافہ کیا ہے، جن میں چین، ہندوستان اور کینیڈا شامل ہیں۔
امریکہ نے ہندوستانی اشیاء پر 50 فیصد کا بھاری ٹیرِف نافذ کیا جو دو مرحلوں میں لاگو کیا گیا۔ اس میں سے پہلا 25 فیصد 7 اگست کو نافذ ہوا، جبکہ بقیہ 25 فیصد 27 اگست کو اس وقت لاگو کیا گیا جب ہندوستان نے روسی تیل کی درآمدات جاری رکھیں۔ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ امریکہ دوبارہ خوشحال، طاقتور اور قومی طور پر محفوظ ہو گیا ہے اور یہ سب ٹیرِف کی بدولت ہے! یہ امریکہ کی سپریم کورٹ میں سب سے اہم مقدمہ ہے۔ خدا امریکہ پر اپنی رحمت نازل کرے۔
اسی روز ایک اور پوسٹ میں ٹرمپ نے لکھا کہ کینیڈا نے دھوکہ دیا اور پکڑا گیا!!! انہوں نے ایک جعلی اشتہار چلایا جس میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ رونالڈ ریگن محصولات کے خلاف تھے، حالانکہ حقیقت میں وہ ہماری قوم کی سلامتی کے لیے ٹیرِف کے بڑے حامی تھے۔ کینیڈا امریکہ کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر غیر قانونی اثر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کے سب سے اہم مقدمات میں سے ایک ہے۔ کینیڈا عرصے سے ٹیرِف میں دھوکہ دہی کر رہا ہے، ہمارے کسانوں سے 400 فیصد تک محصولات وصول کر کے۔ اب وہ اور دیگر ممالک امریکہ کا فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔ رونالڈ ریگن فاؤنڈیشن کا شکریہ کہ انہوں نے اس دھوکہ دہی کو بے نقاب کیا۔ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں۔
جمعرات کی شب صدر ٹرمپ نے کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کینیڈا نے ایک جعلی اینٹی ٹیرِف اشتہار چلایا ہے، جس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کی ویڈیو کا غلط استعمال کیا گیا۔
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ رونالڈ ریگن فاؤنڈیشن نے تصدیق کی ہے کہ کینیڈا نے جعلی اشتہار میں رونالڈ ریگن کی ویڈیو کا غلط استعمال کیا، جس میں وہ محصولات کے خلاف بولتے نظر آتے ہیں۔ یہ اشتہار 75 ہزار ڈالر کا تھا۔ یہ سب امریکہ کی سپریم کورٹ اور دیگر عدالتوں کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کے طور پر کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیرِف امریکہ کی قومی سلامتی اور معیشت کے لیے نہایت اہم ہیں۔ کینیڈا کے اس سنگین رویے کی بنیاد پر، کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات فوری طور پر ختم کیے جاتے ہیں۔ اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے شکریہ! صدر ڈی جے ٹی۔
رپورٹس کے مطابق، یہ متنازع اشتہارات اونٹاریو حکومت کی مالی معاونت سے تیار کیے گئے اور بڑے امریکی ٹی وی نیٹ ورکس پر نشر کیے جا رہے ہیں، جن پر کل لاگت تقریباً 75 ملین ڈالر آئی۔ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب 7 اکتوبر کو صدر ٹرمپ اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے تجارتی تعلقات، سرحدی سلامتی اور مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
اسی دوران، امریکی سپریم کورٹ نے یہ طے کیا ہے کہ آیا صدر ٹرمپ کو وفاقی قانون کے تحت وسیع پیمانے پر محصولات عائد کرنے کا اختیار حاصل ہے یا نہیں۔ عدالت نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس معاملے پر 6 نومبر کو سماعت کرے گی ۔ جو ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کے معمول کے معیار کے مطابق ایک غیر معمولی طور پر تیز رفتار کارروائی ہے۔
 
                            