مسجد اقصیٰ کا دورہ: سلامتی کونسل ناکام رہی توفلسطینی روکیں گے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مسجد اقصیٰ کا دورہ: سلامتی کونسل ناکام رہی توفلسطینی روکیں گے
مسجد اقصیٰ کا دورہ: سلامتی کونسل ناکام رہی توفلسطینی روکیں گے

 

 

نیویارک: اسرائیلی وزیر کے مسجد الاقصیٰ کے متنازع دورے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اسرائیل اور فلسطین کے سفیروں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے اجلاس کو ’افسوسناک‘ اور ’مضحکہ خیز‘ قرار دیا جبکہ فلسطینی سفیر نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ ’مکمل حقارت‘ سے کام لے رہا ہے۔

متحدہ عرب امارات اور چین کی درخواست پر اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں 15 رکنی کونسل نے اسرائیلی وزیر کے اس دورے پر تبادلہ خیال کیا، جس کی فلسطین، پاکستان اور امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک نے بھی مذمت کی تھی۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے اجلاس میں اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ فلسطینیوں، کونسل اور پوری بین الاقوامی برادری کے لیے ’انتہائی حقارت‘ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

ریاض منصور نے سلامتی کونسل کے ارکان پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کارروائی کریں۔ اس موقع پر انہوں نے سوال کیا کہ ’آخر وہ کون سی ریڈ لائن ہے، جسے اسرائیل پار کرے گا، تو سلامتی کونسل کہے گی کہ بس بہت ہو گیا، اور اس کے مطابق عمل کیا جائے؟‘

ریاض منصور نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میری بات دھیان سے سنیں۔‘ عرب نیوز کے مطابق ریاض منصور نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’اس کونسل کو آپ کو روکنا ہوگا۔ یہ ان کی ذمہ داری ہے۔ یہ تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور تاریخی سٹیس کو برقرار رکھیں۔

انہیں آپ کو روکنا ہوگا۔‘ ’لیکن غلط فہمی میں نہ رہیں: اگر یہ نہیں روکیں گے تو ہمارے فلسطینی عوام روکیں گے۔‘ اس موقع پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب گیلاد اردان نے کہا کہ اتامربن گویر کا دورہ ’سٹیٹس کو کے مطابق تھا اور جو کوئی بھی اس کے برعکس دعویٰ کرتا ہے وہ صرف صورت حال کو بھڑکا رہا ہے۔‘

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ برسوں کے دوران اسرائیل اور فلسطین کے تنازع پر متعدد قراردادیں منظور کی ہیں اور مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس کے اختتام کے بعد اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ’سٹیٹس کو کا دفاع کرنے کے لیے (کونسل کا) اتفاق رائے‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس عالمی ادارے کی جانب سے مزید ٹھوس کارروائی کی توقع نہیں۔