اسلام آباد میں ہونے والی افغان امن کانفرنس منسوخ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
اسلام آباد میں ہونے والی افغان امن کانفرنس منسوخ
اسلام آباد میں ہونے والی افغان امن کانفرنس منسوخ

 

 

اسلام آباد

پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق افغان حکومت کے رویے سے مایوس ہو کر پاکستان نے مجوزہ 'افغان امن کانفرنس‘ منسوخ کی ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد جنگ زدہ ملک میں امن کے قیام کی کوشش تھی اور اس میں افغانستان کی اعلی سیاسی قیادت نے بھی شرکت کرنا تھی۔

تاہم پاکستان کے ایک اعلی عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس منصوبے کو اب ترک کر دیا گیا ہے۔ یہ امن کانفرنس پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں سترہ سے انیس اگست کے درمیان ہونا تھی۔ گزشتہ ماہ ازبکستان میں افغان صدر اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران مجوزہ کانفرنس کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس کے بعد پاکستانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ چونکہ افغان رہنما طالبان کے ساتھ مذاکرات کے لیے دوحہ میں ہوں گے لہذا کانفرنس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ افغان رہنما پاکستانی حکام کے ساتھ انفرادی ملاقاتوں میں مختلف طرح کے مطالبات کرتے رہے ہیں اس لیے سوچا یہ گیا تھا کہ مجوزہ کانفرنس پاکستان کے حوالے سے افغان رہنماوں کے توقعات اور مطالبات معلوم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور وزرائے خارجہ کی سطح پر افغانستان پر ایک علاقائی کانفرنس منعقد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران افغان اور پاکستانی عہدیداروں نے ایک دوسرے کے خلاف جو بیانات دیے ہیں، ان سے دونوں کے درمیان تلخی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

افغانستان میں تشدد میں اضافے کے ساتھ ہی اسلام آباد اور کابل کے مابین تعلقات میں کشیدگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے جولائی کے اواخر میں اسلام آباد میں پاک افغان یوتھ فورم کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے افغانستان کے بحران کے لیے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانے کے حوالے سے افغان رہنماؤں کے بیانات کو افسوس ناک قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا، ”پاکستان نے پہلے امریکا اور پھر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے طالبان کو قائل کرنے کے لیے سخت جدوجہد کی۔ خطے کا کوئی دوسرا ملک پاکستان کی کوششوں کی برابری کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔‘‘