تین بیویوں کو سیاست دان بنا کر چوتھی کا خواہش مند مردان کا شہری

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-12-2021
تین بیویوں کو سیاست دان بنا کر چوتھی کا خواہش مند مردان کا شہری
تین بیویوں کو سیاست دان بنا کر چوتھی کا خواہش مند مردان کا شہری

 

 

مردان  (پاکستان) پاکستان کے مردان میں کے رہائشی اشفاق حسین نے اپنی تین میں سے دو بیویوں کو بلدیاتی انتخابات میں بطور کونسلر امیدوار میدان میں اتارا ہے۔اشفاق حسین کا کہنا ہے کہ ’دونوں بیویاں الیکشن جیت کر مصروف ہو جائیں گی تو تیسری آئندہ الیکشن میں امیدوار ہوں گی جس کے بعد ایک اور شادی کا ارادہ ہے۔

 مقامی خواتین کی نمائندگی نہ ہونے کو دونوں بیویوں کو الیکشن میں اتارنے کی وجہ قرار دینے والے اشفاق حسین سے پوچھا گیا کہ دونوں میں سے ایک کامیاب ہو سکے تو کس کو جیتتا دیکھنا چاہیں گے، تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ ایک کا آپشن ہی نہیں ہے، دونوں جیتیں گی۔

خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کی یونین کونسل پلوڈھیری ون سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ اشفاق حسین نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’میری پہلی شادی 16، دوسری 18 سال اور تیسری شادی 20 سال کی عمر میں ہوئی۔ بیویوں کا تعلق مہمند، سوات اور کابل سے ہے۔ تینوں بیویوں سے 12 بچے ہیں۔

ان کے مطابق ’پہلی بیوی سے چھ، دوسری سے 4 اور تیسری بیوی سے دو بچے ہیں۔ اب انہیں انتخابی امیدوار کے طور پر سامنے لایا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر انتخابی مہم بھی خود چلائی ہے۔ جب دونوں جیت جائیں گی اور عوامی خدمت میں مصروف ہو جائیں گی تو چوتھی شادی کروں گا۔‘

جس پر انھوں نے ’امیدوار برائے جنرل کونسلر اور خواتین نشست کے ساتھ زوجہ اول، زوجہ دوم اشفاق حسین لکھا ہے۔

پراپرٹی ڈیلر کے طور پر کا کام کرنے والے اشفاق حسین نے کہا کہ ’2018 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کو ووٹ دیا تھا تاہم وہ اس کی کارکردگی اور رویے سے مطمئن نہیں ہیں۔ اس لیے الیکشن جیتنے کے بعد جو بھی اکثریت لے گا اس کی پیش کش کو دیکھتے ہوئے ساتھ دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’دونوں بیویوں کو انتخابی میدان میں اتارنے کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ اپنے علاقے کی خواتین کی بہتر نمائندگی کرسکیں گی۔

خیبرپختونخوا میں 19 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے اپنی بیویوں کی مہم چلانے میں مصروف اشفاق حسین حکمران جماعت تحریک انصاف کے مقامی رکن اسمبلی اور پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔

 ان کا کہنا ہے کہ جیتنے سے قبل کیے گئے دعوے وہیں کے وہیں ہیں، وہ کامیاب ہو کر مقامی افراد کے مسائل حل کریں گے۔