ایمریٹس اشتہار میں برج خلیفہ کو ’مسخر‘ کرنے والی بہادر سٹنٹ ویمن

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 22-02-2022
ایمریٹس اشتہار میں برج خلیفہ کو ’مسخر‘ کرنے والی بہادر سٹنٹ ویمن
ایمریٹس اشتہار میں برج خلیفہ کو ’مسخر‘ کرنے والی بہادر سٹنٹ ویمن

 

 

دبئی:اشتہاری ایجنسیاں اپنے معاصرین پہ سبقت لے جانے کے لیے اچھوتے خیالات کی تلاش میں رہتی ہیں۔ بہت سی اشتہاری فلمیں ندرتِ خیال کے باعث لوگوں کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں مگر کوئی اشتہار ساری دنیا میں تہلکہ مچا دے ایسا کبھی کبھار ہی ہوتا ہے۔ دبئی کی فضائی کمپنی ایمرٹس ائیر لائنز کے حالیہ اشتہار نے مقبولیت کی جس بلندی کو چھوا ہے اسے ’برج خلیفہ‘ کہتے ہیں۔ جی ہاں!

اس اچھوتے اشتہار میں ایک ماڈل ایمرٹس ائیر لائن کی فضائی میزبان کے لباس میں ایک پلے کارڈ اٹھائے کھڑی ہیں۔ پلے کارڈ پہ تحریر ہے ’یو اے ای کی ایمبر فہرست میں شمولیت سے ہمیں دنیا کے بلند ترین مقام پہ پہنچنے کا احساس ملا ہے۔ ایمرٹس کے ساتھ پرواز ۔۔۔۔ بہتر پرواز۔‘ کیمرہ ماڈل اور پلے کارڈ کو نزدیک سے دکھاتے ہوئے زوم آؤٹ کرتا ہے تو ناظرین دم بخود رہ جاتے ہیں کیونکہ وہ برج خلیفہ کی 828 میٹر فلک بوس چوٹی پہ کھڑی ہیں۔

یہ اشتہار پرائم پروڈکشن نامی اشتہار ساز کمپنی نے بنایا ہے۔ ماڈل کی العربیہ سے خصوصی گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ اشتہار کا بنیادی خیال ایمرٹس کا ہی تھا جسے عملی شکل دینے کے لیے اس کمپنی کی مدد لی گئی۔ اس اشتہار میں نظر آنے والی ماڈل کا نام نِکول سمِتھ لُدوِک ہے۔

العربیہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں نکول نے بتایا کہ ’ایمرٹس اسٹنٹ‘ بلا شبہ وہی لمحہ ہے جس کے لیے میں نے برسوں محنت کی۔ میں شاید اپنے ان محسوسات کو الفاظ میں بیان ہی نہ کر پاؤں جب میں برج خلیفہ کی بلندیاں طے کر رہی تھی۔ ہر قدم گویا میری زندگی بھر کی محنت اور یہاں تک پہنچنے کے سفر کا آئینہ دار تھا۔ محض 25 برس کی عمر میں بیوگی کا دھچکا سہار کر اپنے راستے خود ترتیب دینے والی نکول کا کہنا ہے کہ برج کی سطح پر پاؤں رکھ کر انہوں نے ایک لمبی سانس لی اور خود سے مخاطب ہو کر کہا ’نکول تم نے اپنا ہدف حاصل کر لیا۔‘

awazthevoice

اسٹنٹ ویمن

انہیں کیسے چنا گیا؟ اس سوال کے جواب میں نکول کا کہنا تھا کہ ابتدا میں ایمرٹس اپنی ہی فضائی میزبان لڑکیوں میں سے کسی کو چننا چاہتی تھی۔ تاہم اس معاملے پہ غور کرنے کے بعد کمپنی نے یہ ذمہ داری پرائم پروڈکشنز کو سونپنے کا فیصلہ کیا۔ پرائم پروڈکشن فلم پروڈکشن اور سٹنٹ مینیجمنٹ کمپنی ہے۔

وہ اس کمپنی کے اشتہارات میں پہلے سے کام کر رہی ہیں اور بطور ’اسٹنٹ ویمن‘ بھی کام کر چکی ہیں۔ نکول سکائی ڈائیور ہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ مل کر سکائی ڈائیونگ کی تربیت بھی فراہم کرتی ہیں۔ لہٰذا اس کمپنی نے انہی سے رابطہ کیا اور انکی کچھ وڈیوز فضائی کمپنی کو دکھانے کے بعد انہیں چن لیا۔

عالمی توجہ حاصل کر لینے والے اس اشتہار کے بارے میں نکول کہتی ہیں کہ اس طرح کی مہم جوئی کو سکرین پر دیکھنا اور اس پہ رائے دینا مشکل نہیں۔ مگر اس بلندی پہ کھڑے ہونے سے پرے بھی بہت کچھ ہے جو اشتہار میں نظر نہیں آ سکتا۔ تاہم اس اشتہار نے انہیں گلوب پہ پاؤں جمانے کی وہ جگہ فراہم کر دی ہے جہاں کھڑے ہو کر وہ اپنے اپنے مقام پہ جدوجہد کرنے والوں کا حوصلہ بڑھا سکتی ہیں۔

نکول سمتھ لدوک جارجیا کے اپالیشن ماؤنٹینز کے دامن میں بسے ایک چھوٹے سے قصبے کلِیولینڈ سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے والدین انکی مہم جوئی کے لیے ہمیشہ ان کا حوصلہ بڑھاتے رہے

۔ ان کی اعلیٰ تعلیم کاروبار سے متعلق تھی اور اس نے انہیں ہدف کی تکمیل ’نظم وضبط‘ اور ’ذہنی تناؤ‘ سے لڑنے کی تربیت فراہم کی۔ برج خلیفہ کی چوٹی پہ کھڑی نکول، ان کے ہاتھ میں ایمرٹس کا پیغام اور اس اشتہار کا محرک یہ پیام دیتے ہیں کہ چوٹی پہ پہنچنا محنت طلب ہے لیکن جدو جہد کرنے والوں کو یہ ہمیشہ اپنی منتظر ملتی ہے۔