کشمیر: مزدور کی بیٹی جسیہ اختر پریمیئر لیگ میں کرے گی دہلی کی نمائندگی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-02-2023
کشمیر: مزدور کی بیٹی جسیہ اختر  پریمیئر لیگ میں  کرے گی دہلی کی نمائندگی
کشمیر: مزدور کی بیٹی جسیہ اختر پریمیئر لیگ میں کرے گی دہلی کی نمائندگی

 

 

نئی دہلی:  کشمیر سے روزانہ اجرت کمانے والے مزدور کی بیٹی 25 سالہ جاسیہ اختر جموں و کشمیر کی پہلی خاتون کرکٹر ہیں جنہوں نے انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیم میں جگہ بنائی- جس کے لیے پیر کو نیلامی ہوئی۔

جنوبی کشمیر کے شوپیاں قصبے کی ایک خاتون کرکٹر جسیہ اختر کو پیر کو ممبئی میں ہونے والی نیلامی کے دوران دہلی کیپٹلز نے 20 لاکھ روپے میں خریدا۔

دہلی کیپٹلز نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس پیشرفت کی تصدیق کی جس میں کشمیری کرکٹر کو اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر 'جسیا جیسی کوئی ' کہا گیا۔

سری نگر سے تقریباً 63 کلومیٹر جنوب میں بری پورہ گاؤں کی رہنے والی جسیہ اختر نے 2019 میں خواتین کی ٹی 20 کرکٹ میں قدم رکھا جب انہیں بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ کی جانب سے اعلان کردہ آئندہ ٹورنامنٹ کے لیے خواتین کے ٹی 20 چیلنج اسکواڈز میں جگہ ملی۔

 اختر نے جو راجستھان اور -20 ٹیم کے لیے کھیلتی ہیں کہا کہ یہ ہائیر سیکنڈری سطح پر اسکول کے میچ کے باعث تھا جب اسے ایک ایتھلیٹک کوچ نے کرکٹ سے متعارف کرایا۔ تب سے، جاسیہ کے لیے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور وہ اس کھیل میں ایک کے بعد ایک سنگ میل عبور کرتی چلی گئی۔

پنجاب میں کوچنگ حاصل کرنے کے بعد اختر کو 2013 میں پنجاب کی نمائندگی کرتے ہوئے نارتھ زون کے لیے منتخب کیا گیا۔ دسمبر 2018 میں، سینئر ویمنز چیلنج ٹرافی کے لیے منتخب ہونے کے بعد اختر کا کرکٹ کیریئر اگلے درجے پر پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ انتخاب نے ان میں ایک نیا اعتماد پیدا کیا۔ اختر کا تعلق کاشتکار خاندان سے ہے اور وہ پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہے۔ اس کے خاندان کے پاس ایک چھوٹی سی زمین ہے اور وہ اسی پر گزارہ کرتا ہے۔

اس کے والد غلام محمد وانی کا کہنا ہے کہ مالی پریشانیوں سے دوچار ہونے کے باوجود انہوں نے اپنی بیٹی کو کرکٹ کے شوق کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کی۔ اختر کے بھائی سہیل احمد کہتے ہیں، "ہمارے روایتی سماجی عقائد کی وجہ سے اس کا کیریئر کبھی بھی متاثر نہیں ہوا۔ وہ ان کا معقول طریقے سے احترام بھی کرتی ہے۔