ٹوکیو اولمپکس : تیراک ایما میک کیون نے جیتے 11 میڈ لز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
 ایما میک کیون
ایما میک کیون

 

 

ٹوکیو: ایک اتھلیٹ کے نام اولمپکس میں ۱۱ میڈلز ۔ ناقابل یقین مگر سچ۔ یہ کارنا مہ انجام دیا ہے آسٹریلیا کی اتھلیٹ ایما میک کیون نے ۔ جنہوں نے اتوار کو اولمپکس کے دوران 11 واں اور پانچواں گولڈ میڈل جیت کر آسٹریلیا کے لیے سب سے زیاہ میڈلز حاصل کرنے والی اولمپین بن گئی ہیں۔

میک کیون کی اس فتح نے انہیں آسٹریلیا کی سب سے کامیاب ایتھلیٹس کی فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان کے مجموعی اولمپکس میڈلز کی تعداد ایئن تھورپ اور ساتھی تیراک لیزل جونز سے بھی زیادہ ہو گئی ہے جنہوں نے آسٹریلیا کے لیے نو نو تمغے جیتے ہیں۔

 میک کیون نے ٹوکیو اولمپکس میں سات تمغے جیتے ہیں جو کہ ایک اولمپکس میں کسی بھی خاتون تیراک کی جانب سے جتنے والے میڈلز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے علاوہ 1952 کے بعد سے کسی بھی کھیل میں کسی خاتون ایتھلیٹ نے اس سے زیادہ میڈلز حاصل نہیں کیے۔

اتوار کو ٹوکیو ایکواٹکس سینٹر میں نو روزہ مقابلوں کے اختتام پر میک کیون نے کہا: ’یہ بالکل غیر حقیقی محسوس ہو رہا ہے۔ میں یہ اعداد و شمار صرف آپ لوگوں سے سن رہی ہوں۔

 ان کا مزید کہا تھا کہ ’میں اپنے سے پہلے والے ایتھلیٹس کو دیکھتی ہوں اور ان کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوں لیکن میں کبھی بھی ان اعدادوشمار اور تمغوں کی تعداد کی دوڑ میں شامل نہیں رہی۔ لیکن اس فہرست میں شامل ہونا میرے لیے ایک اعزاز ہے اور میں جانتی ہوں کہ میں نے اس کے لیے سخت محنت کی ہے۔

 میک کیون بلاشبہ ٹوکیو اولمکس کی سپرنٹ کوئین ہیں جنہوں نے 50 میٹر اور 100 میٹر فری سٹائل میں گولڈ میڈل جیتے اور ہر ایک مقابلے میں نئے اولمپک ریکارڈ قائم کیے۔

 انہوں نے400 میٹر فری سٹائل ریلے اور 400 میٹر میڈلے ریلے میں بھی طلائی تمغہ جیتا ہے۔ اس کے علاؤہ میک کیون نے 100 میٹر بٹر فلائی،800 میٹر فری سٹائل ریلے اور400 میٹر مکسڈ میڈلے ریلے میں کانسی کے تمغے جیتے ہیں۔

مجموعی طور پر نو دنوں میں 13 سوئمنگ ریسز میں حصہ لینے والی اتھلیٹ میک کیون نے کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ میں اس کے لیے تیار تھی۔

میں نے اس سے پہلے بھی ایسے مقابلوں میں حصہ لیا ہے جہاں میرے جذبات مستحکم نہیں رہتے۔ میں جانتی تھی کہ مجھے کون سی توقعات وابستہ کرنی چاہییں۔

‘ میک کیون کی والدہ سوزی نے 1982 کے دولت مشترکہ کھیلوں میں تیراکی کے مقابلوں میں حصہ لیا تھا جبکہ ان کے بھائی ڈیوڈ بھی 2012 اور 2016 کے اولمپکس میں حصہ لے چکے ہیں۔ ایما اور ڈیوڈ 56 سالوں میں ایک ہی کھیل میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے پہلے بھائی بہن بن گئے۔