ممبئی : آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دسویں ایڈیشن کا آغاز 7 فروری 2026 کو ہوگا، جس میں 20 ٹیمیں حصہ لیں گی، اور ٹورنامنٹ 8 مارچ کو ہونے والے فائنل تک جاری رہے گا۔ افتتاحی دن مجموعی طور پر چھ ٹیمیں ایکشن میں ہوں گی، جن میں دفاعی چیمپئن بھارت بھی شامل ہے، جیسا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق بتایا گیا ہے۔
بھارت اپنی مہم کا آغاز ممبئی میں امریکہ کے خلاف کرے گا، کیونکہ وہ اس بات کی کوشش میں ہے کہ وہ مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اعزاز کا کامیاب دفاع کرنے والی پہلی ٹیم بن جائے۔
20 ٹیموں پر مشتمل یہ ٹورنامنٹ بھارت اور سری لنکا میں مشترکہ طور پر 29 دنوں میں کھیلا جائے گا، جس کے لیے آٹھ مقامات منتخب کیے گئے ہیں (بھارت میں پانچ اور سری لنکا میں تین)۔
نریندر مودی اسٹیڈیم (احمد آباد)، ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم (چنئی)، ارون جیٹلی اسٹیڈیم (نئی دہلی)، وانکھیڑے اسٹیڈیم (ممبئی)، ایڈن گارڈنز (کلکتہ)، آر۔ پریماداسا اسٹیڈیم (کولمبو)، سنہالی اسپورٹس کلب کرکٹ گراؤنڈ (کولمبو) اور پالی کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم (کینڈی) اس میگا ایونٹ کے تمام میزبان مقامات ہوں گے۔
7 سے 20 فروری تک کل 40 گروپ میچز کھیلے جائیں گے، جن میں سے ہر گروپ کی دو ٹاپ ٹیمیں 21 فروری سے شروع ہونے والے سپر ایٹ مرحلے میں پہنچیں گی۔
سپر ایٹ کے بعد ٹاپ چار ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی، جن میں سیمی فائنلز کلکتہ/کولمبو اور ممبئی میں ہوں گے، اور ٹائٹل کا فیصلہ 8 مارچ کو احمد آباد/کولمبو میں کیا جائے گا۔
گروپ اے میں، امریکہ کے علاوہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بھی رکھا گیا ہے اور وہ 15 فروری کو کولمبو میں اپنے روایتی حریف کا سامنا کرے گا۔ نیدرلینڈز اور نمیبیا بھی اسی گروپ میں شامل ہیں۔
سری لنکا گروپ بی کی پانچ ٹیموں میں سے ایک ہے، جن میں 2021 کے چیمپئن آسٹریلیا، آئرلینڈ، زمبابوے اور عمان بھی شامل ہیں۔
گروپ سی میں دو سابقہ دو مرتبہ کے چیمپئن انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں، اس کے علاوہ پہلی بار شرکت کرنے والی اٹلی کی ٹیم، اور ایشیائی ٹیمیں بنگلہ دیش اور نیپال بھی اسی گروپ میں ہیں۔
نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، افغانستان، کینیڈا اور یو اے ای گروپ ڈی تشکیل دیتے ہیں۔
اعلان پر بات کرتے ہوئے، آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے کہا، “یہ بہت خوش آئند ہے کہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اتنی جلدی ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد دوبارہ برصغیر واپس آ رہا ہے۔ اس خطے میں کرکٹ کا جنون بے مثال ہے اور شائقین ایک اور عالمی مقابلے کے لیے بے صبری سے منتظر تھے۔”
انہوں نے مزید کہا، “فکسچرز کے اعلان سے ہم ایک قدم اور قریب آ گئے ہیں، اور مجھے یقین ہے کہ بھارت کے پانچ اور سری لنکا کے تینوں مقامات پورے ٹورنامنٹ کے دوران جوش و خروش سے بھرے رہیں گے۔”
آئی سی سی کے سی ای او سنجوگ گپتا نے کہا، “آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے عالمی سطح کے بڑے کرکٹ ایونٹس کے ایک نئے دور کا آغاز ہونے کی امید ہے، چاہے وہ کھیل کا معیار ہو یا شائقین کے تجربات۔ گزشتہ دو دہائیوں میں چھ مختلف چیمپئن سامنے آئے ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کی مسابقت کو ظاہر کرتا ہے۔”
انہوں نے کہا، “پانچ براعظموں کی بیس ٹیمیں کرکٹ کے سب سے غیر متوقع فارمیٹ میں اعزاز کے لیے نبرد آزما ہوں گی، اور ایک دہائی بعد یہ ٹورنامنٹ اپنے سب سے بڑے بازار میں واپس آ رہا ہے، جو دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک جشن سے کم نہیں ہوگا۔”