دبئی :ایشیا کپ فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد پاکستان کے کپتان سلمان آغا نے الزام لگایا کہ بھارتی ٹیم نے ان کی ٹیم کے ساتھ "بے عزتی" کا سلوک کیا کیونکہ ایک بار پھر روایتی ہینڈ شیک سے انکار کر دیا گیا۔ تاہم، انہوں نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ کرکٹ کے کسی ضابطے میں میچ سے پہلے یا بعد میں ہینڈ شیک کو لازمی قرار نہیں دیا گیا ہے۔
تین ہفتوں کے اندر بھارت نے پاکستان کو مسلسل تین بار شکست دی اور دبئی میں اتوار کو کھیلے گئے فائنل میں پانچ وکٹوں سے جیت کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ سلمان آغا نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:"بھارت نے اس ٹورنامنٹ میں جو کیا وہ مایوس کن ہے۔ یہ ہمیں بے عزت نہیں کر رہے بلکہ کرکٹ کی بے عزتی کر رہے ہیں۔ اچھی ٹیمیں ایسا رویہ نہیں اپناتیں۔ ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے خود ٹرافی کے ساتھ تصاویر کھنچوائیں، میڈلز لیے۔ میں سخت الفاظ استعمال نہیں کرنا چاہتا مگر ان کا رویہ بہت بے عزتی والا رہا۔"
یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب آئی سی سی کی جانب سے متعدد سماعتیں ہوئیں اور سریاکمار یادیو اور حارث رؤف دونوں پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔ سلمان نے الزام لگایا کہ بھارتی کپتان نجی طور پر تو ہینڈ شیک کرتے ہیں مگر کیمروں کے سامنے ایسا نہیں کرتے۔
"اس نے نجی ملاقاتوں میں میرا ہاتھ ملایا، پری ٹورنامنٹ پریس کانفرنس اور ریفری میٹنگ میں بھی۔ لیکن جب سب کے سامنے موقع آتا ہے تو وہ ایسا نہیں کرتے۔ مجھے یقین ہے کہ وہ ہدایات پر عمل کر رہا ہے، ورنہ ذاتی طور پر وہ ہاتھ ملاتا۔"
فائنل کے بعد بھی ڈرامہ ختم نہ ہوا۔ پوسٹ میچ تقریب ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر کا شکار رہی۔ بالآخر جب تقریب شروع ہوئی تو بھارتی کھلاڑی انفرادی ایوارڈز لینے پہنچے مگر انہوں نے پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو نظرانداز کر دیا۔ نقوی نے بھی بھارتی کھلاڑیوں کو داد نہیں دی۔ اس دوران بھارتی شائقین نے پاکستانی کھلاڑیوں اور نقوی کو بُو کیا۔
تقریب کے میزبان سیم ڈوئل نے آخر میں اعلان کیا:
"مجھے ایشین کرکٹ کونسل(ACC) کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ بھارتی ٹیم آج اپنے ایوارڈز وصول نہیں کرے گی۔ اسی کے ساتھ پوسٹ میچ تقریب ختم ہوتی ہے۔"
یہ معاملہ مزید اس وقت واضح ہوا جب بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائیکیا نے تصدیق کی کہ بھارت نے ایشیا کپ کی ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا کیونکہ ایوارڈ دینے والے اے سی سی چیئرمین محسن نقوی پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔
"ہم نے فیصلہ کیا کہ ایشیا کپ کی ٹرافی اے سی سی چیئرمین سے نہیں لیں گے کیونکہ وہ پاکستان کے بڑے رہنماؤں میں سے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ ٹرافی اور میڈلز اپنے ساتھ لے جائیں گے۔ یہ بدقسمتی اور کھیل کی روح کے خلاف ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ٹرافی اور میڈلز جلد بھارت کو لوٹائے جائیں گے۔"