نئی دہلی، 20 مئی (پی ٹی آئی): راجستھان رائلز نے اپنے مایوس کن 2025 آئی پی ایل سیزن کا اختتام ایک آرام دہ چھ وکٹوں کی فتح کے ساتھ کیا، جب نوعمر بلے باز ویبھَو سوریہ ونشی نے ایک بالغ نظر آنے والی 57 رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کی جیت کی راہ ہموار کی۔ یہ میچ اگرچہ پوائنٹس ٹیبل پر اثر انداز نہیں ہوا، لیکن رائلز کے لیے فخر کا موقع ضرور بنا۔
صرف 14 سالہ سوریہ ونشی، جو کہ اس سیزن میں راجستھان رائلز کی ایک اہم دریافت بن کر ابھرے، نے 33 گیندوں پر اپنی دھواں دار اننگز سے ثابت کیا کہ وہ مستقبل کے ایک بڑے اسٹار ہیں۔ ان کی اننگز نے 188 رنز کے ہدف کو حاصل کرنا بہت آسان بنا دیا۔یَشَسوی جیسوال نے 36 رنز کی برق رفتار اننگز کھیل کر تعاقب کی بنیاد رکھی، جبکہ سوریہ ونشی نے اس رفتار کو برقرار رکھتے ہوئے اننگز کو مضبوطی سے آگے بڑھایا۔جیسوال نے انشل کمبوج کے ہاتھوں بولڈ ہونے سے پہلے خالد احمد کے ایک اوور میں 18 رنز بٹورے۔ دوسری جانب سوریہ ونشی ابتدا میں محتاط رہے، لیکن جب بھی گیند ان کے زون میں آئی، انہوں نے اسے بخشا نہیں۔ یہاں تک کہ رویندر جڈیجہ جیسے تجربہ کار بولر کو بھی دو چھکے جڑ دیے۔انہوں نے اپنا نصف سنچری چوتھے چھکے کے ساتھ مکمل کیا جو کہ نور احمد کے اوور میں آیا۔ سوریہ ونشی نے کپتان سنجو سیمسن (41) کے ساتھ دوسری وکٹ کی شراکت میں 98 رنز کی میچ وننگ پارٹنرشپ قائم کی، جہاں کپتان نے نوجوان بلے باز کو مکمل سپورٹ فراہم کی۔
یہ راجستھان رائلز کی سیزن کی صرف چوتھی فتح تھی، جس کی بدولت وہ پوائنٹس ٹیبل پر آخری مقام سے بچنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
سیمسن کے آؤٹ ہونے کے بعد، سوریہ ونشی اور ریان پراگ (3) بھی جلد پویلین لوٹ گئے، اور ایسا لگا جیسے راجستھان فتح کے دہانے پر آ کر شکست سے دوچار نہ ہو جائے۔تاہم، آخری اوورز میں دھروو جُریل (31) اور شمرون ہیٹمائر (12) نے ٹیم کو کامیابی کی دہلیز عبور کرا دی۔پہلے بیٹنگ کرتے ہوئےچنئی سپر کنگز نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 187 رنز بنائے، جس میں نوجوان آیُش مھاترے نے 20 گیندوں پر 43 رنز کی دھواں دار اننگز کھیل کر سب کو متاثر کیا۔
ایم ایس دھونی کی قیادت والی ٹیم کی اننگز کو ڈیوالڈ بریویس (42) اور شیوم دوبے (39) نے سنبھالا، ورنہ حالات مزید خراب ہو سکتے تھے۔ دھونی خود 17 گیندوں پر صرف 16 رنز ہی بنا سکے اور آخر میں تیز رفتاری سے رنز بنانے میں ناکام رہے۔چنئی کے مڈل آرڈر کی ناکامی ایک بار پھر واضح ہوئی، اور ڈیوِن کونوے (10) اور اُروِل پٹیل (0) جیسے بلے باز ابتدا ہی میں ناکام ہو گئے، جس کے بعد آٹھ اوورز کے اندر آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔یُدھویر سنگھ (3/47) اور آکاش مدھوال (3/29) نے بہترین بولنگ کرتے ہوئے چھ وکٹیں آپس میں تقسیم کیں۔کونوے نے تشَر دیس پاندے کے خلاف شاندار اسٹروک سے اننگز کا آغاز کیا، لیکن جلد ہی یدھویر کی گیند پر آسان کیچ دے بیٹھے۔ پٹیل بھی جلدی آؤٹ ہو گئے اور کویْنا مافاکا نے عمدہ کیچ لیا۔ھاترے نے دیس پاندے کے خلاف دو چوکے لگاتے ہوئے اسکور بورڈ کو متحرک کیا، اور روی چندرن اشون کو نمبر چار پر بھیجنے کا فیصلہ شائقین کو خوشی دے گیا، جنہوں نے ایک عمدہ چھکا لگا کر رن ریٹ کو برقرار رکھا۔لیکن جلد ہی اشون اور جڈیجہ دونوں آؤٹ ہو گئے، اور یدھویر نے تیسری وکٹ بھی حاصل کی۔جب تک بریویس اور دوبے کریز پر رہے، ٹیم 200 کے ہندسے کے قریب پہنچنے کی امید لگائے بیٹھی تھی۔ بریویس نے 25 گیندوں پر 42 رنز بنائے جن میں تین چھکے اور دو چوکے شامل تھے، مگر وہ بھی مدھوال کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
دھونی کے کریز پر آنے سے اسٹیڈیم میں "دھونی! دھونی!" کے نعرے گونجنے لگے، اور انہوں نے ریان پراگ کے اوور میں ایک چھکا بھی لگایا، لیکن آخری اوورز میں رنوں کی رفتار سست ہو گئی۔شیوم دوبے نے وانندو ہسرنگا کو بھی ایک چھکا رسید کیا، مگر ٹیم مطلوبہ اختتام تک نہیں پہنچ سکی۔ راجستھان رائلز نے 188 رنز کا ہدف 6 وکٹوں سے حاصل کر کے ایک ناقابلِ یاد سیزن کو جیت کے ساتھ ختم کیا۔