احمد آباد :ہندستان کے تیز گیند باز محمد سراج نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن اپنی شاندار کارکردگی کو "سخت محنت" کا ثمر قرار دیا اور کہا کہ انہیں اپنی چاروں وکٹیں حاصل کرنے کے لیے محنت کرنی پڑی، کوئی وکٹ انہیں آسانی یا مفت میں نہیں ملی۔
سراج نے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا اور مہمان ٹیم کو ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کے فیصلے پر پچھتایا دیا۔ انہوں نے 14 اوور کے اسپیل میں 40 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں اور جاری ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل میں 30 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیند باز بن گئے۔
انگلینڈ میں سراج کو اپنی وکٹیں حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کرنا پڑی تھی، جب کہ نسبتاً کمزور ٹیموں کے خلاف کامیابی نسبتاً آسان دکھائی دی۔ لیکن احمد آباد کی پرفارمنس کے بارے میں جب ان سے پوچھا گیا تو سراج نے فوراً یہ تاثر مسترد کر دیا کہ ان کے لیے یہ دن آسان رہا۔
سراج نے کہا سر، یہاں بھی میری چاروں وکٹیں محنت سے ملی ہیں۔ وکٹیں ہمیشہ محنت سے ہی ملتی ہیں۔ انگلینڈ میں بھی میں نے محنت ے وکٹیں لی تھیں اور یہاں بھی ایسا ہی ہوا۔ یہ نہیں ہے کہ کسی نے مجھے وکٹیں مفت دے دی ہوں۔ مجھے پانچویں وکٹ بھی نہیں ملی۔ یہ چاروں وکٹیں سخت محنت سے آئیں۔"
ان کی چار وکٹوں میں ویسٹ انڈیز کے کپتان راسٹن چیز کی قیمتی وکٹ بھی شامل تھی، جسے سراج نے "ووبل سیم" گیند سے دھوکا دیا۔ یہ گیند ہاتھ سے نکلی تو اس کی سیم بکھری ہوئی تھی۔ عام طور پر ایسی گیند آف کٹر کی طرح اندر آتی ہے، لیکن اس بار گیند پچ پر پڑنے کے بعد سیدھی ہو گئی اور بیٹ کے کنارہ لے کر وکٹ کیپر دھروو جریوال کے ہاتھوں میں جا پہنچی۔
سراج نے پریس کانفرنس میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ووبل سیم گیند کبھی سیدھی ہو جاتی ہے اور کبھی دائیں ہاتھ کے بیٹر کی طرف کٹ کرتی ہے۔ اس بار گیند چمکدار سائیڈ کی طرف سیدھی ہوئی اور بیٹ کے کنارہ لے کر کیچ آؤٹ ہو گئی۔
سراج کے 4 وکٹ اور جسپریت بمراہ کی 3 وکٹوں کی بدولت ویسٹ انڈیز کی ٹیم محض 162 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔ جواب میں ہندستان نے یشسوی جیسوال (36) اور سائی سدرشن (7) کی وکٹیں گنوائیں، لیکن کے ایل راہل کی ناقابلِ شکست نصف سنچری کی بدولت پہلے دن کے اختتام پر ہندستان نے 2 وکٹوں پر 121 رنز بنا لیے۔