کٹک(اڈیشہ) [ہندستان]، 17 ستمبر (اے این آئی): ہندستانی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عرفان پٹھان نے انڈیا-پاکستان ایشیا کپ میچ کے دوران پیش آنے والے ہینڈ شیک تنازعہ پر اپنی رائے دی ہے، جہاں ہندستانی کھلاڑیوں نے میچ سے پہلے اور بعد میں پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
پٹھان نے زور دے کر کہا کہ ایسے فیصلے الگ تھلگ ہو کر نہیں لیے جاتے بلکہ ان میں کرکٹ کنٹرول بورڈ آف انڈیا (بی سی سی آئی) اور ہندستانی حکومت دونوں کی ہم آہنگی شامل ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کھلاڑی، بی سی سی آئی اور حکومت ہند سب ایک ساتھ ہیں۔ سب کچھ حالات کے مطابق طے پاتا ہے اور یہ ایک انفرادی فیصلہ بھی ہوتا ہے۔پٹھان نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ تنازعہ سرخیوں میں چھایا ہوا ہے، لیکن اصل توجہ ٹیم کی کارکردگی پر ہونی چاہیے۔ان کے مطابق کہ ہندستانی ٹیم بہت اچھا کھیل رہی ہے۔ ایک طرف یہ تنازعہ ہے لیکن دوسری طرف ٹیم جس طرح آگے بڑھ رہی ہے وہ زیادہ اہم ہے۔واضح رہے کہ ہاتھ نہ ملانے کا فیصلہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں جان گنوانے والے خاندانوں کے احترام میں کیا گیا تھا۔
عرفان پٹھان نے اڈیشہ کرکٹ ایسوسی ایشن (او سی اے) کے تحت منعقد ہونے والی اڈیشہ پرو ٹی-20 لیگ کی بھی تعریف کی۔ ان کا ماننا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ ریاست کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک زبردست موقع ہے۔انہوں نے کہا"یہ بہت سے نوجوان ٹیلنٹس کو موقع دے گا۔ اس سے اڈیشہ کرکٹ کو بڑا فائدہ ہوگا… مجھے امید ہے کہ یہاں سے کئی کھلاڑی اعلیٰ سطح تک پہنچیں گے۔یہ ٹورنامنٹ 17 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے، جس میں چھ ٹیمیں اور 18 میچز شامل ہوں گے۔ عرفان پٹھان اور اڈیشہ کے سابق اسٹار کرکٹر دیباشیش موہنتی اس لیگ کے برانڈ ایمبیسڈرز ہوں گے