کورونا وائرس نے دنیا میں میچ فکسنگ میں اضافہ کیا: ماہرین

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 25-10-2021
کورونا وائرس نے دنیا میں میچ فکسنگ میں اضافہ کیا: ماہرین
کورونا وائرس نے دنیا میں میچ فکسنگ میں اضافہ کیا: ماہرین

 


آواز دی وائس: کورونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا میں ہونے والے بہت سے کھیلوں کے مقابلوں میں میچ فکسنگ بڑھنے کا خدشہ ہے۔  ذرائع کے مطابق اس خدشے کا اظہار دنیا کی سرکردہ سپورٹس ٹیکنالوجی کمپنیوں نے کیا ہے۔ دنیا میں تقریباً 100 سپورٹس فیڈریشنز کے ساتھ کام کرنے والی کمپنی ’سپورٹ ریڈار انٹیگرٹی سروس‘ کا کہنا ہے کہ اس نے اپریل 2020 سے اب تک دنیا بھر میں 11 سو مشتبہ میچز کا سراغ لگایا ہے جن میں سے 650 میچز کا 2021 کے نو مہینوں میں پتا چلا۔

کمپنی کے ڈائریکٹر گلوبل آپریشنز ٹام میس کے پاس فراڈ کا پتا لگانے کا نظام ہے جو دنیا میں 630 بک میکرز کی نگرانی کرتا ہے اور 130 بک میکرز کے اکاؤنٹس کی بھی نگرانی کرتا ہے۔ان کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ کورونا کی وجہ سے میچ فکسنگ نہیں ہو رہی، بلکہ اس نے اس رجحان کو ہوا دی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ نچلی سطح پر ہونے والے فٹ بال کے لیگ میچز میں میچ فکسنگ زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ کلبز نے کورونا کی وجہ سے کھلاڑیوں کو تنخواہیں نہیں دیں اور وہ کمائی کے اور راستے ڈھونڈتے ہیں۔

’ہم 2020 کے مقابلے میں 2021 میں یہ رجحان بڑھتا دیکھ رہے ہیں۔ 2019 میں دنیا بھر میں 880 میچ فکس ہوئے۔‘ ٹام میس کے مطابق زیادہ تعداد میں میچز ہونے کے باعث فٹ بال، ٹینس اور باسکٹ بال کے کھیل متاثر ہوئے، لیکن فٹ بال زیادہ مقبول ہے اس لیے میچ فکسنگ کے لحاظ سے یہ کھیل پہلے نمبر پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسرز اکثر ایشیا میں پائے جاتے ہیں اور چھوٹے لیول کے میچز کو بھی نہیں چھوڑتے۔

ان کے بقول کورونا نے سب کو مالی لحاظ سے متاثر کیا ہے۔ ’کلبز مایوس ہو جاتے ہیں اور ان کے پاس میچ فکسرز کی صورت میں عجیب سپانسرز آنے لگتے ہیں۔ وہ خود کو سپانسر ظاہر کرتے ہیں اور کلبز انہیں خوشی سے قبول کر لیتے ہیں، کیونکہ انہیں معلوم نہیں ہوتا ہے پیسہ کہاں سے آ رہا ہے۔