کرسچین ایرکسن کے دل کی دھڑکن بند ہوگئی تھی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
جان بچی  ۔۔۔۔
جان بچی ۔۔۔۔

 

 

ڈنمارک کی فٹ بال ٹیم کے ڈاکٹر نے اتوار کو کہا ہے کہ ڈینش فٹ بولر کرسچین ایرکسن کے دل کی دھڑکن بند ہوگئی تھی اور یہ کہ برقی آلے کی مدد سے دل کی دھڑکن بحال کرنے سے پہلے ’وہ موت کے منہ میں جاچکے تھے۔‘

 ہفتے کی شام ڈنمارک کے فٹ بال سٹیڈیم میں یورو فٹ بال کپ کے دوران ڈنمارک اور فن لینڈ کے میچ میں کرسچین ایرکسن ہاف ٹائم سے چند منٹ قبل گیند کو ہٹ لگاتے ہوئے غش کھا کر گر پڑے تھے۔ انہیں ہوش میں لانے کے لیے ان کا طویل علاج کیا گیا تھا۔

 اسٹیڈیم میں ایرکسن کو طبی امداد فراہم کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر مورٹن بوسن کا کہنا ہے کہ ’وہ گزر چکے تھے اور ہم نے ان کی دھڑکن بحالی کے لیے کام کیا۔ یہ حرکت قلب بند ہونے کا معاملہ تھا۔ ہم کامیابی کے کتنے قریب تھے؟ یہ میں نہیں جانتا۔ ہم برقی آلہ استعمال کرکے انہیں واپس لائے۔ ایسا بہت تیزی میں ہوا۔‘

 اس وقت ایرکسن کوپن ہیگن کے ہسپتال میں ہیں، جہاں ان کی حالت اچھی ہے۔ انہوں نے اتوار کو ویڈیو لنک کے ذریعے ساتھی کھلاڑیوں سے بات بھی کی۔ ڈاکٹر بوسن کا کہنا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ ایرکسن غش کھا کر کیوں گرے۔ انہوں نے کہا: ’میں دل کے امراض کا ماہر نہیں ہوں، اس لیے یہ تفصیل کہ ایسا کیوں ہوا اور مزید کیا ہے، یہ معاملہ میں ماہرین پر چھوڑتا ہوں۔‘ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ہوسکتا ہے 29 سالہ ایرکسن نہ بچتے اگر یہ میچ فٹ بال کے بڑے ٹورنامنٹ میں نہ کھیلا جا رہا ہوتا، جہاں بہترین طبی آلات فوری دستیاب ہوتے ہیں۔

 ڈاکٹر بوسن کے بقول: ’میرا خیال ہے کہ یہ مکمل طور پر فیصلہ کن تھا۔ دورے اور طبی امداد ملنے کا درمیانی وقت اہم بات ہوتی ہے اور یہ وقت کم تھا۔ یہ فیصلہ کن وقت تھا۔‘ دوسری جانب ڈنمارک کے کوچ کیسپر ہجلمنڈ نے کہا ہے کہ جب انہوں نے ایرکسن سے بات کی تو وہ خود سے زیادہ ٹیم کے دوسرے کھلاڑیوں کے لیے فکر مند تھے۔ ہجلمنڈ نے بتایا کہ ’ایرکسن نے کہا مجھے کچھ زیادہ یاد نہیں ہے لیکن میں آپ دوستوں کے لیے زیادہ فکر مند ہوں۔ آپ کیسے ہیں؟‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایرکسن کا مخصوص انداز ہے اور انہیں مسکراتے دیکھ کر اچھا لگا۔