آل انگلینڈ بیڈمنٹن :لکشیا سین سیمی فائنل میں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
آل انگلینڈ بیڈمنٹن :لکشیا سین سیمی فائنل  میں
آل انگلینڈ بیڈمنٹن :لکشیا سین سیمی فائنل میں

 


آواز دی وائس : عالمی چمپئن شپ میں برونز میڈل جیتنے والے لکشیا سین نے آج کھیلے گئے آل انگلینڈ بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میچ میں تاریخی فتح درج کی۔ 20 سالہ نوجوان ہندوستانی شٹلر نے دفاعی چیمپئن ملائیشیا کے لی جی جیا کو تین گیمز کے سخت مقابلے میں 21-13، 12-21، 21-19 سے شکست دے کر پہلی بار مردوں کے سنگلز کے سیمی فائنل میں داخلہ لیا۔

ہندوستانی کھلاڑی نے یہ میچ ایک گھنٹہ 16 منٹ میں تین گیمز تک جیت لیا۔ وہ افسانوی اسٹار گوپی چند کے بعد اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے والے پہلے ہندوستانی مرد شٹلر ہیں، جنہوں نے 2001 میں ٹائٹل جیتا تھا۔

 لکشیا سین نے سیمی فائنل میچ جیتنے کے بعد شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 

یاد رہے کہ صرف پرکاش پڈوکون اور گوپی چند نے یہ ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ اس سے پہلے، مردوں کے کھلاڑیوں میں ہندوستان کی طرف سے صرف پرکاش پڈوکون اور پلیلا گوپی چند ہی یہ ایونٹ جیت سکے۔ 1980 میں پرکاش پڈوکون اور 2001 میں پلیلا گوپی چند یہاں کے فاتح تھے۔ لکشیا آل انگلینڈ بیڈمنٹن ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے والے صرف چوتھے ہندوستانی مرد کھلاڑی ہیں۔

پچھلے میچ میں کھلاڑی نے عالمی نمبر تین اینڈرس اینٹونسن کو سیدھے گیمز میں شکست دے کر مینز سنگلز کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ انہوں نے انگلینڈ کے کھلاڑی کو سیدھے گیمز میں 21-16، 21-18 سے شکست دی۔ بتا دیں کہ پی وی سندھو اور سائنا نہوال پہلے ہی اس ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکی ہیں۔ لکشیا سین نے اس سال جنوری میں انڈیا اوپن کا خطاب جیتا تھا

۔ 4 سال کی عمر میں اسٹیڈیم جانا شروع کیا۔۔

لکشیا کا تعلق الموڑہ، اتراکھنڈ سے ہے۔ ان کے دادا سی ایل سین کو الموڑہ میں بابائے بیڈمنٹن کہا جاتا ہے۔ لکشیا کے والد ڈی کے سین قومی سطح پر بیڈمنٹن کھیل چکے ہیں اور قومی سطح کے کوچ بھی ہیں۔ اس وقت وہ پرکاش پڈوکون اکیڈمی میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کے بھائی چراغ سین بھی بین الاقوامی سطح پر بیڈمنٹن کھیل چکے ہیں۔ لکشیا کی ماں ٹیچر ہے۔ لکشیا نے اپنے والد کی نگرانی میں بیڈمنٹن کھیلنا شروع کیا۔ اس نے 4 سال کی عمر سے سٹیڈیم جانا شروع کر دیا۔