عبدالکلام گشتی لائبریری :کتب بینی کے شوق کو جنون بنانے کا عزم

Story by  شاہ تاج خان | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 27-01-2023
 عبدالکلام گشتی لائبریری :کتب بینی کے شوق کو جنون بنانے کا عزم
عبدالکلام گشتی لائبریری :کتب بینی کے شوق کو جنون بنانے کا عزم

 

 

شاہ تاج خان، پونے

سرور علم ہے کیف شراب سے بہتر     

کوئی رفیق نہیں ہے کتاب سے بہتر               

نئی نسل میں مطالعہ کی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے وسئی کی ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری طلبہ کے لیے تحریک بن گئی ہے۔ گشتی لائبریری کی اس تحریک سے متاثر ہوکر ریاست کے کئی اضلاع میں طلبہ کے ذریعے گشتی لائبریری کا نظم قائم ہوا ہے۔ ایک سال کی قلیل مدت میں ہی لائبریری کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ آس پاس کے اسکولوں کے بچے اپنے اسکول کی مدد سے خود بھی یہ ذمّہ داری سنبھالنا چاہتے ہیں۔     

awazthevoice

یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیں

آج جب کہ والدین، اساتذہ اور تعلیمی ماہرین اس بات کے لیے فکر مند ہیں کہ نئی نسل کو اینڈرائیڈ موبائل کے بد اثرات سے کیسے بچایا جائے ضلع پال گھر کے تعلقہ وسئ کی ایک بستی کولی واڑہ میں طلبہ کے ذریعے جاری گشتی لائبریری نے ملک کے تمام طلبہ کے لیے ایک رول ماڈل پیش کیا ہے۔

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری کی یہ کہانی آج سے ایک سال قبل اس وقت شروع ہوئی جب آئیٹا پال گھر کے ذریعے "آؤ کتابوں سے دوستی کریں" اس عنوان کے تحت 18دسمبر2021تا 16جنوری 2022تک ایک ماہ پر مشتمل مطالعہ بیداری مہم شروع کی گئی تھی۔

آئیٹا پال گھر کی اس مہم کا مقصد کووڈ 19کے وبائی دور میں طلبہ اور کتابوں میں بڑھتی خلیج کو پاٹنے اور انہیں اینڈرائیڈ موبائل کی لغویات و بد اثرات سے بچانے نیز ان میں مطالعہ کا ذوق و شوق بیدار کر کے مطالعہ کی ثقافت کو فروغ دینا تھا۔ آئیٹا پال گھر کی یہ مہم کچھ اس طرح کامیاب رہی کہ تعلیمی و ادبی حلقوں میں پذیرائی کے ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے بھی مہم کی سرگرمیوں کو جگہ دی ۔

awazthevoice

 ہاتھوں میں آجائے کتاب تو اچھا ہو

ریاست مہاراشٹر کے ضلع پال گھر میں اساتذہ کی ملک گیر تنظیم آئیٹا کے ضلعی صدر تنویر احمد اور ان کی فعال اساتذہ کی ٹیم ( نعیم احمد، تحسین سرفراز، آصف طاہر علی، مظفر قاضی اور عبدالقدیر خان) نے جب مہم "آؤ کتابوں سے دوستی کریں" کو طلبہ کے لیے برپا کرنے کا فیصلہ کیا۔

تب مختلف سرگرمیوں کے ساتھ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری کو ضلع پال گھر کے مختلف علاقوں میں جاری کرنے کا عزم بھی کیا۔ لہذا تجرباتی طور پر سب سے پہلے وسئ میں گشتی لائبریری کا افتتاح کیا گیا۔

 گشتی لائبریری کا نظم

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری کو جاری کرنے کا طریق کار یہ ہے کہ طلبہ کو ایک ٹرالی بیگ دیا جاتا ہے جس میں بچوں کے ماہنامے، رسالے، کہانیاں، عام معلومات کوئز، اخلاقی و ترغیبی واقعات، سائنسی کہانیاں،  شخصیات، شعری مجموعے اور ادب اطفال سے متعلق کتابیں رکھ دی جاتی ہیں۔ لائبریری کو ایک تنظیمی شکل دینے کے لیے اراکین کی ایک مجلس بنائی جاتی ہے۔

ان کا ایک انچارج منتخب کیا جاتا ہے۔ اراکین طلبہ کو لائبریری چلانے کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے کتابوں کے اندراج کا طریقہ سکھایا جاتا ہے۔پھر ہفتے میں ایک یا دو دن اراکین طلبہ کتابوں سے بھرے بیگ کو قریب کے کسی باغ یا مطالعہ کے لیے موزوں جگہ پر لے جاتے ہیں۔  بچوں کو جمع کر کے انہیں ان کی پسند کی کتابیں پڑھنے کے لیے دی جاتی ہیں۔ جو بچے کتابیں گھر لے جاکر پڑھنا چاہتے ہیں ان کو دی گئ کتاب کا اندراج کر کے کتاب دے دی جاتی ہے۔ اس طرح طلبہ کے لیے طلبہ کے ذریعے لائبریری کا انتظام کیا جاتا ہے۔

awazthevoice

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری وسئ کے ستارے

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری وسئ کا آغاز 18جنوری2022کے دن ہوا۔ اس لحاظ سے ایک سال مکمل ہونے جارہا ہے۔ یہ لائبریری ہفتے میں دو دن( بدھ اور اتوار کے دن) وسئی کے علاقہ کولی واڑہ کے ان مقامات پر لگائی جاتی ہے جہاں طلبہ کی آمد آمد ہوتی ہے۔ لائبریری کے انچارج منتظر شیخ ہیں جو کہ جماعت دہم کے طالب علم ہیں۔ جماعت نہم کے طالب علم شہید منصوری معاون انچارج ہیں۔ اس کے علاوہ صادق منصوری، ماجد خان، توفیق منصوری، سلمان سلیم، عرشیقہ خان، لبنی خان وغیرہ لائبریری کے سرگرم و فعال اراکین ہیں۔

اس لائبریری کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اپنی یوم تاسیس سے لے کر آج تک بلا ناغہ یہ لائبریری ان ہونہار طلبہ کے ذریعے لگائی جاتی رہی ہے۔ اراکین طلبہ پابندی سے لائبریری کی ہر دن کی روداد خود تحریر کر کے بزم اردو ادب پال گھر کے واٹس ایپ گروپ پر ترسیل کرتے ہیں۔

لائبریری کی کامیابی کا بڑا سبب یہ ہے کہ ان اراکین طلبہ نے تیز بارش، گرمی کی سخت دھوپ، سردی کی سرد شاموں میں حتی کہ تہواروں وغیرہ میں بھی بنا رکے، بنا تھمے اپنی لائبریری کو بڑے عزم، استقلال اور ثابت قدمی کے ساتھ جاری و ساری رکھا ہے۔ 

awazthevoice

 علم میں بھی سرور ہے

منتظر شیخ کہتے ہیں کہ ہماری لائبریری کے ذریعے ہم طلبہ کا کتابوں سے دلی تعلق استوار ہوا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ کتابوں کے مطالعہ سے ہم طلبہ کو سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا ہے کہ ہم میں سے کئی طلبہ از خود کہانیاں، مضامین اور ڈرامے لکھنے لگے ہیں۔ منتظر نے بتایا کہ ان کی ایک کتاب زیر تالیف ہے جو جلد ہی منظر عام پر آنے والی ہے۔ شہید کہتے ہیں کہ ہمارے اساتذہ نے اس لائبریری کو جاری کرکے ہم طلبہ پر بڑا احسان کیا ہے۔

ہم آئیٹا پال گھر کے ممنون و مشکور ہیں۔لبنی کہتی ہیں کہ لائبریری نے ہماری زندگی کو ایک مقصد دیا ہے، ہم اسے آگے بھی جاری و ساری رکھیں گے اور ہمارے دوستوں کو مطالعہ کے لیے قائل کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ ان پر عزم طلبہ کی محنت اور حوصلہ ہی ہے کہ آج ان کی یہ لائبریری ایک تحریک بن گئ ہے جو تمام طلبہ کے لیے ایک رول ماڈل بنتی جارہی ہے۔  

 ابھی روشن ہوا جاتا ہے رستہ

 'کتابیں سچی دوست ہماری ' لاکھانی آفرین اِس بات کو صرف کہتی ہی نہیں بلکہ پختہ یقین بھی رکھتی ہیں ۔اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری میرا روڈ کی انچارج آفرین نے جب یہ ذمّہ داری قبول کی تھی تب بہت کم بچے کتابیں پڑھنے میں دلچسپی دکھاتے تھے ۔لیکن اب کثیر تعداد میں بچے اُن کا انتظار کرتے ہیں ۔آفرین رائل گرلز اردو اسکول میں گیارہویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ وہ خود بھی پڑھتی ہیں اور دوسروں کو بھی مطالعہ کرنے کی ترغیب دیتی ہیں ۔

awazthevoice

 طلبہ کے پسِ پشت اساتذہ کا رول

آج جبکہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری طلبہ میں کتب بینی کا شوق پیدا کرنے کے لیے امید کی ایک کرن اور روشنی کا مینار بن گئی ہے۔ اس کے پسِ پشت ضلع پال گھر کے کچھ جیالے و فکر مند، تعلیمی میدان میں سرکردہ اساتذہ کا بڑا اہم رول ہے۔ آئیٹا پال گھر کے صدر تنویر احمد اور ان کی ٹیم کے اساتذہ سلیم عمرانی،  نعیم احمد،  تحسین سرفراز، آصف طاہر علی،  مظفر قاضی جیسی مخلص و فعال ہستیوں کا بڑا ہاتھ ہے۔ لائبریری کے لیے کتابوں کا انتظام کرنا، طلبہ کی وقتا فوقتا ذہن سازی،  لائبریری کے انتظام میں حائل رکاوٹوں کا تدارک، طلبہ کی تربیت جیسے مستقل و ضروری امور پر نظر و فکر سے ہی یہ لائبریری کامیابی کے اپنے مراحل طے کرتے جارہی ہے۔

ضلع پال گھر کے ان سرگرم اساتذہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ استاد اگر چاہے تو وہ اپنے طلبہ کو سماج میں مثبت تبدیلی پیدا کرنے کا ذریعہ بنا سکتا ہے۔ تنویر احمد کہتے ہیں کہ نئی نسل میں مطالعہ بیداری کی یہ تحریک دراصل اپنی کھوئی ہوئی میراث کے حصول کی جانب ایک قدم ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ طلبہ میں مطالعہ کی ثقافت کو فروغ دینا یہ اساتذہ کی اہم ذمہ داری ہے۔

نعیم احمد کہتے ہیں کہ طلبہ کتابیں پڑھنے والے بنیں گے تو مستقبل کی ایک پوری قوم پڑھنے والی بنے گی۔ اس سے اردو زندہ رہے گی اور تصنیف و تالیف کا کام ترقی کے مدارج طے کرے گا۔ آصف طاہر علی کا کہنا ہے کہ یہ گشتی لائبریریاں جگہ جگہ قائم کی جانی چاہئیں۔ اس سے طلبہ کو موبائل کے خراب اثرات سے محفوظ رکھنے میں بڑی مدد ملے گی۔

awazthevoice

 گشتی لائبریری وسئ کی طرز پر دیگر مقامات پر لائبریریوں کا قیام

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری وسئ کی کامیابی سے تحریک پا کر ریاست مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں مختلف ناموں سے گشتی لائبریری کا قیام عمل میں آنے لگا ہے۔

شہر ممبئی کے کئی اسکولوں میں اسی طرز پر لائبریریاں قائم کی جا چکی ہیں۔ اسی طرح ضلع بیڑ کے معلم ابوبکر سر کی کوششوں سے بخاری پرائمری اردو اسکول منجلے گاوں، ضلع پریشد ہائی اسکول منجلے گاوں، اندرا نگر ضلع پریشد اسکول، ضلع پریشد پرائمری اردو اسکول پاتوڑ اور حضرت ابوبکر صدیق گشتی لائبریری، ابوبکر سراج العابدین صدیقی ضلع پریشد پرائمری اردو اسکول نمبر 1 میں گشتیiلائبریری قائم کی جا چکی ہے۔

awazthevoice

شہر ناسک کی معلمہ شیخ نجمہ رفیق نے جوناسک میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری قائم کی اُس سے اب تک ۵۰طلبہ مستفیض ہوچکے ہیں۔