آگرہ
فتح پور سکری واقع حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ کا سالانہ عرس مبارک کا آغاز غسل کی رسم کے ساتھ ہو گیا ہے، غسل کی یہ رسم سجادہ نشین پیزادہ رئیس میاں چشتی نے ادا کی، اس موقع پر بین الاوقومی سطح پر کورونا وبا کے خاتمے کے لئے دُعا کی گئی، واضح ہو کہ گزشتہ سالوں سے رمضان ماہ میں بیسویں روزہ پر حضرت سلیم چشتی ؒ کے عرس کی شروعات ہوتی ہے،
یہ عرس عید کے دوسرے روز تک رہتا ہے، عید کے دوسرے دن یہاں پر بہت بڈا میلہ لگتا ہے، لیکن گزشتہ سال سے کورونا وبا کی وجہ سے عرس بہت سادگی سے میایا گیا، اس میں تمام رسومات سجادہ نشین صاحب نے ادا کی، عقید مندوں کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی، سجادہ نشین صاحب کی اپیل پر عقیدمندوں نے اپنے اپنے گھروں پر فاتح کا اہتمام کیا تھا،
پیرذدہ سیف میاں چشتی نے عر س کی معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ سلیم چشتی کا عرس 3مئی کو غسل کی رسم کے ساتھ شروع ہوا،12مئی کو قل کی رسم ادا کی جائے گی. عرس ہر سال شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا رہا ہے، لیکن اس سال کورونا وبا کی وجہ سے صرف رسم ادا کی جائے گی،عر س میں لگنے والا میلہ نہیں لگے گا، درگاہ احاطے میں عقید مندوں کو آنے کی اجازت نہیں ہے،
سیف میاں نے کہا کہ حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ مغل بادشاہ اکبر کے وقت میں فتح پور سیکری تشریف لائے تھے، بادشاہ کے کوئی اولاد نہیں ہوئی،بادشاہ اکبر اجمیر شریف خواجہ غریب نواز میں حاضری کے لئے پہنچے وہاں سے آپ کو فتح پور سکری بھیجا گیا کہ حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ سے اولاد کے لئے دُعا کرنے کے لئے درخواست کرو، جب اولاد وجو میں ہوگی،
اکبر نے حضرت کے یہاں حاضر ہوکر دُعا کے لئے درخواست کی، آپ کی دُعا کی وجہ سے اکبر کے یہاں ایک بیٹا پیدا ہوا، جس کا نام اکبر نے حضرت کے نام پر سلیم رکھا جو بعد میں جہاگیر کے نام سے ہندوستان کا بادشاہ بنا،