ٹرینوں میں روزہ داروں کے لیے سحری۔۔ بھائی بھائی گروپ کی مہم

Story by  شاہ تاج خان | Posted by  [email protected] | Date 18-03-2024
ٹرینوں میں روزہ داروں کے لیے سحری۔۔ بھائی بھائی گروپ  کی مہم
ٹرینوں میں روزہ داروں کے لیے سحری۔۔ بھائی بھائی گروپ کی مہم

 

شاہ تاج خان(پونے)

                واڑی جنکشن پر جیسے ہی ٹرین  داخل ہوتی ہے تو کھانے کے پیکیٹ لیے نوجوان تیزی سے حرکت میں آجاتے ہیں۔پلیٹ فارم پرموجود بھائی بھائی گروپ کے رضاکار وں کی آواز سنائی دیتی ہے کہ روزہ داروں کے لیے سحری کا انتظام ہے بھائی۔ ماہ رمضان میں رات کے وقت واڑی جنکشن سے ہو کرگزرنے والی ہر ریل کا انتظار کر رہے بھائی بھائی گروپ کے رضاکار ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ وہ ہر روزہ دار تک جلدی سے جلدی پہنچ جائیں ۔تاکہ کسی بھی روزہ دار کو بنا سحری کے روزہ نہ رکھنا پڑے۔2017 سے سحری کا انتظام کرنے والے شمشیر احمدکہتے ہیں کہ رمضان کے پورے تیس دن ہم اسی تگ و دود میں رہتے ہیں کہ واڑی جنکشن سے گزرنے والے ہر روزے دار تک پہنچ کر اسے گرما گرم سحری پیش کر سکیں۔

خدمتِ خلق راحتِ قلب کا نسخہ

                مہاراشٹر اور کرناٹک کی سرحد پر واقع واڑی جنکشن پر ماہ رمضان میں رات نوبجے سے لے کر صبح فجر کی اذان تک اسٹیشن پر پہنچنے والی ہر ریل کو خوش آمدید کہنے کے لیے بھائی بھائی گروپ کی ٹیم پلیٹ فارم پر تیار رہتی ہے۔رضاکاروں کی ٹی شرٹ پر آگے کی جانب رمضان مبارک اور پیچھے بھائی بھائی گروپ ، واڑی جنکشن اور اِس مرتبہ ہر رضاکار کانام بھی ٹی شرٹ پر لکھا ہواہے۔ٹی شرٹ پرخاص طور پر نام لکھے جانے کے تعلق سے شمشیر احمد نے بتایا کہ ریلوے پولس نے ہمیں ایسا کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس کے علاوہ اب اسٹیشن پر موجود ہماری ٹیم کے ہر رکن کی جیب میں اُس کی مکمل معلومات یعنی آئی ڈی کارڈ بھی موجود ہے۔2024 میں ریل کے مسافروں کو سحری کے انتظام کی اطلاع دینے کے لیے شمشیر احمد نے سوشل میڈیا کا سہارا بھی لیا ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ اکثر لوگ ہمیں سحری کے کھانے کے پیکیٹ پہنچانے کے لیے فون کرتے ہیں کہ ہم کلکتہ اسٹیشن پر ہیں یا دہلی اسٹیشن پر ریل رکی ہے یا پھر بہار میں پلیٹ فارم پرہیں۔ ان سبھی روزے داروں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم صرف کرناٹک کے واڑی جنکشن پر ہی سحری کا انتظام کرتے ہیں۔شمشیر احمد مزید کہتے ہیں کہ جب وہ ہم سے رابطہ قائم کرتے ہیں تو ہمیں بے حد افسوس ہوتا ہے کہ ہم روزے دار تک سحری نہیں پہنچا پا رہے ہیں۔واضح رہے کہ سحری کا یہ انتظام پوری طرح مفت ہوتا ہے اور صرف ریل کے مسافروں کو ہی نہیں بلکہ واڑی ریلوے اسٹیشن کے قرب و جوار میں رہنے والے مستحق اور ضرورت مند حضرات تک بھی سحری پہنچانے کی حتمی کوشش کی جاتی ہے۔اتنا ہی نہیں روزے داروں کے علاوہ بھی اگر کسی کو کھانے کی ضرورت ہو تو بھائی بھائی گروپ کے رضاکار انہیں بھی ادب و احترام کے ساتھ کھانا پیش کرتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ کھانا پوری طرح سبزیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔بھائی بھائی گروپ کے ایک رضاکار کا کہنا ہے کہ دوسروں کی مدد اور وہ بھی روزے دار کو سحری پہنچانے سے جو حقیقی خوشی اور راحت حاصل ہوتی ہے وہ اطمینانِ قلب کے ساتھ ساتھ رضائے الٰہی کا باعث بھی بنتی ہے۔

awazurdu

awazurduشمشیر احمد اور محمد عرفان  اس مہم کے روح رواں ہیں 


یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں

                شمشیر احمد نے آواز دی وائس سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ہم نے لوگوں سے بھی مود بانہ درخواست کی ہے کہ واڑی ریلوے اسٹیشن اور اس کے اطراف میں جہاں بھی سحری کے انتظام کی ضرورت ہو وہ ہم سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔بھائی بھائی گروپ دوپہر سے ہی سحری کی تیاری میں مصروف ہو جاتا ہے ۔شمشیر احمد کا کہنا ہے کہ جو لوگ روزہ نہیں رکھتے ہیں یا کسی دوسرے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں وہ بھی ہمارے پاس کھانے کے لیے اِن تیس دنوں میں بکنگ کرا سکتے ہیں۔ہمیں جتنا آرڈر ملتا ہے ہم اسی کے مطابق کھانا تیار کرتے ہیں۔ماہ رمضان میں بلا تفریق مذہب و ملت ہم ہر ضرورت مند اور مستحق فرد تک کھانا پہنچانے کی سعی کرتے ہیں۔رمضان کے پورے مہینے میں ہم لوگ صرف مسافروں کو ہی نہیں بلکہ ہر اُس شخص کو کھانا پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں جو ہم سے رابطہ قائم کرتا ہے۔لیکن ہمارا گروپ صرف اور صرف واڑی جنکشن کے اطراف میں ہی اپنی خدمات پیش کرتا ہے۔

رحمتوں کی گھٹا چھائی رمضان میں

                ہجری قمری سال کا نواں مہینہ رمضان المبارک ہوتا ہے۔جس میں صبح صادق سے غروب آفتاب تک کھانا پینا اور بعض دوسرے کام ترک کر دئیے جاتے ہیں۔رمضان کا پہلا عشرہ رحمت دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا ہے۔قرآن کا نزول بھی اسی ماہ میں ہوا۔بارہ مارچ سے شروع ہوئے رمضان کی تیاری اور انتظام کے لیے شمشیر احمد اور ان کی رضاکاروں کی ٹیم ہمیشہ کی طرح کئی روز پہلے سے ہی حرکت میں آگئی تھی۔اِس مرتبہ72افراد پر مشتمل یہ ٹیم پوری مستعدی کے ساتھ دوپہر سے ہی کھانے کی تیاری میں لگ جاتی ہے۔چونکہ مختلف اوقات میں سحری کے پیکیٹ مسافروں میں تقسیم کیے جاتے ہیں اِس لیے کھانا بھی ایک ہی مرتبہ تیار کر کے نہیں رکھا جاتا بلکہ تین سے چار مرتبہ پکانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔سب سے پہلی ریل چنئی ایکسپریس جو تقریباً ساڑھے نو بجے کے قریب اسٹیشن سے نکلتی ہے اُس ٹرین میں سب سے پہلے سحری کے تیار پیکیٹ مسافروں تک پہنچائے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ واڑی ریلوے اسٹیشن سے ہر روز تقریباً 17 ٹرین گزرتی ہیں جن کی تعداد ہفتے میں کئی دن 22تک بھی پہنچ جاتی ہے۔

awazurdu

awazurduواڑی جنکشن پر سحری  مہیا کراتے نوجوان


خدمت خلق کے لئے پیدا کیا انسان کو

                شمشیر احمد اور محمد عرفان نے 2017سے مسافروں کے لیے سحری کا انتظام کرنا شروع کیا۔شمشیر احمد بتاتے ہیں کہ ابھی تو ہمارے 72نوجوان سحری کی تیاری سے لے کر کھانے کے تیار پیکیٹ بانٹنے تک کی ذمّہ داری نبھا رہے ہیں لیکن ہفتے بھر میں ہی ہمیں مزید رضاکاروں کی ضرورت پیش آئے گی اور لڑکوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا۔پندرہ روزے کے بعد تویہ تعداد 150تک پہنچ جائے گی۔ کیونکہ بڑی تعداد میں لوگ عید کے لیے واپس گھر کا رخ کرتے ہیں۔تو ہمیں بھی کام کرنے کے لیے زیادہ افراد کو ٹیم میں شامل کرنا پڑتا ہے۔وہ آگے کہتے ہیں کہ چونکہ اب لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ واڑی جنکشن پر سحری کا انتظام ہوتا ہے اس لیے متعدد مسافر ہمیں پہلے سے فون کر دیتے ہیں اور سحری کرنے والوں کی تعداد سے ہمیں باخبر کر دیتے ہیں۔ تب ہم ریل میں ہی موجود فون کرنے والے شخص سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ریل میں موجود سحری کرنے کی خواہش رکھنے والے افراد سے رابطہ قائم کریں۔اِس سے ہمیں بھی کافی آسانی ہو جاتی ہے۔ہم فون کرنے والے شخص کے رابطے میں رہتے ہیں۔اور ریل کے اسٹیشن پر پہنچتے ہی اسے مطلوبہ تعداد میں پیکیٹ دے دیتے ہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ رات کا وقت ہوتا ہے مسافر آرام کر رہے ہوتے ہیں اور ہم اُن کی نیند میں خلل نہیں ڈالنا چاہتے۔ یہی وجہ ہے کہ بھائی بھائی گروپ کے لڑکے ریل میں نہیں چڑھتے بلکہ باہر سے ہی مسافروں کو پیکیٹ دے دیتے ہیں۔

ساتھی ہاتھ بڑھانا

                بھائی بھائی گروپ سے ابتدا سے ہی منسلک سرگرم رکن ناٹیکرکہتے ہیں کہ روزے داروں تک سحری پہنچانے کی ذمہ داری نبھانے والے ہمارے ساتھیوں کو خود بھی سحری کرنا ہوتی ہے جس کے لیے ٹیم کے غیر مسلم نوجوان مسافروں کو سحری پہنچانے کی ذمّہ داری سنبھالتے ہیں اور اپنے مسلم ساتھیوں کو آرام سے سحری کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں ۔رات نو بجے سے لے کر صبح فجر کی اذان ہونے تک اسٹیشن پر موجود یہ نوجوان اکثر مسافروں کی ہنگامی صورتِ حال میں بھی مدد کرتے ہیں۔شمشیر احمد نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک خاتون جو اپنی بارہ تیرہ سال کی بیٹی کے ساتھ سفر کر رہی تھیں تب اچانک انہیں ہارٹ اٹیک آگیا ۔ان کی حالت بے حد خراب تھی۔تب بھائی بھائی گروپ کے رضاکاروں نے انہیں اسپتال تک پہنچانے کی ذمّہ داری سنبھالی اور انہیں وقت پر میڈیکل ایڈ ملنے کی وجہ سے ان کی جان بچ سکی۔اُن کا کہنا ہے کہ ہماری ٹیم سماج کی خدمت کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔واضح رہے کہ کیرل میں پچھلے برس آنے والے سیلاب اور لاک ڈاؤن میں بھی بھائی بھائی گروپ نے بڑھ چڑھ کر اپنی خدمات پیش کی تھیں۔

                بارہ مارچ سے محمد عرفان اور شمشیر احمد کے ساتھ سحری کا انتظام کرنے کے لیے رضاکاروں کی ایک بڑی ٹیم صبح ہونے تک جاگتی ہے اور بہت مختصر وقت کے آرام کے بعد اگلے روز کی سحری کی تیاری میں لگ جاتی ہے۔تیس دن تک ان کا یہی معمول رہے گا۔عید کا چاند نظر آنے کے بعد ہی بھائی بھائی کے ممبران کو رات میں گھر جاکر اپنے بستر پر سونے کا موقع ملے گا۔گزشتہ چھ برسوں سے پوری ذمّہ داری ،جوش اور جذبہ کے ساتھ بھائی بھائی ٹیم مسافروں کو واڑی ریلوے اسٹیشن سے بنا سحری کیے جانے نہیں دیتی۔بازار سے سبزیاں اور دوسرے سامان لانے، کھاناپکانے اور گرما گرم کھانا لوگوں تک پہنچانے کے لیے تین سے چار بار تازہ کھانا تیار کرنے کی محنت مشقت کے باوجود ان کے چہروں پر تھکان اور اکتاہٹ کا کوئی نشان نہیں ہوتا۔امید ہے کہ سحری کرنے والے مسافروں کے دل سے بے لوث خدمت کرنے والے بھائی بھائی گروپ کے رضاکاروں کے لیے دعا تو ضرور نکلتی ہوگی۔