شاہجہاں پورکی آکسیجن کوئین عرشی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-05-2021
آکسیجن کوئین عرشی
آکسیجن کوئین عرشی

 

 

کورونا انفیکشن ہر جگہ خوف ودہشت کا سبب ہے۔ ہر کوئی جاننا چاہتا ہے کہ ہم کب تک اس وبا سے نجات حاصل کرپائیں گے۔ اس اکیلے وائرس نے بہت سے خاندانوں کو ہمیشہ کے لئے تباہ کن کردیا ہے۔ بہت سے بچے اپنے والدین کا سایہ کھو بیٹھے ہیں۔ اس مشکل صورتحال میں شاہجہان پور کی ایک مسلمان لڑکی نے ایک مثال قائم کی ہے۔ یہ لڑکی گھر گھر گھر لوگوں تک آکسیجن پہنچارہی ہے۔ جسے لوگ آکسیجن کوئن اور آکسیجن بٹیا کا نام دے رہے ہیں۔

اس وقت ، ضلع میں ہر شخص آکسیجن سے لیس اس لڑکی کی تعریف کر رہا ہے۔ دراصل عرشی شاہجھان پور کے علاقے مدراخیل سے تعلق رکھتی ہے۔ کرونا کی دوسری لہر میں ، اس کے والد کی طبیعت خراب ہوئی۔ ڈاکٹر نے کہا کہ آکسیجن کی سطح کم ہے ، آکسیجن کا بندوبست کریں۔ تب عرشی نے آکسیجن حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن اسے آکسیجن نہیں ملی۔ بعد میں اس نے اپنے کزن اور اس کے دوستوں کی مدد سے سلنڈر کا بندوبست کرکے والد کو بچایا۔

تب عرشی نے تہیہ کرلیا کہ وہ آکسیجن کے لئے دوسروں کو پریشان نہیں ہونے دے گی۔ عرشی نے اپنے والد کے لئے ذاتی طور پر 2 سلنڈر کا انتظام کیا تھا۔ اب وہ ان دو سلنڈروں میں آکسیجن گیس بھر کر لوگوں کی مدد کررہی ہے۔

ابھی تک عرشی نے 18 بار سلنڈر بھرا ہے۔ اور سلنڈروں کو اپنی اسکوٹی سے ضرورت مندوں تک پہنچایاہے۔ عرشی نے بتایا کہ وہ وہ اخراجات خوداٹھاتی ہے جو گیس کو ری فل کرنے میں آتے ہیں۔اس نے کئی بارشاہ آباد ، ہردوئی ، اودھم سنگھ نگر سے متعدد بار آکسیجن گیس ری فل کرایا ہے۔

جیسے ہی عرشی کو پتہ چلتاہے کہ کسی مریض کو آکسیجن کی ضرورت ہے ، وہ گیس کی ری فل کراتی ہے اور مریض کی سانس واپس کرنے کے لئے اپنی سکوٹی پر سلنڈرلے کر نکل پڑتی ہے۔ عرشی نے بتایا کہ اس مشکل دور میں ہر دوسرا تیسرا شخص آکسیجن گیس کی وجہ سے پریشان ہے۔