مسلم والدین پیسہ جہیز پر نہیں تعلیم پر لگائیں ۔ ثانیہ مرزا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-12-2022
مسلم والدین پیسہ جہیز پر نہیں تعلیم پر لگائیں  ۔  ثانیہ مرزا
مسلم والدین پیسہ جہیز پر نہیں تعلیم پر لگائیں ۔ ثانیہ مرزا

 

 

منصور الدین فریدی : آواز دی وائس 

میں نے فائٹر  پائلٹ بننے کا خواب اس وقت دیکھنا شروع کیا تھا جب  میں نے ملک کی پہلی خاتون پائلٹ اونی چترویدی کا انٹرویو پڑھا۔ جس کے بعد میرے دل میں یہ امنگ جاگی ۔میں نے فیصلہ کیا کہ فائٹر پائلٹ بنوں گی ۔ عام طور پر ہم جہاں سے آتے ہیں، وہاں ٹیچر، ڈاکٹر بننے کے علاوہ کچھ بننے کا سوچا ہی نہیں جاتا۔ یا بہت ہوگیا تو  انجینئر۔

ان خیالات کا اظہار ثانیہ مرزا نے کیا جو جمعرات سے ملک کی سرخیوں میں ہیں ۔دراصل اتر پردیش کے مرزا پور کی ثانیہ مرزا ملک کی پہلی مسلم خاتون فائٹر پائلٹ بننے والی ہیں۔ ثانیہ نے این ڈی اے یعنی نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کا امتحان 149ویں رینک کے ساتھ پاس کیا ہے۔ وہ یوپی کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ بھی بنیں گی۔ وہ 27 دسمبر کو پونے میں اپنی تربیت شروع کرکے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے جٹ جائیں گی  ۔

میڈیا سے سوشل میڈیا تک ثانیہ مرزا توجہ کا مرکز ہیں اور ہر کوئی انہیں مبارک باد دے رہا ہے ۔نیک خواہشات کا اظہار کررہا ہے۔

تعلیم کے لیے گاوں سے شہر تک ۔۔۔

ثانیہ مرزا نے کہا کہ میں نے ہندی میں تعلیم حاصل کی۔ آٹھویں جماعت تک گاؤں کے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد دسویں کی تعلیم بھی گاؤں میں کی۔ثانیہ کا تعلق مرزا پور سے 10 کلومیٹر دور جسوور گاؤں سے ہے۔  وہ 12ویں کے لیے مرزا پور آئی تھی۔ اس نے ہندی میڈیم میں تعلیم حاصل کی۔ ثانیہ کے والد شاہد علی ٹی وی مکینک ہیں۔ گاؤں میں گھر میں اس کی دکان ہے۔

ثانیہ مرزا اپنی والدہ کے ساتھ 

وہ کہتی ہیں کہ گاؤں میں کوئی اچھا اسکول نہیں ہے۔ چنانچہ مجھے گرو نانک گرلز انٹر کالج، مرزا پور میں داخل کرایا گیا۔ میں نے اسے 12ویں تک پڑھا۔ میں نے بارہویں بورڈ میں ضلع میں ٹاپ کیا۔ میں فائٹر پائلٹ بننے کی طرف راغب ہوئی۔ چنانچہ میں نے مرزا پور کوچنگ میں 12ویں کے بعد این ڈی اے کی تیاری شروع کی۔

مایوسی کفر ہے ۔۔۔

یہ میری این ڈی اے کی دوسری کوشش تھی۔ میں پہلی کوشش میں منتخب نہیں ہوئی  تھی یہ قدرے مایوس کن تھا۔ لیکن  میں پریشان نہیں ہوئی ۔ میں نے اپنے کمزور روابط کی نشاندہی کی اور ان پر کام کیا۔ اس کے بعد میں دوسری کوشش میں منتخب ہو گئی۔ ایک دن مجھے خط موصول ہوا کہ میں منتخب ہو گئی ہوں۔ میں نے 149واں رینک حاصل کیا۔ میری ٹریننگ 27 دسمبر سے پونے میں شروع ہوگی۔

ہندی اور انگلش کا مسئلہ ۔۔۔

 ثانیہ مرزا نے کہا کہ جب میں تیاری کر رہی  تھی تو لوگ مجھے ہندی-انگریزی میڈیم کہہ کر ڈراتے تھے۔انگلش فورس میں بولی جاتی ہے۔ لیکن مجھے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ میں نے صرف ہندی میں تعلیم حاصل کی۔ مجھے سائنس میں زیادہ دلچسپی ہے۔ میں بچپن سے انجینئر بننا چاہتی تھی۔ میں ملک کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ اونی چترویدی کو اپنا  آئیڈیل  سمجھتی ہوں۔ میں ان سے متاثر تھی۔ میں ایسی جگہ جانا چاہتی تھی جہاں لڑکیاں زیادہ نہیں جاتیں۔ آخر کار میں نے این ڈی اے امتحان کی تیاری کی۔

میں چاہتی ہوں ۔۔۔

ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ میں چاہتی ہوں کہ ہر لڑکی پڑھے ،لکھے اور سیکھے۔ ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کے والدین اپنا سارا پیسہ لڑکی کے جہیز کے لیے لگا دیتے ہیں۔ بہت کم لڑکیاں بی ایس سی اور ایم ایس سی تک  پہنچ پاتی ہیں۔ میرے پائلٹ بننے میں میرے والدین نے بڑا کردار ادا کیا۔ والد زیادہ معاون ہیں۔ انہوں نے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔

ایک ٹی وی مکینک باپ نے کہا - بیٹی کا فخر

ثانیہ کے والد شاہد علی ٹی وی مکینک ہیں۔ وہ کہتے ہیں، "ثانیہ ملک کی پہلی فائٹر پائلٹ، اونی کو آئیڈیل  مانا کرتی ہے۔ وہ ان کی طرح بننا چاہتی ہے۔ ثانیہ ملک کی دوسری لڑکی ہے جسے فائٹر پائلٹ کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے۔ میں نے صرف اس کی تکمیل میں مدد کی۔ خواہش.۔

ماں نے کہا- خوشی بیان نہیں کر سکتی

ثانیہ کی والدہ تبسم مرزا کا کہنا ہے کہ "میری بیٹی نے پورے گاؤں کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ اس نے فائٹر پائلٹ بننے کا خواب پورا کر کے گاؤں کی تمام لڑکیوں کو متاثر کیا ہے۔ ہم اپنی خوشی کا اظہار نہیں کر سکتے۔ ہماری بیٹی نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ثانیہ مرزا کی کامیابی پر مبارک باد کے پیغامات آرہے ہیں ۔ پچھلے دو دنوں سے وہ سوشل میڈیا کی سب سے بڑی خبر بنی ہوئی ہے۔ 


 

 

سوشل میڈیا پر لوگ ثانیہ مرزا کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور مسلمانوں میں تعلیم کی بیداری کا ایک نمونہ مان رہے ہیں ۔