کوچی : ستر سالہ عارفہ نے بندھے ہاتھوں کے ساتھ کیا ’پیر یار‘کو پار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-06-2022
کوچی : ستر سالہ عارفہ نے بندھے ہاتھوں کے ساتھ کیا ’پیر یار‘کو پار
کوچی : ستر سالہ عارفہ نے بندھے ہاتھوں کے ساتھ کیا ’پیر یار‘کو پار

 

 

کوچی:تیراکی کا شوق دراصل مصیبت میں جان بچانے کا ذریعہ بھی بن جاتا ہے۔ جب کوئی حادثہ ہوتا ہے اور کوئی کشتی ڈوبتی ہے تو اس وقت ایسے لوگ ہی بچ پاتے ہیں جنہیں تیراکی آتی ہے یا کوئی تیراک انہیں لہروں سے نکال کر کنارے پر لے آتا ہے ۔ایسے علاقوں میں جہاں سیلاب کی تباہکاریاں ایک تاریخ رکھتی ہیں ،تیراکی کا فن زندگی کی ضمانت بن جاتا ہے۔ 

 کوچی میں اسی سوچ کے ساتھ پچھلے دنوں ایک مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔جس کا مقصد ہر عمر کے لوگوں کو تیراکی سیکھنے کی ترغیب دینا تھا۔ویلاسری ریور سوئمنگ کلب کے زیر اہتمام اس مقابلے میں ایک انوکھا ریکارڈ بنا ۔ جہاں ایک 70 سالہ خاتون نے اپنے ہاتھ باندھ کر پیریار کے 780 میٹر چوڑے حصے کوپار کیا۔

 یہ کارنامہ انجام دینے والی ہیں الووا کی تھائ کٹکٹوکارا کی عارفہ وی کے۔ جنہوں نے کنم پورم کی 11 سالہ بھرت کرشنا اور اسوکاپورم کی 38 سالہ دھنیا کے جی کے ساتھ مداپم کداو سے مناپورم دیسوم کداو تک کا سفر تیر کر پورا کیا۔

 ستر سالہ عارفہ سب کے لیے ایک مثال بن گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بچوں کو دیکھ کر تیراکی سیکھنے کا فیصلہ کیا جو اسی اکیڈمی میں زیر تربیت تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے خاندان کے نو افراد تیرنا جانتے ہیں۔ خاندان کے بچے تیرنے کے لیے اکیڈ می آتے تھے ۔جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ بھی تیراکی سیکھیں گی۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ میرے ٹرینر ساجی ویلاسری  تھے جنہوں نے مجھے اپنے ہاتھ باندھ کر تیراکی کا اعتماد دیا۔ میں نے کوشش کی۔کامیابی ملی۔ میں پیغام دینا چاہوں گی وہ یہ ہے کہ سب کو تیرنا سیکھنا چاہیے۔ کیونکہ ڈوبنے کے واقعات کی تعداد کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو تیراکی سے ہچکچانا نہیں چاہیے۔

تینوں تیراکوں کو ساجی اور ان کی ٹیم نے گزشتہ ایک ہفتے سے خصوصی تربیت دی تھی۔ ہر کسی نے کوشش کرنے سے پہلے مناسب حفاظتی اقدامات کیے تھے۔ تینوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے، ماہر تیراکوں کے ایک گروپ نے کشتیوں پر ان کا پیچھا کیا۔ انہوں نے صبح 8 بجے کے قریب شروع کیا اور 8.45 بجے کے قریب کامیابی کے ساتھ اس فاصلے کو عبور کیا۔

ساجی کا کہنا ہے کہ عمر لوگوں کے لیے تیراکی سیکھنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

گزشتہ روز بھی ریاست میں ڈوبنے کے واقعات رونما ہوئے۔ یہ والدین کے لیے بھی ایک پیغام ہے کیونکہ بچے زیادہ تر واقعات میں حادثہ کا شکار ہوئے تھے۔ پیریار کا علاقہ ایرناکلم دیہی پولیس حدود سے گزرتا ہے جہاں گزشتہ سال 102 افراد ڈوب گئے تھے۔ ان میں سے 77 حادثات تھے جب کہ 25 خودکشی کے تھے۔ حادثاتی طور پر ڈوبنے کے واقعات میں سے 62 مرد اور 15 خواتین تھیں۔

ویلاسری ریور سوئمنگ کلب کا آغاز 2010 میں الووا کے باشندے ساجی ویلاسری نے کیا تھا۔ اس نے یہ پہل 2009 کے تھیکڈی کشتی کے سانحے سے سبق سیکھ کر شروع کی جس میں تقریباً 45 افراد کی جانیں گئیں۔ اس نے 5,700 سے زیادہ لوگوں کو مفت تربیت دی ہے جن میں سے 700 معذور یا بزرگ شہری ہیں۔ اس سال کی گرمیوں کی تعطیلات کے دوران، 720 لوگوں نے ساجی سے تیراکی سیکھی اور ان میں سے 130 پیریار کو تیراکی کر سکتے تھے۔