نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی کے وزیرِ ماحولیات نے بدھ کے روز کہا کہ دہلی حکومت دارالحکومت میں فضائی معیار بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور اب 50 فیصد ورک فرام ہوم بھی نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں آلودگی کی سطح بہت زیادہ ہے۔ آئندہ چند دنوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بہت زیادہ بہتری کی توقع نہیں ہے، اس لیے ہم صورتِ حال کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ آنے والے ہفتے میں ہم مسلسل فضائی معیار کو بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔ دہلی میں 50 فیصد ورک فرام ہوم نافذ کیا جا رہا ہے، جو ایک بڑا قدم ہے۔ کل سے میں دہلی کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے پی یو سی (پولوشن انڈر کنٹرول) سرٹیفکیٹ بنوا لیں۔ پی یو سی سرٹیفکیٹ کے بغیر ایندھن نہیں ملے گا۔ تعمیراتی سامان لے کر دہلی آنے والے ٹرکوں پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ میں دہلی کے باہر سے آنے والوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسے گاڑیاں لائیں جو بی ایس-6 اخراجی معیار پر پورا اترتی ہوں۔
تاہم، دہلی حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے بڑھتے دباؤ کا سامنا ہے، جس نے پارلیمنٹ میں آلودگی پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس کے دیپیندر ہڈا نے کہا کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس اختتام کے قریب ہے اور آلودگی پر کوئی بحث نہیں ہوئی۔ بدقسمتی سے دہلی کے وزیر کو معافی مانگنی پڑی، جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے کسی بھی رہنما نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔
مرکزی دارالحکومت دہلی میں بدھ کی صبح فضائی معیار میں معمولی بہتری دیکھی گئی۔ سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے اعداد و شمار کے مطابق صبح تقریباً 8 بجے مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 328 ریکارڈ کیا گیا، جو اب بھی ’انتہائی خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔
منگل کے مقابلے میں فضائی معیار میں ہلکی سی بہتری آئی، کیونکہ منگل کو شام 4 بجے اے کیو آئی 354 تھا۔ تاہم شہر کے بڑے حصے اب بھی زہریلی دھند کی لپیٹ میں ہیں اور مجموعی فضائی کیفیت بدستور خراب ہے۔ آنند وہار میں گھنی دھند چھائی رہی، جہاں اے کیو آئی 341 ریکارڈ کیا گیا، جو ’انتہائی خراب‘ زمرے میں ہے۔
آئی جی آئی ایئرپورٹ، آئی ٹی او، دھولا کنواں، ایمس اور غازی پور نیشنل ہائی وے-24 کے اطراف کے علاقوں میں بھی دھند کی موٹی تہہ دیکھی گئی۔ سی پی سی بی کے مطابق، شہر کے کئی علاقوں جیسے باوانا (376)، آئی ٹی او (360)، جواہر لال نہرو اسٹیڈیم (324) اور نریلا (342) میں فضائی معیار ’انتہائی خراب‘ رہا۔ وزیر پور میں بھی اے کیو آئی 359 کے ساتھ خراب فضائی معیار ریکارڈ کیا گیا۔
تاہم بدھ کی صبح دہلی کے کچھ علاقوں میں فضائی معیار میں معمولی فرق دیکھا گیا۔ مثال کے طور پر، براری کراسنگ میں اے کیو آئی 298 ریکارڈ ہوا، جو دیگر علاقوں کے مقابلے میں نسبتاً بہتر ہے، تاہم یہ بھی ’خراب‘ زمرے میں آتا ہے۔ اسی طرح آئی جی آئی ایئرپورٹ ٹرمینل 3 (263)، آئی آئی ٹی دہلی (300) اور سی آر آر آئی متھرا روڈ (297) میں بھی کچھ بہتری دیکھی گئی، مگر یہ علاقے اب بھی ’خراب‘ زمرے میں ہیں۔ سی پی سی بی کی درجہ بندی کے مطابق 0-50 ’اچھا‘، 51-100 ’اطمینان بخش‘، 101-200 ’درمیانہ‘، 201-300 ’خراب‘، 301-400 ’انتہائی خراب‘ اور 401-500 ’شدید‘ شمار ہوتا ہے۔
اس سے قبل، دہلی کے وزیرِ ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ ایک سرکاری بیان کے مطابق، 18 دسمبر سے دہلی میں ایسے گاڑیوں کو پیٹرول پمپوں پر ایندھن فراہم نہیں کیا جائے گا جن کے پاس درست پولوشن انڈر کنٹرول سرٹیفکیٹ موجود نہیں ہوگا۔