ایک دوسرے پر گولی نہیں چلائیں گے، سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم کی جائے گی، ہند - پاک ڈی جی ایم او میں اتفاق رائے

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-05-2025
ایک دوسرے پر گولی نہیں چلائیں گے، سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم کی جائے گی،  ہند - پاک ڈی جی ایم او میں اتفاق رائے
ایک دوسرے پر گولی نہیں چلائیں گے، سرحد پر فوجیوں کی تعداد کم کی جائے گی، ہند - پاک ڈی جی ایم او میں اتفاق رائے

 



نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے پیر کو دونوں فریقوں کے درمیان 10 مئی کو فوجی کارروائی اور فائرنگ کو روکنے کے لیے طے پانے والے مفاہمت کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان معاہدہ ہوا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے پر گولی نہیں چلائیں گے۔ ہاٹ لائن پر یہ بات چیت پہلے دوپہر 12 بجے ہونی تھی۔ تاہم یہ بات چیت شام 5 بجے کے قریب شروع ہوئی

ایسٹرن کمانڈ کے سی پی آر او نے بتایا کہ شام 5 بجے ہندوستان اور پاکستان کے ڈی جی اے اوز کے درمیان میٹنگ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کی جانب سے ایک دوسرے پر گولیاں چلانے یا ایک دوسرے کے خلاف کوئی جارحانہ اور دشمنانہ کارروائی شروع نہ کرنے کے عزم کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا

پاکستان کے ساتھ اس فوجی سطح کے مذاکرات میں ہندوستان کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے شرکت کی۔ پاکستان کی نمائندگی اس کے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ نے کی۔

 پاکستان نے جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ ’آپریشن سندھ‘ میں ہندوستان کی کامیاب جوابی کارروائی سے پاکستان کے حوصلے ٹوٹ گئے۔ اس جنگ میں بری طرح پیچھے ہونے کے بعد پاکستان نے 10 مئی کو ہندوستان کو جنگ بندی کی تجویز دی جسے ہندوستان نے اپنی شرائط پر قبول کر لیا۔ اس موضوع پر ہندوستان اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز نے پیر کو اہم بات چیت کی۔ جس میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان نے کہا ہے کہ اب وہ اس تنازع کو آگے نہیں لے جائے گا۔ پاکستان نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔ لائن آف کنٹرول کے ساتھ امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے 2021 میں ہندوستان اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ایک تازہ جنگ بندی معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز لائن آف کنٹرول پر امن کی بحالی اور متعلقہ امور پر ہاٹ لائن پر بات کرتے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں پاکستان کے حمایت یافتہ دہشت گردوں نے 26 معصوم سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی فوج نے 'آپریشن سندھور' کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا، جس میں سو سے زائد دہشت گرد مارے گئے

فوج کا کہنا ہے کہ اس نے صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ فوجی اور سویلین مقامات ان کا نشانہ نہیں تھے لیکن پاکستانی فوج نے دہشت گردوں کی حمایت میں جوابی کارروائی کی جس کے بعد ہندوستان نے پاکستانی فوج کو منہ توڑ جواب دیا

ہندوستان کے دفاعی نظام نے اپنی طاقت دکھائی اس سے قبل ہندوستان ی فوج کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے نئی دہلی میں کہا کہ ہندوستان ی فضائی دفاعی نظام نے پاکستان کے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا، آپریشن سندھ میں تینوں افواج کی ہم آہنگی نظر آتی ہے۔

ڈی جی ایم او نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی درمیانی شب پاکستان کی جانب سے کیے گئے فضائی حملے کو ہندوستان کے مضبوط فضائی دفاعی نظام نے مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔ یہ حملے ہمارے فضائی دفاع اور اہم فضائیہ کے اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے لیکن ہمارے پہلے سے تیار ملٹی لیول ایئر ڈیفنس سسٹم کے سامنے پاکستان کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں۔