نیپال طیارہ حادثہ میں مرنے والے چار ہندوستانی کون تھے؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-05-2022
نیپال طیارہ حادثہ میں مرنے والے چار ہندوستانی کون تھے؟
نیپال طیارہ حادثہ میں مرنے والے چار ہندوستانی کون تھے؟

 

غوث سیوانی

ممبئی: نیپال کی تارا ایئر لائنز کے طیارے کا ملبہ مل گیا ہے۔ یہ طیارہ نیپال کے شہر مستانگ میں گر کر تباہ ہوا۔ طیارے میں عملے سمیت 22 افراد سوار تھے۔ 14 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ باقی کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے تھانے سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان کے چار افراد بھی طیارے میں سوار تھے۔

نیپال میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ تھانے کے اشوک ترپاٹھی (54)، ان کی بیوی ویبھاوی بنڈیکر ترپاٹھی (51)، بیٹا دھنش ترپاٹھی (22) اور بیٹی ریتیکا ترپاٹھی (18) بھی سفر کر رہے تھے۔ یہ سبھی نیپال کے پوکھرا میں ایک مندر کی زیارت کرنے جا رہے تھے۔

اشوک ترپاٹھی اپنی بیوی ویبھاوی سے الگ رہ رہے تھے۔ دونوں کی طلاق ہونے والی تھی اور معاملہ عدالت میں تھا۔ عدالت نے فیصلے تک پورے خاندان کو ہر سال 10 دن ایک ساتھ گزارنے کو کہا تھا۔ اس سلسلے میں چاروں نیپال چلے گئے۔ دونوں بچے ویبھاوی کے ساتھ رہتے تھے، اشوک اکیلے رہتے تھے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اشوک کے ساتھ ان کا ایک کزن بھی جانے والا تھا، لیکن اس نے آخری وقت میں منصوبہ بدل دیا۔ طیارے کے حادثے کی اطلاع ملنے پر وبھاوی کے پڑوسی نے کہا کہ 'یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے اور ہم سب صدمے میں ہیں۔

ویبھاوی کی گھر میں صرف بوڑھی ماں ہے۔ رو رو کر ان کا برا حال ہے۔ ویبھاوی کی ماں کا کچھ دن پہلے آپریشن ہوا تھا اور وہ گھر میں اکیلی ہے۔

ویبھاوی ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس میں واقع ایک نجی کمپنی میں سافٹ ویئر انجینئر کے طور پر کام کرتی ہے۔ بیٹا دھنش انجینئرنگ گریجویٹ تھا اور بیٹی ریتیکا اسکول میں تھی۔ اشوک کی اوڈیشہ میں ایچ آر کنسلٹنسی فرم ہے۔ وہ پانچ بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔ ان کے خاندان کے باقی افراد پونے میں رہتے ہیں۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پورا خاندان رات دیر گئے تھانے پہنچ گیا۔ اشوک کے والد ضلع جج رہ چکے ہیں۔ ان کا انتقال 11 سال قبل ہوا تھا۔ ان کی والدہ کا بھی 2020 میں انتقال ہو گیا تھا۔ اشوک ترپاٹھی اپنی بیوی سے الگ رہ رہے تھے۔

عدالت نے انہیں سال میں صرف 10 دن اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کی اجازت دی تھی۔ اشوک کے کزن کنن ترپاٹھی نے کہا، 'اشوک نے میرے ساتھ نیپال کے سفر کا منصوبہ بنایا تھا۔ وہ اس پر بہت خوش تھا۔ تاہم، میرے لیے کچھ کام ہوا اور میں نے منصوبہ منسوخ کر دیا۔

اشوک 26 مئی کو ممبئی آیا تھا اور یہ خاندان یہاں سے نیپال چلا گیا تھا۔ اشوک کے نگراں نے کہا، 'جس دن سر (اشوک) ممبئی کے لیے روانہ ہوئے، انھوں نے ہمیں یہ نہیں بتایا کہ وہ کب واپس آئیں گے۔ انہوں نے مجھے صرف گھر کی دیکھ بھال کرنے کو کہا۔

یہ اطلاع ویبھاوی کی ماں تک پہنچانے کے لیے پولیس کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ اس کے پاسپورٹ پر بوریولی کے علاقے چکو واڑی کا پتہ لکھا ہوا تھا۔ جب ممبئی پولیس وہاں پہنچی تو فلیٹ کو تالا لگا ہوا پایا گیا۔

اس کے بعد پڑوسیوں نے پولیس کو بتایا کہ خاندان تھانے منتقل ہو گیا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے وہاں رہنے والے ان کے رشتہ داروں سے رابطہ کیا اور نیا پتہ معلوم کیا۔ نیپالی فوج کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم نے جائے حادثہ کا پتہ لگانے کے دوران گر کر تباہ ہونے والے طیارے کی تصویر بھی شیئر کی ہے۔

طیارے کا ملبہ مستانگ کے علاقے سانوس ویئر سے ملا۔ طیارے نے پوکھرا سے جومستانگ کے لیے صبح 9:55 پر اڑان بھری۔ اسے 10:20 پر لینڈ کرنا تھا لیکن لینڈنگ سے قبل ایئر ٹریفک کنٹرولر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔ عملے کے 3 ارکان سمیت کل 22 افراد سوار تھے۔ ان میں سے 4 ہندوستانی تھے۔ طیارے کی عمر 43 سال بتائی جاتی ہے۔