مایاوتی نے بی جے پی حکومت کا شکریہ ادا کیا

Story by  اے این آئی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-10-2025
مایاوتی نے بی جے پی حکومت کا شکریہ ادا کیا
مایاوتی نے بی جے پی حکومت کا شکریہ ادا کیا

 



لکھنؤ/ آواز دی وائس
بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے جمعرات کو کانشی رام میموریل میں بی ایس پی کے بانی کانشی رام کی برسی کے موقع پر ساماجوادی پارٹی پر طنز کرتے ہوئے اتر پردیش میں موجودہ بی جے پی حکومت کی تعریف کی کہ اس نے کانشی رام میموریل سے حاصل ہونے والے فنڈز کے انتظام میں شفافیت برقرار رکھی ہے۔
مایاوتی نے میموریل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے یہاں آنے والے زائرین سے حاصل ہونے والی آمدنی کو دبایا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حکومت کے شکر گزار ہیں کیونکہ ساماجوادی پارٹی کی حکومت کے برعکس، یہاں آنے والے لوگوں سے حاصل ہونے والی رقم کو موجودہ بی جے پی حکومت نے دبایا نہیں۔ مایاوتی نے مزید وضاحت کی کہ بی ایس پی کے دور میں میموریل اور دیگر پارکس کے مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے داخلہ ٹکٹ متعارف کرائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں تھے اور اس میموریل کی تعمیر ہوئی، تو ہم نے فیصلہ کیا کہ جو لوگ دیکھنا چاہتے ہیں، ان سے ٹکٹ لیے جائیں گے، اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی دوسرے کاموں پر استعمال نہیں ہوگی بلکہ پارکس اور لکھنؤ میں بنائے گئے دیگر میموریل سائٹس کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہوگی۔
بی ایس پی کی سربراہ نے اس تقریب میں شاندار حاضری کا بھی ذکر کیا، جہاں لاکھوں حامی کانشی رام کو کانشی رام میموریل میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کانشی رام کی بی ایس پی کے لیے وقف زندگی ہمیشہ ہمارے لیے یادگار اور لازوال رہے گی۔ آج، میرے ساتھ، آپ بھی لاتعداد تعداد میں لکھنؤ آئے ہیں تاکہ اس عظیم شخص کو خراج عقیدت پیش کیا جا سکے۔
مایاوتی نے میموریل کی مرمت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو بھی سراہا، جو پہلے دیکھ بھال میں تاخیر کا شکار تھا۔ انہوں نے کہا کہ میموریل کے کچھ حصے بروقت مرمت نہیں ہوئے تھے، جس کی وجہ سے آپ انہیں پھولوں کے ذریعے خراج عقیدت پیش نہیں کر سکے۔ لیکن اب جب زیادہ تر کام مکمل ہو چکا ہے، تو آپ نے کانشی رام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے، جس کے لیے پارٹی آپ کی بہت شکر گزار ہے۔
اس سے قبل، مایاوتی نے جمعرات کو کانشی رام میموریل میں پارٹی کے بانی کانشی رام کو پھولوں کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس پی کے قومی کنوینر آکاش آنند نے مایاوتی کی کانشی رام کے وژن اور ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے نظریے کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی کو اجاگر کیا۔
آنند نے کہا کہ انہوں نے (پارٹی صدر مایاوتی) ہر مشکل میں کانشی رام کا ساتھ دیا اور بابا صاحب امبیڈکر کے راستے پر چلیں۔ انہوں نے کروڑوں دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات اور دیگر کمیونیٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔ کانشی رام کے انتقال کے بعد بھی بہن جی اس کے نامکمل مشن کو آگے لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم اس کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔
کانشی رام، جو بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے بانی تھے، 15 مارچ 1934 کو پنجاب میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی زندگی کا مقصد معاشرے کے پسماندہ طبقوں کو اوپر اٹھانا اور بہوجن سماج کو بااختیار بنانا بنایا۔ کم عمری سے ہی کانشی رام نے مظلوم کمیونیٹیز کی حالت پر گہری ہمدردی اور احساس دکھایا۔ انہوں نے ذات پات کے نظام کی وجہ سے پیدا ہونے والی عدم مساوات کو پہچانا اور منظم سیاسی کارروائی کے ذریعے موجودہ صورتحال کو بدلنے کا عزم کیا۔
1984 میں کانشی رام نے بہوجن سماج پارٹی کی بنیاد رکھی تاکہ شیڈولڈ کاسٹس، شیڈولڈ ٹرائبز، دیگر پسماندہ طبقات اور مذہبی اقلیتوں پر مشتمل بہوجن سماج کو ایک مضبوط سیاسی قوت میں متحد کیا جا سکے۔
انہوں نے سماجی تبدیلی اور اقتصادی آزادی کے مقصد پر ثابت قدمی دکھائی اور بہوجن کمیونیٹیز میں بے انتہا حمایت پیدا کی، جس سے لاکھوں افراد نے برابری اور انصاف کی تحریک میں شمولیت اختیار کی۔ ادھر، مایاوتی نے منگل کو ساماجوادی پارٹی اور کانگریس کو بی ایس پی کے بانی کانشی رام کے خلاف مبینہ ’’ذات پرستی اور بدنیتی‘‘ پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ بی ایس پی نے اپنے بانی کانشی رام کی برسی کے موقع پر ایک تقریب کا اعلان کیا ہے، جس پر مایاوتی نے 9 اکتوبر کو ساماجوادی پارٹی کے عوامی اجلاس منعقد کرنے کے اقدام کو ’’ظاہر دھوکہ دہی‘‘ قرار دیا۔