ممبئی/ آواز دی وائس
ہندوستان کی معروف پلے بیک گلوکارہ اور اداکارہ سلکشانا پانڈت کی آخری رسومات جمعہ کے روز ادا کی جائیں گی، جو ہندوستان کی سب سے مدھر آوازوں میں سے ایک کو ایک سنجیدہ الوداع ہوگا۔ ان کے اہلِ خانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، مرحومہ کی آخری رسومات 7 نومبر کی دوپہر ممبئی کے پاون ہنس شمشان بھومی میں ادا کی جائیں گی۔
سلکشانا پانڈت طویل علالت کے بعد جمعرات کی شام انتقال کر گئیں۔ ان کی عمر 71 برس تھی۔ وہ معروف موسیقار جوڑی جاتن-للت اور مشہور پرانی اداکارہ وجیتا پانڈت کی بہن تھیں۔ سلکشانا پانڈت اپنی گائیکی کے لیے خاص طور پر یاد کی جاتی ہیں، جن میں "بےقرار دل تُو گائے جا" اور "سوموار کو ہم ملے، منگل وار کو نین" جیسے نغمے شامل ہیں، جو انہوں نے لیجنڈری گلوکار کشور کمار کے ساتھ گائے تھے۔
ان کا مشہور گانا "پردیسیا تیرے دیش میں"، جو انہوں نے عظیم موسیقار محمد رفیع کے ساتھ گایا، بے حد مقبول ہوا۔ دونوں نے مل کر کئی یادگار گیت تخلیق کیے، جیسے "سونا رے تجھے کیسے ملوں", "یہ پیارا لگے تیرا چہرہ", "جب آتی ہوگی یاد میری" اور "یہ پیار کیا ہے"۔ اس کے علاوہ، ان کا "سات سمندر پار" پر مشتمل دُئیت گانا، جسے انہوں نے لیجنڈری گلوکارہ لتامنگیشکر کے ساتھ گایا، آج بھی لوگوں کے دلوں میں تازہ ہے۔
سن 1976 میں انہیں فلم "سَنْکلپ" کے گانے "تُو ہی ساگر تُو ہی کنارا" پر فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سلکشانا پانڈت نے اپنی فلمی زندگی کا آغاز 1975 میں ریلیز ہونے والی فلم "الجھن" سے کیا، جس میں انہوں نے لیجنڈری اداکار سنجیو کمار کے ساتھ مرکزی کردار نبھایا۔
بتایا جاتا ہے کہ دونوں کے درمیان شوٹنگ کے دوران ایک گہرا اور دوستانہ تعلق قائم ہوا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 6 نومبر کو ہی سنجیو کمار کی وفات کی 40ویں برسی بھی منائی گئی — جو ہندوستانی سنیما کے ایک محترم فنکار تھے۔
ان کی دیگر نمایاں فلموں میں ہیرا پھیری (1976)، دھرم کانٹا (1982)، دو وقت کی روٹی (1988) اور گورا (1987) شامل ہیں۔