یوپی: اسکول فیس میں زبردست اضافہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
یوپی: اسکول فیس میں زبردست اضافہ
یوپی: اسکول فیس میں زبردست اضافہ

 

 

لکھنو: کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن کی مہنگائی کا سامنا کرنے والے لوگوں کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے ریاست کے نجی اسکولوں کو فیس بڑھانے کی اجازت دے دی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاستی حکومت کے اس فیصلے سے نجی اسکولوں کی فیسوں میں 9.5 فیصد اضافہ ہوگا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فیسوں میں اضافے کے لیے یوپی حکومت کو سال 2019-20 کے تعلیمی سیشن کو بیس ماننے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اگر فیسوں میں اضافے کے پیچھے حساب کی بات کی جائے تو حکومتی حکم نامے میں اسے ایک مثال کے ذریعے سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

مثال کے طور پر حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی سال2019-2022 میں 'ایکس' سالانہ فیس کی صورت میں تعلیمی سیشن 2022-23 میں فیس میں سالانہ اضافے کا حساب کتاب کی بنیاد پر کیا جائے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سال 2019-2022 میں طلباء سے وصول کی جانے والی سالانہ فیس میں 'ایکس' کے 5 فیصد سے زیادہ اضافہ نہ کیا جائے۔ ایپیڈیمک ایکٹ ختم ہونے کے باعث محکمہ تعلیم نے فیسوں میں اضافے پر عائد پابندی اٹھا لی ہے۔

ایڈیشنل چیف سکریٹری سیکنڈری ایجوکیشن آرادھنا شکلا نے فیسوں میں اضافے کا حکم جاری کیا ہے۔ یوپی میں 20-2019 کے سیشن سے فیس میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔ آرڈر کے مطابق سال 2019-20 کے فیس اسٹرکچر کو بیس کے طور پر لیتے ہوئے فیس میں اضافہ کیا جائے گا۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی طالب علم، سرپرست، والدین ٹیچر ایسوسی ایشن کو بڑھی ہوئی فیس سے کوئی مسئلہ ہے تو وہ ڈسٹرکٹ فیس ریگولیٹری کمیٹی سے شکایت کر سکیں گے۔

آرادھنا شکلا کے جاری کردہ حکم کے مطابق، اتر پردیش سیلف فنانسڈ انڈیپنڈنٹ اسکولز (فیس ریگولیشن) ایکٹ کے سیکشن 4(1) کے تحت تعلیمی سیشن 2022-23 میں قواعد کے مطابق فیسوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔