یوکرین بحران: ایئر انڈیا کا طیارہ رومانیہ سے طلباء کو لے کر روانہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-02-2022
یوکرین بحران: ایئر انڈیا کا طیارہ رومانیہ سے طلباء کو لے کر روانہ
یوکرین بحران: ایئر انڈیا کا طیارہ رومانیہ سے طلباء کو لے کر روانہ

 

 

 

بخارسٹ: ایئر انڈیا کا طیارہ AI-1943 رومانیہ کے بخارسٹ سے یوکرین پر روس کے حملے کے تیسرے دن وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلباء کو لے کر ممبئی کے لیے روانہ ہوا ہے۔

ہوائی جہاز میں بیٹھے ہندوستانی خوش دکھائی دے رہے تھے۔ یہاں، یوکرین سے ہندوستان آنے والے مسافروں کے لیے ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک خصوصی کوریڈور بنایا گیا ہے۔

یہاں سے نکلنے کے لیے مسافروں کو کووڈ-19 ویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ یا RT-PCR کی منفی رپورٹ دکھانی ہوگی۔

یہاں ہندوستانی سفیر نگما ملک نے کہا کہ سفارت خانے نے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ یہ ٹیمیں ہندوستانیوں کو مغربی یوکرین سے باہر نکلنے میں مدد کریں گی۔ تمام پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو پولینڈ لے جایا جائے گا، وہاں سے انہیں ہندوستان بھیجنے کے انتظامات کئے جائیں گے۔

یوکرین کے ہندوستانی سفارت خانے نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں وہاں پھنسے ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے- سرحد پر تعینات ہندوستانی اہلکاروں کے ساتھ تعاون کے بغیر سرحد کی طرف مت جائیں۔

مغربی شہروں میں کھانے پینے کی چیزوں کے ساتھ، جہاں ہو وہاں رہنا بہتر ہے۔ ہم آہنگی کے بغیر سرحد تک پہنچنے سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ مشرقی علاقے میں، مزید ہدایات تک گھر کے اندر یا جہاں آپ نے پناہ لی ہے وہاں رہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سنیچر کو کہاکہ وہ یوکرین میں پھنسے ہندستانی شہریوں کو واپس لانے کی مہم کی خود نگرانی کررہے ہیں اور 219ہندستانیوں کولیکر پہلی پرواز رومانیہ سے ہندستان کے لئے روانہ ہوچکی ہے۔ 

جے شنکر نے کہاکہ وزارت خارجہ کو ہندستانی شہریوں کو یوکرین سے نکالنے میں کامیابی مل رہی ہے۔ ان میں بیشتر طلبا ہیں۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے ٹوئٹر پر کہاکہ یوکرین سے ہندستانی شہریوں کو نکالنے کا کام میں پیش رفت ہورہی ہے۔ ہماری ٹیمیں دن رات کام میں مصروف ہیں۔ میں خود نگرانی کررہا ہوں۔ وزیر خارجہ نے اس کام میں تعاون کے لئے رومانیہ کے وزیر خارجہ بوگڈان آریسکو کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا وزیر خارجہ بوگڈان آریسکو کا ان کی حکومت سے ملے تعاون کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ۔ رومانیہ کے وزیر خارجہ نے مسٹر جے شنکر کے ٹوئٹر پیغام کے جواب میں ٹوئٹ کیا کہ دوست اور شراکت دار تو اسی لئے ہوتے ہیں۔

رومانیہ۔ہندستان دوستی۔ جمعہ کو ہندستانی طلبا کا پہلا دستہ یوکرین کی سرحد سے نکل کر رومانیہ پہنچا تھا، اس درمیان وہاں پھنسے ہندستانیوں کی طرف سے مدد کے لئے سوشل میڈیا پر اپیلوں کا سلسلہ جاری رہا۔ دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بابچی نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ڈالا جس میں یوکرین سے رومانیہ پہنچے ہندستانی شہریوں کے پہلے دستے کو دکھایا گیا ہے۔ یہ شہری سوسیوا سرحدی چوکی سے رومانیہ میں داخل ہوئے تھے۔سرحد سے انہیں بخاریسٹ پہنچانے میں وزارت خارجہ حکام ان کی مدد کررہے ہیں۔ جہاں سے انہیں ہندستان بھیجا جارہا ہے۔ یوکرین کی راجدھانی کیف میں ہندستانی سفارتخانہ نے اس درمیان کہا کہ 470ہندستانی شہری پوروبنے۔سریتا سرحد سے رومانیہ میں داخل ہوئے۔

ان میں بیشتر طلبا ہیں۔ اس درمیان سوشل میدیا پر مدد کی کچھ اپیلوں کاوزیر مملکت برائے خارجہ وی مرلی دھرن نے ٹوئٹر پر جواب دیا انہوں نے کہا کہ حکومت طلبا کو یوکرین سے نکالنے میں مدد کے لئے ہر ممکن متبادل پر توجہ دے رہی ہے۔ اس سے پہلے ہندستانی سفارتخانہ نے وہاں پھنسے ہندستانی شہریوں کو مغربی یوکرین کی دو سرحدی چوکیوں سے رومانیہ اور ہنگری میں دو سرحدی قصبوں میں پہنچنے کی صلاح دی تھی۔ وہ چوپ۔جاہونی سرحدی چوکی سے ہنگری میں داخل ہوں جو وہاں اوجھوروڈ شہر کے نزدیک ہے۔ اسی طرح رومانیہ کے شیرنیوستی قصبہ تک پہنچنے کے لئے پوروبنے۔سریتا سرحدی چوکی کا راستہ لینے کامشورہ دیا گیا تھا