سنبھل تشدد : 450 صفحات کی تحقیقاتی رپورٹ سی ایم یوگی کو سونپی گئی

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 28-08-2025
 سنبھل تشدد : 450 صفحات کی تحقیقاتی رپورٹ  سی ایم یوگی کو سونپی گئی
سنبھل تشدد : 450 صفحات کی تحقیقاتی رپورٹ سی ایم یوگی کو سونپی گئی

 



لکھنؤ (اتر پردیش) سنبھل تشدد کے کیس کی تحقیقات کے لیے مقرر تین رکنی پینل نے اپنی رپورٹ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے سپرد کر دی، ریاستی اطلاعاتی محکمہ کے مطابق450 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ نومبر 2024 میں پیش آنے والے سنبھل تشدد کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ شہر میں ہونے والے سابقہ فسادات کا بھی احاطہ کرتی ہے۔

رپورٹ میں سنبھل میں آبادیاتی تبدیلیوں کی اہم تفصیلات بھی شامل ہیں، جہاں ایک وقت میں ہندو برادری کے افراد کی تعداد 45 فیصد تھی، مگر اب یہ تعداد 20 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق، آزادی کے وقت سنبھل نگر پالی کا علاقے میں 55 فیصد آبادی مسلم اور 45 فیصد ہندو تھی؛ تاہم موجودہ وقت میں ہندو آبادی 15 فیصد رہ گئی ہے جبکہ مسلم برادری 85 فیصد ہو گئی ہے۔آزادی کے بعد سے سنبھل میں کل 15 فسادات ہوئے ہیں۔

24 نومبر 2024 کو، سنبھل میں شاہی جامع مسجد کی آثار قدیمہ کی سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا، جو عدالت کے حکم کے تحت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ اس تشدد کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جن میں حکام اور مقامی افراد شامل ہیں۔ جب مقامی مسلمان مسجد کے باہر جمع ہوئے اور کشیدگی بڑھ گئی، پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور مظاہرین پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جن میں حکام اور مقامی افراد شامل ہیں۔

اس تشدد کے بعد 12 ایف آئی آر درج کی گئیں اور 80 افراد کو چھتوں سے پولیس پر پتھر پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ چارج شیٹ کے مطابق، اس کیس میں کل 159 ملزمان شامل تھے۔ اس میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ تشدد کے مقام اور دیگر جگہوں سے برآمد ہتھیار برطانیہ، امریکہ اور جرمنی میں تیار کیے گئے تھے۔ اتر پردیش پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم(SIT) نے 12 میں سے چھ کیسز میں 4,000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ دائر کی تھی۔

تشدد کے بعد، یو پی حکومت نے سنبھل تشدد کی تحقیقات کے لیے تین سطحی عدالتی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا۔ کمیشن کی سربراہی ریٹائرڈ جج دیو ندر آرورا، سابقDGP اے کے جین اور سابقIAS امت موہن پرساد کر رہے ہیں۔