نئی دہلی/ آواز دی وائس
کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ راہل گاندھی نے یہ الزام لگایا کہ مرکزی حکومت غیر ملکی رہنماؤں کو اپوزیشن لیڈر سے نہ ملنے کا مشورہ دیتی ہے، جس کے جواب میں ہندوستانی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے جمعرات کو کہا کہ ایسے فیصلے لینے کا اختیار مرکز کے پاس ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رناوت نے دعویٰ کیا کہ "راہل گاندھی کے ملک کے تئیں جذبات کافی مشکوک ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری فیصلے ہوتے ہیں۔ اٹل جی ایک قومی اثاثہ تھے، محب وطن تھے، پورا ملک ان پر فخر کرتا تھا… لیکن راہل گاندھی کے ملک کے تئیں جذبات بہت مشکوک ہیں۔ بین الاقوامی سازشیں ہوں، ملک میں فسادات سے متعلق باتیں ہوں یا ‘ٹکڑے ٹکڑے’ گینگ سے جڑی باتیں یہ سب کچھ قابلِ سوال ہیں۔ اور اگر راہل گاندھی خود کو اٹل جی سے موازنہ کر رہے ہیں، تو میری ان سے بس اتنی سی گزارش ہے: بی جے پی میں شامل ہو جائیں۔ خدا نے آپ کو زندگی دی ہے، آپ بھی اٹل جی بن سکتے ہیں۔
اس سے قبل، روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ہندوستان کے دورے سے پہلے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ حکومت غیر ملکی مہمانوں کو لوپ سے نہ ملنے کا مشورہ دیتی ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور منموہن سنگھ کے دور میں یہ روایت تھی کہ اپوزیشن لیڈر غیر ملکی رہنماؤں سے ملتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک روایت رہی ہے۔ لیکن آج کل غیر ملکی رہنما جب آتے ہیں، یا جب میں بیرونِ ملک جاتا ہوں، حکومت انہیں مشورہ دیتی ہے کہ وہ اپوزیشن لیڈر سے نہ ملیں۔ یہ ان کی پالیسی ہے، اور وہ ہمیشہ یہی کرتے ہیں۔ مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزارتِ خارجہ "غیر محفوظ اور کمزور رویہ" اختیار کر رہے ہیں ہمارے سب سے تعلقات ہیں۔ اپوزیشن لیڈر ایک مختلف زاویہ پیش کرتا ہے۔ ہم بھی ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ صرف حکومت ہی نہیں کرتی۔ حکومت نہیں چاہتی کہ اپوزیشن باہر کے لوگوں سے ملے۔ مودی جی اور وزارتِ خارجہ اس روایت پر نہیں چلتے۔ یہ ان کی عدمِ تحفظ ہے۔
روس کے صدر پوتن ہندوستان کے دو روزہ سرکاری دورے کے لیے روس سے روانہ ہو چکے ہیں۔ روسی میڈیا ادارے ٹی اے ایس ایس کے مطابق، روسی وفد تجارت و اقتصادیات، سائنسی و تکنیکی تعاون، ثقافتی و انسانی شعبوں میں بات چیت کرے گا۔ عالمی اور علاقائی امور بھی ایجنڈے میں شامل ہوں گے۔ اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان 10 بین الحکومتی دستاویزات اور 15 سے زائد تجارتی و غیر تجارتی معاہدوں پر دستخط ہونے کی تیاری ہے۔
پوتن آج شام نئی دہلی پہنچیں گے اور 23واں ہندوستان–روس سالانہ سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ ان کا ہندوستان کا پہلا دورہ ہے یوکرین تنازع (2022) کے بعد۔ اس سے قبل وہ دسمبر 2021 میں ہندوستان آئے تھے۔
وزیراعظم مودی پوتن کے لیے ان کے آمد پر نجی عشائیے کا اہتمام کریں گے۔