دنیا نے کورونا کے خلاف جنگ میں ہندوستانیوں کی ہمت دیکھی: مودی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-10-2021
وزیر اعظم نریندر مودی
وزیر اعظم نریندر مودی

 

 

بھوپال : وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دنیا نے اس بہادری کو بہت قریب سے دیکھا ہے جس کے ساتھ ہندوستانیوں کو کووڈ انفیکشن کی صورت میں سو سال کے سب سے بڑے المیے کا سامنا کرنا پڑا۔ کورونا انفیکشن کے وقت ایک ٹیسٹنگ لیب تھی ، جسے 3 ہزار لیبز کا نیٹ ورک بنانے ، ملک اور دنیا کو میڈ ان انڈیا کورونا ویکسین فراہم کرنے ، بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم چلانے اور دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے بڑھایا گیا۔

دور دراز علاقوں میں وینٹی لیٹرز یہ ہماری یکجہتی اور خدمت کی علامت ہے۔ مسٹر مودی نے بھوپال میں جے پی کا دورہ کیا۔ ہسپتال کے احاطے میں وزیر اعظم کیئر فنڈ سے بنائے گئے دو آکسیجن پلانٹس کا عملی طور پر افتتاح کیا۔ مسٹر مودی نے 35 ایم ایس رشی کیش سے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قائم 35 پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کو عملی طور پر قوم کے لیے وقف کیا۔

وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے جے پی ہسپتال کے احاطے میں نصب دونوں آکسیجن پلانٹس کا افتتاح بٹن دبانے سے کیا گیا۔

جناب مودی نے کہا کہ ملک کی زیادہ آبادی اور جغرافیائی تنوع کورونا انفیکشن سے نمٹنے میں ایک بڑا چیلنج تھا۔ ہندوستان کے لوگوں نے مل کر اس چیلنج کا سامنا کیا اور صلاحیتوں کو تیار کیا۔

ملک میں کورونا کی منتقلی سے پہلے ، 900 میٹرک ٹن مائع آکسیجن پیدا کی گئی تھی ، جو کہ مانگ بڑھنے پر ہم دس گنا بڑھانے کے قابل تھے۔ یہ دنیا کے لیے ناقابل تصور ہے۔ مودی نے کہا کہ آکسیجن کی نقل و حمل بھی مشکل تھی۔ آکسیجن مشرقی ہندوستان میں پیدا کی جاتی ہے ، جبکہ شمالی ہند اور ملک کے مغربی حصوں میں آکسیجن کی طلب نسبتا زیادہ تھی۔ اس صورت حال میں ، آکسیجن ایکسپریس ٹرینوں کو چلانے اور ایئر فورس کے طیاروں سے خالی ٹینکروں کو جلد سے جلد آکسیجن کی پیداوار کے مراکز تک پہنچا کر آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

ہم مستقبل میں کورونا سے لڑنے کے لیے آکسیجن نیٹ ورک کی تیاری اور مضبوطی کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ملک میں 1150 آکسیجن پلانٹس شروع کیے گئے ہیں۔ ملک کا ہر ضلع پی ایم ہے۔ کیئر سے بنے آکسیجن پلانٹس سے آراستہ۔ ملک کو 4 ہزار نئے آکسیجن پلانٹ ملنے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم کیئرز کے تحت قائم 35 پریشر سوئنگ ایڈسورپشن (پی ایس اے) آکسیجن پلانٹس کو آج ایمس رشی کیش ، اتراکھنڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں وقف کیا۔

اس کے ساتھ ، ملک کے تمام اضلاع میں اب پی ایس اے آکسیجن پلانٹس لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر مرکزی وزراء ، گورنر ، وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ ، ریاستی وزراء اور حفظان صحت سے متعلق پیشہ ور افراد موجود تھے۔ آج کی تاریخ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دن ان کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے ماضی کو یادکرتے ہوئے کہا کہ آج ہی کے دن 20 سال قبل ، انہیں عوام کی خدمت کرنے کے لیے نئی ذمہ داری ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت ، لوگوں کے درمیان رہنے کا ان کا سفر کئی دہائیوں سے جاری تھا ، لیکن آج سے 20 سال قبل انہیں گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے نئی ذمہ داری ملی۔

انہوں نے یہ بھی یاددہانی کرائی کہ اس سفر کا آغاز اتراکھنڈ ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی ہوا کیونکہ انہوں نے چند ماہ بعد گجرات کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ وزیراعظم نے کہا کہ، انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ عوام کےآشیرباد سے وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچیں گے۔

وزیر اعظم نے ملک اور اتراکھنڈ کے عوام کا شکریہ ادا کیا جب وہ حکومت کے سربراہ کے طور پر اس مسلسل اور پیہم سفر کے 21 ویں سال میں داخل ہورہے ہیں۔ جناب مودی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ جس سرزمین سے یوگا اور آیوروید جیسی زندگی دینے والی قوتوں نے طاقت حاصل کی ، آج ،آکسیجن پلانٹس کو ملک کے نام وقف کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی وباکورونا سے لڑنے کے لیے بھارت نے اتنی کم مدت میں جو سہولیات تیار کی ہیں ، وہ ہمارے ملک کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ وبائی مرض سے پہلےصرف ایک ٹیسٹنگ لیب تھا لیکن وبا کے شروع ہونے کے بعد ملک بھر میں تقریباً3000 ٹیسٹنگ لیبزکے نیٹ ورک کا جال بچھانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ بھارت درآمد کنندہ ملک سے ماسک اور کٹس کو برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔

ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی نئے وینٹی لیٹرز کی سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔ بھارت نے میڈ ان انڈیا کورونا ویکسین کی تیزی سے اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کی ہے۔ بھارت نے دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے جو کچھ کیا وہ ہمارے عزم ، ہماری خدمت اور ہماری یکجہتی کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے اس تعلق سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے کہ کورونا ویکسین کی 93 کروڑ خوراکیں اب تک دی جا چکی ہیں۔

بہت جلد بھارت 100 کروڑ کا ہندسہ عبور کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کو-وِن پلیٹ فارم بنا کر پوری دنیا کو راستہ دکھادیا ہے جس سے یہ سب پر واضح ہو گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری کیسے کی جاتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اب حکومت اس بات کا انتظار نہیں کرتی کہ شہری اپنے مسائل لے کر آئیں اور پھراس پر کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی حکومتی ذہنیت اور نظام سے دور کی جا رہی ہے۔

اب حکومت شہریوں کے پاس خودجاتی ہےتاکہ ان کے مسائل حل کرسکے۔ وزیر اعظم نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ 6-7 سال پہلے تک صرف چند ریاستوں میں ایمس کی سہولت موجود تھی ، آج ایمس کو ہر ریاست میں لے جانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 22 ایمس کا مضبوط نیٹ ورک بنانے کے لیے 6 ایمس کی مزیدتعمیر کے مرحلے میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

یہ حکومت کا ہدف بھی ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج ہونا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ کی تشکیل کا خواب پورا کیا تھا۔ جناب اٹل بہاری واجپائی کا خیال تھا کہ رابطہ کا براہ راست تعلق ترقی سے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے پریرنا اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے ، آج ملک میں رابطے کے بنیادی ڈھانچے کو بے مثال رفتار اوربڑے پیمانے پر بہتر بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز سے پہلے ، اتراکھنڈ میں صرف 1،30،000 گھروں کو نل کے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ آج نل سے پینے کا پانی اتراکھنڈ کے 7،10،000 سے زیادہ گھروں تک پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ یعنی صرف 2 سال کے اندر ، ریاست میں تقریباً6 لاکھ گھروں کو پانی کے کنکشن ملے ہیں۔

وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت ہر فوجی ، ہر سابق فوجی کے مفادات کے لیے بھی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری ہی حکومت ہے جس نے مسلح افواج میں خدمات انجام دینے والے اپنے بھائیوں کی 40 سالہ پرانی مانگ کو ون رینک ون پنشن کے طور پر نافذ کرکے پورا کیا۔ یو این آئی۔ ع ا۔