کورونا کے خلاف مہم میں اب تک کی حصولیابیوں کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کورونا کی لڑائی میں ہم آج جہاں تک پہنچے ہیں ،اس سے آنے والا اعتماد، لاپروائی میں نہیں بدلنا چاہیے۔ ہمیں عوام کو پینک موڈ میں بھی نہیں لانا ہے اور پریشانی سے خلاصی بھی دلانی ہے۔ ٹیسٹ، ٹریک اور ٹریٹ کے سلسلے میں بھی ہمیں اتنا ہی سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے جیسا کہ ہم گزشتہ ایک برس سے کرتے آ رہے ہیں۔
کنٹمنٹ زون میں کورونا وائرس پر قدغن لگانے کےلئےکورونا ٹیسٹ کو لازمی اور اس کی تعداد بڑھانے پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہر کورونا متاثر شخص کے رابطوں کو کم سے کم وقت میں ٹریک کرنا اور آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ ریٹ 70 سے زیادہ رکھنا اہم ہے۔ ہمیں چھوٹے شہروں میں ٹیسٹنگ کو بڑھانا ہو گا۔ ہمیں چھوٹے شہروں میں ریفرل سسٹم اور ایمبولینس نیٹ ورک پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیکہ کاری کی رفتار مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایک دن میں 30 لاکھ افراد کی ٹیکہ کاری کرنے کے اعداد و شمار کو عبور کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ویکسین ڈوز کے برباد ہونے کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لینا ہے۔