اچھی خبر: بڑے شہروں میں ٹوٹ رہا ہے کورونا کا زور

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-01-2022
اچھی خبر: بڑے شہروں میں ٹوٹ رہا ہے کورونا کا زور
اچھی خبر: بڑے شہروں میں ٹوٹ رہا ہے کورونا کا زور

 

 

نئی دہلی : کورونا کی تیسری لہر کے درمیان ملک کے بڑے شہروں سے راحت کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ملک کی راجدھانی دہلی میں سب سے زیادہ انفیکشن والے شہر ممبئی سے اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ ان شہروں میں گزشتہ سات سے 15 دنوں کے رجحان کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ وبا کی تیسری لہر کا عروج گزر چکا ہے۔

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان شہروں میں کورونا کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی تعداد میں کمی آنے لگی ہے۔ تیسری لہر میں پہلی بار ملک میں فعال مریضوں کی تعداد میں کمی کا رجحان بھی نظر آرہا ہے۔ 23 جنوری کو ملک بھر میں 22.43 لاکھ ایکٹیو مریض تھے، جو 26 جنوری کو کم ہو کر 21.95 لاکھ رہ گئے ہیں۔

ممبئی: اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد میں 61 فیصد کمی

دراصل۔11جنوری کو ممبئی کے مختلف اسپتالوں میں 8 ہزار 727 کورونا مریض داخل تھے۔ 26 جنوری کو یہ تعداد کم ہو کر 3 ہزار 384 رہ گئی۔ اس طرح ہسپتالوں میں داخل کورونا مریضوں کی تعداد میں 61 فیصد کمی آئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ تیسری لہر کے دوران ملک بھر میں سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ممبئی میں تھی۔ دوسری اور پہلی لہر میں بھی یہی رجحان دیکھا گیا۔

دہلی: اسپتالوں میں 28 فیصد کم مریض -

اسی طرح  17 جنوری کو دہلی کے اسپتالوں میں 2 ہزار 782 مریض داخل تھے۔ 26 جنوری کو ان کی تعداد کم ہو کر صرف 2 ہزار رہ گئی۔ اس طرح دارالحکومت کے اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد میں 28 فیصد کمی آئی ہے۔ دہلی میں مریضوں کی تعداد میں کمی کا اثر بازاروں پر بھی نظر آئے گا۔ دہلی حکومت نے 28 جنوری سے کورونا پابندیوں میں راحت دینے کا اعلان کیا ہے۔چنئی: اسپتالوں میں 33 فیصد کم مریض

اگرچہ جنوبی ہندوستان میں بڑھتے ہوئے

کیسز تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں، چنئی کے اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ یہاں 12 جنوری کو ایک ہزار 456 مریض اسپتالوں میں داخل ہوئے جب کہ 26 جنوری کو شہر کے اسپتالوں میں صرف 971 مریض داخل ہوئے۔ اس طرح شہر کے اسپتالوں میں داخل مریضوں کی کل تعداد میں 33 فیصد کمی آئی ہے۔

بنگلورو: اسپتالوں میں 8فیصد کم مریض

کرناٹک میں کورونا کے مریضوں کی بڑی تعداد کے درمیان بنگلورو سے راحت کی خبر ہے۔ یہاں 18 جنوری کو ہسپتالوں میں 315 مریض داخل تھے جو اب کم ہو کر 239 رہ گئے ہیں۔ اس طرح شہر کے اسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد میں مجموعی طور پر 8 فیصد کی کمی آئی ہے۔ گو کہ یہ باقی بڑے شہروں سے کم ہے لیکن مریضوں کی کم ہوتی تعداد نے وبا کے اثرات کم ہونے کا اشارہ دیا ہے۔

آکسیجن سپورٹ پر مریضوں کی تعداد کم نہیں ہوئی۔

 ممبئی اور دہلی میں جس شرح سے اسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اس سے آکسیجن سپورٹ پر مریضوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر مریض ایسے ہیں جنہیں ویکسین نہیں لگائی گئی۔ اس وقت ممبئی کے اسپتالوں میں داخل مریضوں میں سے 60% بغیر ویکسین کے ہیں۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ دو سے تین ہفتوں میں مریضوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئے گی۔ اگلے دو سے تین ہفتوں میں مریضوں کی تعداد میں 90 فیصد کمی آئے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹروز میں کورونا کی تیسری لہر کا عروج گزر چکا ہے، اس لیے اگلے دو سے تین ہفتوں میں وہاں اسپتالوں میں داخل ہونے والے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں 90 فیصد تک کمی واقع ہو جائے گی۔ یہاں چھوٹے شہروں اور قصبوں میں بھی نئے مریض کم ہونے لگے ہیں، اس لیے اگلے ہفتے سے اسپتال میں داخل ہونے والے نئے مریضوں کی تعداد کم ہونا شروع ہو جائے گی۔