تلنگانہ: 6 نکسلیوں نے ہتھیار ڈالے

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 19-09-2025
تلنگانہ: بھدرادری کوتہ گوڑم میں ’آپریشن چیو تھا‘ کے تحت 6 ماؤ وادیوں نے ہتھیار ڈال دیے
تلنگانہ: بھدرادری کوتہ گوڑم میں ’آپریشن چیو تھا‘ کے تحت 6 ماؤ وادیوں نے ہتھیار ڈال دیے

 



بھدرادری کوتہ گوڑم (تلنگانہ) تلنگانہ کے بھدرادری کوتہ گوڑم ضلع میں جمعرات کو ممنوعہ سی پی آئی (ماؤ وادی) تنظیم کے چھ ارکان نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، پولیس  کے مطابق۔یہ سرینڈر جاری "آپریشن چیو تھا" کا حصہ ہے، جو بھدرادری کوتہ گوڑم پولیس اور سی آر پی ایف کی 81 اور 141 بٹالین کا مشترکہ اقدام ہے، جس کا مقصد قبائلی برادریوں کی ترقی اور فلاح ہے۔پولیس کے مطابق، ان افراد نے ریاستی حکومت اور پولیس محکمے کی جانب سے فراہم کی جانے والی فلاحی سہولتوں کے بارے میں جاننے کے بعد تشدد ترک کرکے مرکزی دھارے میں واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ ہتھیار ڈالنے والوں میں ایک ایریا کمیٹی ممبر(ACM)، ایک پارٹی ممبر(PM) اور چار ملیشیا ممبران شامل ہیں۔ یہ سب چھتیس گڑھ کے ضلع بیجاپور کے گوموگُڈا گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں اور گُتّی کویا قبیلے سے ہیں۔ یہ سب ممنوعہ تنظیم کے ساؤتھ بستر ڈویژن کی پامید ایریا کمیٹی سے وابستہ تھے۔

ہتھیار ڈالنے والے افراد کی تفصیل درج ذیل ہے:

  • مدکم دیوا عرف دنیش، 40 سالہ، ایریا کمیٹی ممبر(ACM) اور اسور لوکل آپریشن اسکواڈ کمانڈر
  • مدوی جوگا، 21 سالہ پارٹی ممبر(PM) پامید ایل او ایس سے
  • پوڈیم دیوا، 42 سالہ ملیشیا ممبر، پالگوڈم آر پی سی سے
  • مدکم ایدوماس، 42 سالہ ملیشیا ممبر، پالگوڈم آر پی سی سے
  • مدکم موکا، 23 سالہ ملیشیا ممبر، پالگوڈم آر پی سی سے
  • مدوی اِتھا، 26 سالہ ملیشیا ممبر، پالگوڈم آر پی سی سے

بطور فوری امداد، ہر ہتھیار ڈالنے والے کو 25,000 روپے دیے گئے، جو کل ملا کر 1,50,000 روپے بنتے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ ان کی درجہ بندی کے مطابق باقی بازآبادکاری فنڈ ان کے آدھار اور بینک کی تفصیلات فراہم کرنے پر براہِ راست ان کے کھاتوں میں جمع کیے جائیں گے۔

"آپریشن چیو تھا" پروگرام کے تحت جنوری 2025 سے اب تک کل 320 ماؤ وادیوں نے ہتھیار ڈالے ہیں، جن میں 4 ڈی وی سی ایمز، 22 اے سی ایمز، 41 پارٹی ممبران، 120 ملیشیا ممبران، 35 آر پی سی ممبران، 47 ڈی اے کے ایمز/کے اے ایم ایسز، 30 سی این ایم ممبران اور 21 جی آر ڈی ممبران شامل ہیں۔ ان سب کو بازآبادکاری کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ 13 ستمبر 2025 کو ماؤ وادی پارٹی کی ایک سینٹرل کمیٹی ممبر، پوٹولا پدمواتھی (عرف کلپنا، مینکّا، سجاتکّا) نے بھی تلنگانہ کے ڈی جی پی کے سامنے ہتھیار ڈالے تھے۔ ان کی بازآبادکاری کے تحت انہیں اسی دن 25 لاکھ روپے دیے گئے۔ تلنگانہ حکومت اور پولیس محکمے نے دیگر ماؤ وادی ارکان سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ تشدد ترک کرکے پُر امن زندگی کا انتخاب کریں۔تلنگانہ حکومت اور پولیس محکمہ قبائلی عوام کی مجموعی ترقی اور فلاح کے لئے پرعزم ہیں۔ قبائلی علاقوں میں سڑکوں، اسکولوں، اسپتالوں، پینے کے پانی اور بجلی جیسے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری کی گئی ہے۔ پولیس محکمہ ہر دور دراز قبائلی علاقے میں معیاری تعلیم اور صحت کی سہولت فراہم کرنے پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے قبائلی برادریوں سے اپیل کی کہ وہ پائیدار ترقی کے لئے جمہوری عمل کی حمایت کریں اور باقی ماؤ وادی ارکان پر زور دیا کہ وہ تشدد ترک کرکے پُر امن زندگی کا راستہ اپنائیں۔اپیل میں کہا گیا:"اگر آپ ماؤ وادی پارٹی کی حمایت کریں گے، خواہ اعتماد کے تحت یا خوف کے باعث، تو آپ کے قبائلی علاقے کبھی ترقی نہیں دیکھ سکیں گے۔ صرف جمہوری حکومتیں ہی ترقی لا سکتی ہیں۔ ہماری پولیس فورسز قبائلی علاقوں کی ہمہ جہت ترقی کے لئے خلوص دل سے کوشش کر رہی ہیں، جو نہ صرف امن قائم کرے گی بلکہ آپ کے علاقے میں پائیدار ترقی بھی لائے گی۔"