نئی دہلی : سپریم کورٹ نے بدھ کے روز گینگسٹر چھوٹا راجن کی ضمانت منسوخ کر دی، جو بمبئی ہائی کورٹ نے اکتوبر 2024 میں جیا شیٹی کے قتل (2001) کے معاملے میں دی تھی۔ چھوٹا راجن، جس کا اصل نام راجندر سداشیو نیکالجے ہے، کو مئی 2024 میں اس قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ بعد ازاں اپیل پر ہائی کورٹ نے انہیں ضمانت دی تھی۔
جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے سی بی آئی کی درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔ سی بی آئی نے چھوٹا راجن کی ضمانت منسوخ کرنے کی اپیل دائر کی تھی۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) ایس وی راجو، جو سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے، نے عدالت کو بتایا کہ راجن کو اب تک چار مقدمات میں سزا ہو چکی ہے، جن میں دو قتل کے کیس شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ راجن 27 سال تک حکام سے مفرور رہا۔ راجن کے وکیل نے اپنے مؤکل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے میں ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم راجن ایک ایسا شخص ہے جسے متعدد مقدمات میں سزا ہو چکی ہے، اس لیے اسے کسی قسم کی رعایت دینے کا جواز نہیں بنتا۔ عدالت نے ریمارکس دیے: "اس شخص کو چار مقدمات میں سزا ہو چکی ہے، ایسے شخص کی سزا معطل کیسے کی جا سکتی ہے؟"
راجن کے وکیل کی جانب سے یہ دلیل پیش کی گئی کہ انہیں کئی مقدمات میں بری کیا جا چکا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ان بری ہونے کی وجہ یہ تھی کہ گواہ ان کے خلاف آگے نہیں آئے۔ یوں سپریم کورٹ نے چھوٹا راجن کی ضمانت منسوخ کر دی۔