سنگاپورکے وزیر اعظم کا بیان:ہندوستان کا سخت موقف

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
سنگاپورکے وزیر اعظم کا بیان:ہندوستان کا سخت موقف
سنگاپورکے وزیر اعظم کا بیان:ہندوستان کا سخت موقف

 

 

آواز دی وائس :مشرق بعید کے ملک سنگاپور کے وزیر اعظم لی سیئن لونگ کی جانب سے ہندوستان کے پہلے وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے بارے میں دیے گئے بیان نے نئی دہلی کے ساتھ ایک غیر معمولی سفارتی تنازع پیدا کر دیا ہے۔

رواں ہفتے بدھ کو ریاستی پارلیمان میں تقریباً 40 منٹ کی تقریر کے دوران وزیراعظم لی سیئن لونگ نے جنوبی ایشیائی ملک کو ’نہرو کا ہندوستان‘ قرار دیتے ہوئے تبصرہ کیا کہ 1947 میں پہلے وزیر اعظم کے بعد سے ہندوستان کو ’اخلاقی اقدار‘ کے حوالے سے گراؤٹ کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا: ’نہرو کا ہندوستان ایک ایسا ملک بن گیا ہے، جہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق، لوک سبھا میں تقریباً نصف ممبران پارلیمنٹ کے خلاف مجرمانہ مقدمات زیر التوا ہیں جن میں ریپ اور قتل جیسے الزامات شامل ہیں اگرچہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بہت سے الزامات سیاسی محرکات کی وجہ سے لگائے گئے ہیں۔‘ وزیر اعظم لی سیئن لونگ کا یہ بیان 15 فروری کو سنگاپور کی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے استحقاق کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جو ملک کی حزب اختلاف ’ورکرز پارٹی‘ کے ارکان کی جانب سے غلط بیانی کے الزامات کا جائزہ لے رہی ہے۔ وزیر اعظم لی سیئن لونگ نے کہا کہ ’سنگاپور کو اسی  راستے پر جانے سے روکنا ہوگا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق سنگاپور کے وزیر اعظم کے بیان پر سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کی وزارت خارجہ نے سنگاپور کے ہائی کمشنر سائمن وونگ کو لی سیئن لونگ کے تبصروں پر احتجاج کے لیے ساؤتھ بلاک طلب کیا تھا۔ سنگاپور کے وزیر اعظم کے ریمارکس غیر ضروری تھے۔ یہ معاملہ سنگاپور کے ساتھ اٹھایا ہے۔‘ سنگاپور ہندوستان کے لیے ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے یہی وجہ ہے کہ اس بیان نے دونوں ممالک کے درمیان ایک غیر معمولی تنازع کو جنم دیا ہے۔ دونوں سابق برطانوی کالونیوں کے درمیان دوستانہ تعلقات رہے ہیں۔