نئی دہلی/ آواز دی وائس
سنگاپور پولیس فورس (ایس پی ایف ) نے جمعہ کو کہا کہ زبین گارگ کی موت کا معاملہ اب بھی تفتیش کے مرحلے میں ہے اور اب تک کسی قسم کی سازش یا مشکوک پہلو (فاؤل پلے) کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ اپنے بیان میں سنگاپور پولیس نے کہا کہ تفتیشی نتائج سنگاپور کورونرز ایکٹ 2010 کے تحت پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج کی بنیاد پر ریاستی کورونر کورونرز انکوائری (سی آئی) کرے گا، جس کی سماعتیں فی الحال جنوری اور فروری 2026 میں طے ہیں۔
سنگاپور پولیس فورس نے کہا کہ ایس پی ایف آن لائن قیاس آرائیوں سے آگاہ ہے جو مسٹر زبین گارگ کی موت کے حالات سے متعلق کی جا رہی ہیں، اور یہ بھی کہ ہندوستانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ہندوستان میں ایک اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے مسٹر گارگ کے قتل کے الزام میں چار افراد پر چارج عائد کیے ہیں۔ یہ کیس سنگاپور کورونرز ایکٹ 2010 کے مطابق ایس پی ایف کے ذریعے اب بھی زیرِ تفتیش ہے۔ اب تک کی تفتیش کی بنیاد پر ایس پی ایف کو مسٹر گارگ کی موت میں کسی سازش کا شبہ نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایس پی ایف کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد نتائج سنگاپور کے ریاستی کورونر کو پیش کیے جائیں گے، جو کورونرز انکوائری (سی آئی) کریں گے۔ سی آئی کی سماعتیں اس وقت جنوری اور فروری 2026 میں طے ہیں۔ سی آئی ایک حقائق پر مبنی عمل ہے، جس کی قیادت کورونر کرتے ہیں تاکہ موت کی وجہ اور حالات کا تعین کیا جا سکے۔ انکوائری مکمل ہونے پر اس کے نتائج عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔ ایس پی ایف اس کیس میں مکمل اور پیشہ ورانہ تفتیش کے لیے پرعزم ہے۔ ہم متعلقہ فریقین سے صبر اور تعاون کی درخواست کرتے ہیں۔ اس دوران عوام سے اپیل ہے کہ وہ قیاس آرائیوں سے گریز کریں اور غیر مصدقہ معلومات پھیلانے سے باز رہیں۔
اس سے قبل، 12 دسمبر کو آسام پولیس کی ایس آئی ٹی نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم)، کامروپ، گوہاٹی کی عدالت میں مختلف دفعات کے تحت گرفتار سات ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ مرکزی چارج شیٹ تقریباً 2,500 صفحات پر مشتمل ہے، جبکہ اس کے معاون دستاویزات کی تعداد لگ بھگ 12,000 صفحات ہے۔ عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 22 دسمبر مقرر کی ہے۔
اس کیس کے سلسلے میں ایس آئی ٹی/سی آئیڈی نے سات افراد کو گرفتار کیا، جن میں مرکزی ایونٹ آرگنائزر شیام کانو مہنتا، زبین گارگ کے مینیجر سدھارتھ شرما، بینڈ کے ساتھی شیکھر جیوتی گوسوامی، شریک گلوکارہ امرت پراوا مہنتا، زبین کے کزن سندِیپن گارگ اور دو پی ایس اوز نندیسر بوراہ اور پریش بیشیا شامل ہیں۔ یہ چارج شیٹ ایس آئی ٹی کی ایک ٹیم نے جمع کرائی جس کی قیادت روزی کلیتا کر رہی تھیں۔ چارج شیٹ میں ایس آئی ٹی نے چار ملزمان—شیام کانو مہنتا، سدھارتھ شرما، شیکھر جیوتی گوسوامی اور امرت پراوا مہنتا—کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 103 کے تحت قتل کا الزام عائد کیا ہے۔
21 اکتوبر کو اسپیشل ڈی جی پی (سی آئیڈی) منّا پرساد گپتا کی قیادت میں ایس آئی ٹی ٹیم نے اس کیس کے سلسلے میں سنگاپور حکام سے ملاقات کی تھی۔ اب تک ایس آئی ٹی 300 سے زائد افراد کے بیانات قلم بند کر چکی ہے۔