زونگو/ آواز دی وائس
نارتھ سکم میں نایاب نسل کی تتلی "اسپاٹ لیس بیرن" کو معروف ماہرِ ماحولیات سونم وانگچک لیپچا نے کیمرے میں قید کیا ہے، جو پانچ سال کے وقفے کے بعد اس تتلی کی واپسی کی نشاندہی کرتا ہے۔ ریکارڈز کے مطابق، سکم میں "اسپاٹ لیس بیرن" کی پہلی جھلک 29 اکتوبر 2019 کو زونگو ہی میں دیکھی گئی تھی۔ 19 اکتوبر 2025 کو اس کی دوبارہ تصدیق شدہ موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ زونگو کی حیاتیاتی دولت اب بھی برقرار ہے، اور مشرقی ہمالیہ کا یہ علاقہ حیاتیاتی تنوع کے ایک اہم مرکز کے طور پر اپنی پہچان رکھتا ہے۔
یہ تتلی اپنی نایاب فطرت اور سفید دھبوں کی عدم موجودگی کے باعث خاص پہچان رکھتی ہے، جو اسے اپنی قریبی انواع سے ممتاز بناتی ہے۔ اسی لیے اس کی جھلک لیپیڈوپٹرولوجسٹس (تتلیوں کے ماہرین) اور تحفظِ فطرت کے ماہرین کے لیے ایک غیر معمولی دریافت تصور کی جاتی ہے۔ اسی دوران، اروناچل پردیش کے نائب وزیرِاعلیٰ چونا مین نے جمعرات کو کاملانگ ٹائیگر ریزرو اور وائلڈ لائف سینکچوری میں منعقدہ دوسرے واکرو بٹر فلائی میٹ میں شرکت کی، جو آٹھویں نارتھ ایسٹ بٹر فلائی میٹ کے موقع پر منایا گیا۔
انہوں نے کاملانگ ویلی نیچر کلب، بٹر فلائز آف نارتھ ایسٹرن انڈیا گروپ، کاملانگ ٹائیگر ریزرو اینڈ وائلڈ لائف سینکچوری کے ماہرین اور رضاکاروں کی تعریف کی، جو اروناچل پردیش کی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں۔چونا مین نے کہا کہ ان کی کوششیں نہ صرف تتلیوں کی مختلف اقسام کو اجاگر کر رہی ہیں بلکہ ماحولیاتی سیاحت (ایکو ٹورزم) کو پائیدار روزگار کے طور پر فروغ دے رہی ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تتلیاں ہمارے ماحولیاتی توازن کا ایک لازمی حصہ ہیں۔ نامدافا بٹر فلائی میٹ اور زیرو بٹر فلائی میٹ جیسے پروگراموں نے پورے شمال مشرقی خطے میں شعور اور تحفظ کی کوششوں کو نئی توانائی بخشی ہے۔ واکرو میں یہاں نوجوانوں کا جوش و جذبہ دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے — وہ سچ معنوں میں حیاتیاتی تنوع کے نگہبان بن کر ابھر رہے ہیں۔
نائب وزیرِاعلیٰ نے ریاستی حکومت کی پائیدار سیاحت پر توجہ کو اجاگر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کاملانگ میں ایک نیچر ٹریل (قدرتی راستہ) اور اس کے قریب ایک انگلنگ اسپاٹ (ماہی گیری کے مقام) کے قیام کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، تاکہ ذمہ دار سیاحت کو فروغ دیا جا سکے اور مقامی برادریوں کو بااختیار بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ترقی اور تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
مزید برآں، انہوں نے اپنے طویل مدتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش کے کسی موزوں اور قدرتی مقام پر بٹر فلائی پارک قائم کیا جائے گا، جو تحقیق، تحفظ اور ماحولیاتی سیاحت کے لیے وقف ہوگا، اور جس کی تعمیر مکمل ماحولیاتی حساسیت کے ساتھ کی جائے گی۔