سدارامیا ہوں گے کرناٹک کے نئے سی ایم، شیوکمار ڈپٹی سی ایم پر متفق، حلف برداری کی تاریخ بھی طے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-05-2023
 سدارامیا ہوں گے کرناٹک کے نئے سی ایم، شیوکمار ڈپٹی سی ایم پر متفق، حلف برداری کی تاریخ بھی طے
سدارامیا ہوں گے کرناٹک کے نئے سی ایم، شیوکمار ڈپٹی سی ایم پر متفق، حلف برداری کی تاریخ بھی طے

 

بنگلور: کرناٹک کا بادشاہ کون ہوگا؟ اس پر کانگریس میں پچھلے کچھ دنوں سے چل رہی ہلچل اب ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ پارٹی نے کرناٹک کی کمان ایک بار پھر سدارامیا کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے اور ڈی کے شیوکمار کو اپنا نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبروں سے یہ اطلاع ملی ہے اور اس کے مطابق سدارامیا ہفتہ کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔
کل ہی سدارامیا کا نام وزیر اعلیٰ کے لیے تقریباً طے سمجھا جا رہا تھا۔ انہیں زیادہ تر ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے اور انہوں نے کرناٹک انتخابات سے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ آخری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے الیکشن سے قبل دستبردار ہونے کا بھی ذہن بنا لیا تھا، پھر انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی وزارت اعلیٰ کے لیے ان کے نام پر غور نہیں کر رہی اور نئی قیادت کے بارے میں سوچ رہی ہے تو وہ الیکشن سے اپنا نام واپس لے لیں گے۔ ان تمام وجوہات کی بنا پر ان کے وزیر اعلیٰ بننے کی امیدیں زیادہ تھیں۔
سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار گزشتہ تین دنوں سے دہلی میں ہیں۔ اس دوران دونوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سمیت پارٹی کے کئی لیڈروں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ کل دوپہر بھی راہل گاندھی نے دونوں لیڈروں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
میٹنگوں کے بعد ڈی کے شیوکمار اپنے ایم ایل ایز اور اپنے قریبی لیڈروں کے ساتھ اپنے بھائی اور لوک سبھا ایم پی ڈی کے سریش کے گھر گئے۔ پارٹی کی کرناٹک خواتین ونگ کی صدر پشپا امرناتھ نے میڈیا کو بتایا کہ سدارامیا کے نام کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔ امرناتھ کو سدارامیا کا وفادار سمجھا جاتا ہے۔
13 مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد ہی کانگریس میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے بحث شروع ہو گئی تھی۔ ڈی کے شیوکمار اور سدارامیا دونوں سی ایم کے عہدے پر اٹل تھے۔
پارٹی ہائی کمان نے تین مبصرین کو سی ایم کے عہدے کے لیے بنگلورو بھیجا تھا اور ایم ایل اے سے بات کرنے کے بعد انہوں نے رپورٹ ملکارجن کھرگے کو سونپی تھی۔ اگرچہ تمام ایم ایل ایز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کو اس پر ایک کال لینا چاہئے، کچھ ذرائع نے بتایا کہ مبصرین کے ساتھ میٹنگ میں زیادہ تر ایم ایل ایز نے سدارامیا کو وزیر اعلیٰ بنانے کی خواہش ظاہر کی۔
دوسری طرف ڈی کے شیوکمار نے بھی قبول کیا تھا کہ انہیں ایم ایل ایز کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ تاہم وہ مسلسل یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ انہوں نے کرناٹک میں پارٹی کو جیتنے کے لیے سخت محنت کی ہے اور پارٹی ہائی کمان سے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا ہے۔ ٹھیک ہے، پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سدارامیا کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔