نئی دہلی/ آواز دی وائس
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز ایک بار پھر اپنا "امن" کا پیغام دہراتے ہوئے کہا کہ ہندوستان غیر جانبدار نہیں ہے، بلکہ امن کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے یہ بات روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ قومی دارالحکومت میں ہونے والی دو طرفہ سربراہی ملاقات کے ابتدائی خطاب میں کہی۔
پوتن کی ’’انتہائی تاریخی‘‘ آمد کا خیر مقدم کرتے ہوئے—جنہیں انہوں نے ’’میرا دوست‘‘ کہا۔ وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان روس اور یوکرین کے جاری تنازع کا "پُرامن حل" چاہتا ہے۔ نئی دہلی کے حیدرآباد ہاؤس میں، جو دو طرفہ مذاکرات کا مقام ہے، اپنے ابتدائی ٹیلی وژنی کلمات میں وزیرِ اعظم مودی نے پوتن کی بصیرت افروز قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ روسی صدر نے یوکرین بحران کی ابتدا سے اب تک ’’ایک سچے دوست‘‘ کی طرح انہیں صورتحال سے مسلسل آگاہ رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین بحران شروع ہونے کے بعد سے ہم مسلسل بات چیت میں رہے ہیں۔ وقتاً فوقتاً آپ نے بھی ایک سچے دوست کی حیثیت سے ہمیں ہر چیز سے آگاہ رکھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ اعتماد ایک بہت بڑی طاقت ہے، اور میں نے اس موضوع پر آپ سے کئی بار بات کی ہے اور اسے دنیا کے سامنے بھی رکھا ہے۔ قوموں کی بھلائی امن کے راستے میں ہے۔ ہم مل کر دنیا کو اسی راستے پر لے جائیں گے۔ مجھے پوری امید ہے کہ حالیہ دنوں میں جو کوششیں کی جا رہی ہیں، ان سے دنیا دوبارہ امن کی طرف لوٹ آئے گی۔
وزیرِ اعظم مودی نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں جب بھی میں نے عالمی رہنماؤں سے بات کی اور اس مسئلے پر تفصیل سے گفتگو کی، میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہندوستان غیر جانبدار نہیں ہے۔ ہندوستان کا ایک واضح مؤقف ہے، اور وہ مؤقف امن کا ہے۔ ہم امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان امن کے ساتھ ہے اور دنیا کو امن کی طرف لوٹنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ پُرامن تصفیے پر کام کر رہا ہے۔ اگر دنیا امن کے راستے پر چلے تو سب کو فائدہ ہوگا۔
دو طرفہ سربراہی اجلاس کے بارے میں وزیرِ اعظم مودی نے کہا کہ ہمارا اجلاس آج کئی اہم نتائج کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایکسی لینسی، آپ کا دورہ تاریخی ہے۔ اس سال آپ کے پہلے ہندوستان دورے کو 25 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ اسی پہلی ملاقات کے دوران ہمارے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے تعلقات بھی 25 سال مکمل کر رہے ہیں۔
پوتن جمعرات کو قومی دارالحکومت پہنچے اور وزیرِ اعظم مودی نے پروٹوکول سے ہٹ کر ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔ بالم ایئرپورٹ پر آمد کے بعد وزیرِ اعظم مودی نے پوتن کو گلے لگا کر خوش آمدید کہا۔ مودی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ’’دوستی‘‘ ’’وقت کی آزمائشوں پر پوری اتری ہے‘‘ اور چار سال بعد ایک بار پھر ہندوستان میں پوتن کا استقبال کرکے انہیں مسرت ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک ہی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے لوک کلیان مارگ واقع وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ کا رخ کیا، جہاں پوتن کو مقدس بھگوت گیتا کا نسخہ تحفے میں پیش کیا گیا۔
پوتن ہندوستان میں ایک انڈیا-روس بزنس فورم میں شرکت کریں گے اور آر ٹی چینل کا آغاز بھی کریں گے، جس کے بعد صدر دروپدی مرمو کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیے جانے والے ضیافت میں شریک ہوں گے۔ وہ آج دیر شام ملک سے روانہ ہوں گے۔