شب برات ۔۔۔ تفریح نہیں عبا دت کی رات ہے۔ علماء کی ہڑبونگ سے پرہیز کرنے کی اپیل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-03-2023
 شب برات ۔۔۔ تفریح نہیں عبا دت کی رات ہے۔ علماء کی ہڑبونگ سے پرہیز کرنے کی اپیل
شب برات ۔۔۔ تفریح نہیں عبا دت کی رات ہے۔ علماء کی ہڑبونگ سے پرہیز کرنے کی اپیل

 

آواز دی وائس: نئی دہلی 

شب برات عبادت کی رات ہے، گناہوں کو بخششوانے کی رات، الله سے قربت کی رات ہے، اس کو سڑکوں پر ہڑبونگ میں ضائع نہ کریں- عبادت کریں، خواہ مسجد میں ہو یا گھر پر، بس سڑکوں پر نہ  اور نہ کسی قسم کی بدتمیزی کریں، خاص طور پر رات کو سڑکوں پر موٹر سائیکل سے کرتب بازی نہ کریں-قانون کو ہاتھ میں نہ لیں، کسی کو تکلیف نہ دیں، 

شب برات کے پیش نظر  ملک کے ممتاز علماء اور دانشور حضرات نے مسلمانوں سے یہ اپیل کی ہے، آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے علماء اور دانشوروں نے اس رات کی اہمیت اور قدر پر روشنی ڈالی اور ساتھ ہی کسی بھی قسم۔ کی ہڑبونگ سے دور رہنے کی تلقین کی ہے

 اجمیر درگاہ حضرت معین الدین چشتی  کے سجادہ نشین  اور آل انڈیا سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین نصیر الدین چشتی نے کہا کہ شب برات عبادت کی شب ہے - عبادت کی اس شب کو مذہبی طور پر انتہائی سادگی، خاموشی اور پرسکون انداز میں گزاریں - کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے نہ صرف دوسروں کو تکلیف ہو اور مذہب کی ساکھ متاثر ہو، ضروری ہے کہ قانون کااحترام کریں، رات کو سڑکوں پر ہڑبونگ نہ کریں بلکہ کہ گھروں اور مساجد میں عبادت کریں -

ملک کے ممتاز عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی نے کہا کہ شب برات حقیقتا گناہوں سے دور رہنے کی شب ہے -عبادت کی شب ہے اللہ سے قربت کی شب ہے - یہ ایک ایسی شب ہوتی ہے جس میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں جب کہ اللہ معاف کرنے کے لئے تیار ہوتا ہے-

عبادت گزاروں کے لیے یہ رات عبادت کا بہترین تحفہ ہے آپ تلاوت کریں نفل پڑھیں اور درود شریف پڑھیں- پروردگار چاہتا ہے کہ بندے اس سے رجوع کریں اور اس کا بہترین طریقہ تلاوت اور نماز ہے مگر افسوس اس کے برعکس ہم دیکھتے ہیں کہ متعدد نوجوان سڑکوں پر گپ شپ میں مصروف رہتے ہیں وہ ایسے کام کرتے ہیں جو شریعت میں ناپسندیدہ ہیں، جو دوسروں کو تکلیف دیتے ہیں اور مذہب کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں،

میری ایسے نوجوانوں سے یہی درخواست ہے کہ سال کی سب سے قیمتی رات کو اس طرح سڑکوں پر موٹر سائیکل پر ضائع نہ کریں بلکہ گھر یا مسجد میں جتنا ہو سکے خاموشی کے ساتھ عبادت کریں،

انہوں نے کہا کہ یہ گناہوں کو بخشوانے والی رات ہے ، برکت کی رات ہے، رحمت کی رات ہے، اسے یوں رات بھر جاگ کر اور سڑکوں پر گھوم کر ضائع نہ کر یں

: آل انڈیا انٹرنیشنل صوفی کارواں کے سر براہ مفتی منظور ضیائی نے ایک پیغام میں کہا کہ شب برات عبادت کے لئے ہے ، آپ اس رات اپنے بزرگوں،رشتہ داروں دوست و احباب کے لیے دعا کریں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں, ان کی مغفرت کی دعا کریں -ساتھ ہی اپنے گناہوں کے لئے اللہ تعالی سے معافی مانگیں-

انہوں نے مزید کہا کہ شب برات پر کسی بھی قسم کا شور شرابہ نہ کریں -سڑکوں پر پر بائیک کے ساتھ کرتب دکھانے کی حرکتیں نہ کریں, ایسا کوئی پیغام نہ دیں جو مذہب کے لیے مثبت نہ ہو- ہمیں ان حالات میں بڑی بڑی سمجھداری سے کام لینا ہوگا- یہ عبادت کی شب ہے, اس کو عبادت کے لیے ہی استعمال کر 

مفتی منظور ضیائی نے مزید کہا کہ میری تمام والدین سے درخواست ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تاکید کریں کہ سڑکوں پر موٹر سائیکل پر کرتب بازی نہ کریں ، نہ ہی ٹرینوں میں شور شرابہ کریں- سڑکوں پر بھیڑ بھی نہ لگائیں- اپنے گھروں کو مسجد بنائیں اور عبادت کریں- قبر ستان جائیں اور اپنے رشتہ داروں اور بزرگوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کریں -مگر سب انتہائی سادگی سکون اور خاموشی کے ساتھ -ساتھ ہی درخواست ہے کہ شام اور ترکی میں آئے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کے لئے بھی دعا کریں-

ممتاز اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع نے شب برات کے موقع پر ایک اپیل میں کہا کہ نام سے ہی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نجات کی رات ہے- اس موقع پر ہمیں نجات کا سامان تلاش کرنا چاہئے, وہ عبادت ہی ہے-

اس عبادت کی شب ہمیں ہر قسم کی ہلڑ بازی اور طوفان بدتمیزی سے پرہیز کرنا چاہیے، بلاوجہ خرافات میں نہیں پڑنا چاہیے، آتش بازی سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے- انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ خوش ہوتا ہے مخلوق کی خدمت کرنے سے ، ہم سب کو اس موقع پر عہد کرنا چاہیے کہ ، ہم جئیں گے، نیک کام کریں گے اور دوسروں کے کام آئیں گے-

جامعہ حضرت نظام الدین اولیا کے ڈائرکٹر مولانا محمود غازی نے کیاکہ کب تک ہمارے نوجوان صرف تفریح کیا کریں گے - اس مبارک رات میں عبادات میں مشغول رہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگیں،

مولانا غازی نے کہا کہ ہر سال سڑکوں پر ہر دنگ کرتے ہوئے خود بھی اپنی جانوں سے کھیلتے ہیں اور راستہ چلنے والے مسافروں کو بھی پریشان کرتے ہیں جو افسوسناک ہے، اپنے اعمال وکردار سے سچے پکے مسلمان ہونے کا ثبوت دیں۔

 مولانا نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اس رات بائیک چلانے سے روکیں اور دہلی میں امن وسکون برقرار رکھنے کے لیے انتظامیہ کا بھر پور ساتھ دیں اور ان نوجوانوں کے والدین سے بھی گذارش ہے کہ بچوں کو ساتھ رکھیں یا عبادت گاہ ساتھ لیکر جائیں۔ دہلی حکومت سے بھی صاف صفائی پر خاص دھیان دینے کی اپیل کی۔