کرناٹک: اقلیتی طبقے کی شادی اسکیم'شادی محل'بند

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-03-2022
کرناٹک: اقلیتی طبقے کی شادی اسکیم'شادی محل'بند
کرناٹک: اقلیتی طبقے کی شادی اسکیم'شادی محل'بند

 


آواز دی وائس، بنگلورو

ریاست کرناٹک کے وزیراعلی بسواراج بومئی نے منگل کو کہا کہ اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے غریب لوگوں کی شادیوں کے لیے قائم کیے گئے شادی محل بند کر دیے جائیں گے۔

 تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسی کمیونٹیز کے طلباء کے لیے وظائف کو روکنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

قانون ساز کونسل میں اس سلسلے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کانگریس لیڈر بی کے ہری پرساد یہ باتیں کہیں۔

بومئی نے واضح کیا کہ اسکولی بچوں کے اسکالرشپ کو روکنے اور اعلیٰ تعلیم کے لیے پہلے بھی کوشش کی گئی تھی۔انہوں نے یقین دلایا کہ کچھ نہیں روکا جائے گا۔

ہری پرساد نے بومئی سے کہا تھا کہ حکومت کو حجاب کے معاملے پر کچھ بھی کرنے دیں، لیکن اسے اقلیتی طلبہ کو دیے جانے والے اسکالرشپ کو نہیں روکنا چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقلیتی طلبہ کو دیے جانے والے وظائف کو روکا جا رہا ہے۔

بومئی نے کہا کہ وہ اسکالرشپ کے لیے 100 کروڑ روپے مختص کریں گے اور انہیں نہیں روکیں گے۔ اس سلسلے میں طلباء میں کوئی امتیاز نہیں برتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ شادی محلوں کو چھوڑ کر اقلیتوں کے لیے کوئی دوسری اسکیم نہیں روکی جائے گی۔ 

’’شادی محل‘‘ اسکیم سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کے دور میں متعارف کروائی گئی تھی اور اس وقت اپوزیشن میں بی جے پی تھی، بی جے پی نے اس کی مخالفت کی تھی۔