آواز دی وائس، لکھنؤ
رمضان کے مقدس مہینے کے آخری جمعہ کو ادا کی جانے والی 'جمعۃ الوداع کی نماز کے سلسلے میں ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
تقریباً دو سال کے وقفے کے بعد مساجد میں نماز ادا کی جائے گی۔
کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران ایک جماعت میں صرف پانچ افراد کو نماز پڑھنے کی اجازت تھی۔
اسلامک سنٹر آف انڈیا کے سربراہ اور عیش باغ عیدگاہ کے امام مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن برقرار رکھیں اور تجویز کردہ کووڈ-19 پروٹوکول پر عمل کریں۔
ملک بھر میں 'اذان' اور 'ہنومان چالیسہ'کے تنازعہ کے پیش نظر پرانے شہر کے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
لکھنو کی تمام مساجد کوسجایا گیا ہے اور مساجد کے آس پاس کے علاقوں کی صاف صفائی کی گئی ہے۔ لوگوں کو چلچلاتی دھوپ سے بچانے کے لیے خیمے لگائے گئے ہیں۔
بہت سی ہندو تنظیموں نے روزہ نہ رکھنے والوں کو 'شربت' اور پانی پیش کرنے کے لیے اسٹال لگائے ہیں۔