سنجیو چترویدی کیس :15ویں جج نے خود کو الگ کیا

Story by  اے این آئی | Posted by  [email protected] | Date 27-09-2025
سنجیو چترویدی کیس :15ویں جج نے خود کو الگ کیا
سنجیو چترویدی کیس :15ویں جج نے خود کو الگ کیا

 



دہرہ دون (اتراکھنڈ): ایک غیر معمولی صورتحال میں 15ویں جج نے اتراکھنڈ کیڈر کے انڈین فاریسٹ سروس (IFS) افسر سنجیو چترویدی کے معاملات کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا، جس سے ان کی طویل عرصے سے جاری قانونی لڑائیوں پر ایک بار پھر توجہ مرکوز ہو گئی ہے۔

اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس رویندرا مائتھانی نے توہینِ عدالت کے ایک مقدمے کی سماعت سے علیحدگی اختیار کر لی۔ یہ توہینِ عدالت کی پٹیشن چترویدی نے سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (CAT) اور اس کی رجسٹری کے خلاف دائر کی تھی، جس میں ہائی کورٹ کے حکمِ امتناع کی دانستہ خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا۔ اپنے حکم (26 ستمبر) میں جسٹس مائتھانی نے لکھا: "یہ مقدمہ کسی اور بنچ کے سامنے لگایا جائے جس کا میں رکن نہ ہوں"۔ تاہم کوئی وجہ بیان نہیں کی۔

یہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے تیسرے جج ہیں جنہوں نے چترویدی کے معاملات کی سماعت سے معذرت کی ہے۔ اس سے قبل مئی 2023 میں جسٹس راکیش تھاپلیال نے ان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ سے متعلق مقدمے کی سماعت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی، جبکہ فروری 2024 میں جسٹس منوج تیواری نے ان کی مرکزی ڈیپوٹیشن کے معاملے میں خود کو مقدمے سے الگ کر لیا تھا۔

یہ رواں سال کا چوتھا عدالتی انخلا ہے۔ فروری 2025 میں CAT کے اراکین ہروندر اوبرائے اور بی آنند نے ان کے مقدمے کی سماعت سے معذرت کر لی تھی۔ اپریل 2025 میں ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (ACJM) نہا کوشواہا نے بھی CAT کے جج منیش گرگ کے خلاف چترویدی کی جانب سے دائر ہتکِ عزت کے کیس کی سماعت سے علیحدگی اختیار کر لی، یہ کہہ کر کہ ان کے "پہلے سے خاندانی تعلقات" ایک اور CAT جج ڈی ایس مہرا سے ہیں۔

اب تک دو سپریم کورٹ جج — جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس یو یو للت، تین ہائی کورٹ جج، دو ماتحت عدالتوں کے جج، اور آٹھ CAT جج، جن میں CAT کے چیئرمین بھی شامل ہیں، چترویدی کے مقدمات کی سماعت سے الگ ہو چکے ہیں۔ ماضی میں بھی ان کے مقدمات میں کئی جج علیحدہ ہو چکے ہیں۔ 2013 میں سپریم کورٹ کے جسٹس رنجن گوگوئی نے ان کے اس مقدمے کی سماعت سے انکار کیا تھا جس میں انہوں نے ہریانہ کے اس وقت کے وزیراعلیٰ بھوپندر سنگھ ہُوڈا اور دیگر اعلیٰ حکام کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں 2016 میں جسٹس یو یو للت نے بھی اس کیس کی سماعت سے معذرت کر لی تھی۔ اسی طرح 2018 میں شملہ کی ایک عدالت کے جج نے ہماچل پردیش کے اس وقت کے چیف سیکریٹری وِنیت چودھری کی طرف سے دائر ہتکِ عزت کے مقدمے کی سماعت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ 2019 میں CAT دہلی کے چیئرمین جسٹس ایل. نرسمہن ریڈی نے بھی ان کے مقدمات کی سماعت سے کنارہ کشی کر لی تھی،

جبکہ 2021 میں CAT دہلی کے ایک اور جج جسٹس آر. این. سنگھ نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔ گزشتہ برس نومبر 2023 میں CAT کے جج منیش گرگ اور چابیلیندر راؤل نے بھی ان کے معاملات کی سماعت سے معذرت کی تھی، اور جنوری 2025 میں CAT کے ایک اور جج جسٹس راجیوشی نے بھی ایسا ہی کیا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ملک کی عدالتی تاریخ میں ایک منفرد مثال ہے کہ کسی ایک شخص کے مقدمات سے اتنی بڑی تعداد میں جج علیحدہ ہوئے ہوں۔